وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے جمعرات کو کہا کہ روس یوکرین تنازعے کے شروع سے لے کر اب تک پاکستان نے یوکرین کو فوجی سامان مہیا نہیں کیا اور میڈیا کے چند اداروں نے یوکرین کو فوجی سامان کی سپلائی سے متعلق خبریں چلائیں جو ’بے بنیاد‘ ہیں۔
یوکرین کے وزیر خارجہ دیمیترو کولیبا نے جمعرات کے روز دفتر خارجہ کا دورہ کیا اور وفود کی سطح پر انہوں نے دفتر خارجہ میں اپنے ہم منصب سے ملاقات کی۔ وہ یوکرین کے پہلے وزیر خارجہ ہیں جنہوں نے پاکستان کا دورہ کیا۔
یوکرین کے وزیر خارجہ کے تین روزہ پاکستان کے دورے کے دوران میڈیا سے گفتگو میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان اور یوکرین کے مابین دوستانہ تعلقات ہیں اور دو طرفہ تعلقات کے فروغ کے لیے مذاکرات جاری رکھنے اور روابط کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یوکرین کے عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہیں۔ یوکرین اور روس کے درمیان امن چاہتے ہیں۔
Pleased to receive Ukraine's FM@DmytroKuleba on his first visit to Pakistan. Exchanged views on bilateral & global issues of mutual interest. We agreed to expand cooperation in diverse areas by reinvigorating existing bilateral mechanisms. Expressed the hope that ongoing… pic.twitter.com/uT9B3rqQ3E
— BilawalBhuttoZardari (@BBhuttoZardari) July 20, 2023
اس سوال پر کہ کیا پاکستان، روس اور یوکرین کے درمیان امن کی کوشش کرنے کا ارادہ رکھتا ہے؟ جواب میں وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے کہا: ’پاکستان روس اور یوکرین کے مابین امن لانے کے لیے کردار ادا کرنے پر تیار ہے۔ یوکرین اور روس کے مابین تنازع کا مذاکرات کے ذریعے پرامن حل چاہتے ہیں۔‘
یوکرینی وزیر خارجہ نے مشترکہ بریفنگ میں کہا: ’میں یوکرین کا پہلا وزیر خارجہ ہوں جو پاکستان کا دورہ کر رہا ہے۔ یوکرین پاکستان کے ساتھ ماضی میں دفاع کے شعبہ میں کام کر چکا ہے۔ یوکرین خوراک کے بحران میں پاکستان کی مدد کرنے پر خوشی محسوس کرتا ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا: ’میرا دورہ پاکستان اور یوکرین کے دو طرفہ تعلقات کے فروغ کے لیے ہے۔ جنگ سے زندگی رکنی نہیں چاہیے۔‘
انہوں نے کہا کہ یوکرینی پاکستانی کمیشن برائے اقتصادی تعاون کو وسعت دینے پر اتفاق کیا ہے۔
یوکرینی وزیر خارجہ نے کہا کہ روسی فیصلے سے اجناس کی قیمتیں بڑھیں گی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ان کے بقول: ’روس نے بدھ کے روز یوکرین کے پورٹس پر حملہ کر کے ٹنوں اجناس تباہ کیں۔ روس اپنے دشمنوں کو عالمی مارکیٹ سے ختم کر کے زیادہ پیسے بنانا چاہتا ہے۔ روس کے خوراک سے متعلق فیصلے پر افریقی اور ایشیائی ممالک کو سب سے زیادہ نقصان ہو گا۔‘
وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا: ’پاکستان ماضی میں یوکرین سے گندم لیتا رہا ہے۔ ہم فوڈ سکیورٹی پر کام کر رہے ہیں۔ اس تنازعے کی وجہ سے دیگر ترقی پذیر ممالک سمیت پاکستان بھی متاثر ہو گا۔ میں اس حوالے سے روسی ہم منصب اور اقوام متحدہ تک اپنی تشویش پہنچاؤں گا۔‘
وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے یوکرین کے وزیر خارجہ کے ساتھ مشترکہ پریس سٹیک آؤٹ پر افتتاحی کلمات کے دوران کہا کہ یہ ان کے لیے اعزاز کی بات ہے کہ یوکرین کے وزیر خارجہ اپنے پہلے دورہٗ پاکستان پر تشریف لائے۔
انہوں نے کہا: ’ہم نے یوکرین کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔ میں نے وزیر خارجہ کے ساتھ موجودہ صورت حال پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا اور قیمتی جانوں کے ضیاع اور بے پناہ انسانی مصائب پر اظہار تعزیت کیا۔ یوکرین کے لوگوں کے ساتھ یکجہتی کے اظہار میں اور اپنے معاشی چیلنجوں کے باوجود، ہم نے انسانی امداد بھیجی ہے۔‘