پنڈی بھٹیاں موٹر وے پر بس اور پک اپ وین میں تصادم، 18 افراد کی موت

ڈی پی او حافظ آباد کے مطابق کراچی سے اسلام آباد آنے والی بس فیول لے جانے والی گاڑی سے ٹکرا گئی، جس کے نتیجے میں دونوں گاڑیاں جل گئیں۔

پنجاب کے علاقے پنڈی بھٹیاں کے قریب اتوار کی علی الصبح موٹر وے پر ایک مسافر بس اور پک اپ گاڑی کے درمیان تصادم کے نتیجے میں لگنے والی آگ سے 18 افراد موت کے منہ میں چلے گئے جبکہ 15 زخمی ہو گئے۔

ضلعی پولیس افسر (ڈی پی او) حافظ آباد ڈاکٹر فہد احمد نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ حادثہ صبح ساڑھے چار بجے کے قریب پیش آیا۔

ان کا کہنا تھا کہ کراچی سے اسلام آباد آنے والی ایک بس پنڈی بھٹیاں انٹرچینج کے قریب ایک سوزوکی کیری وین سے ٹکرا گئی۔

انہوں نے بتایا کہ وین کے اندر دو سے تین فیول ٹینکیاں موجود تھیں جس کی وجہ سے تصادم کے فوراً بعد آگ بھڑک اٹھی اور دونوں گاڑیاں چند لمحوں میں جل کر خاکستر ہوگئیں۔

ڈاکٹر فہد کا کہنا تھا کہ پولیس اور ریسکیو کا عملہ فوراً موقعے پر پہنچا اور اب تک 18 لاشیں نکالی جا چکی ہیں۔

’15 زخمیوں میں سے چار کی حالت تشویش ناک ہے جنہیں فیصل آباد کے ہسپتال میں منتقل کیا گیا ہے۔‘

ڈاکٹر فہد کے مطابق بس میں اب تک کی اطلاعات کے مطابق 33 لوگ سوار تھے لیکن کراچی میں، جہاں سے بس نے سفر کا آغاز کیا، وہاں کے ٹرمینل مینیجر سے مسافروں کی تعداد کی تصدیق کی جا رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 18 لاشوں میں ایک لاش پک اپ کے ڈرائیور کی ہے۔ ’کچھ لاشوں کی شناخت ممکن نہیں کیونکہ وہ بری طرح جھلس چکی ہیں۔ شناخت کے لیے ہمیں تمام لاشوں کی ڈی این اے ٹیسٹنگ کرنا ہو گی۔‘

ڈاکٹر فہد نے بتایا کہ مرنے والوں میں سے اب تک دو لاشیں خواتین جبکہ ایک لاش بچے کی بھی ہے۔ زخمیوں میں بچے اور خواتین شامل ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

آئی جی موٹر وے پولیس سلطان علی خواجہ نے حادثہ ہونے پر متعلقہ بیٹ کمانڈر اور نائٹ شفٹ پٹرولنگ افسران کو معطل کر دیا۔

آئی جی کے مطابق ابتدائی تحقیقات میں معلوم ہوا کہ حادثہ بس ڈرائیور کی غفلت سے پیش آیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ حادثے کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

انہوں نے بتایا کہ محکمانہ کارروائی کے لیے انکوائری  کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے جو اگلے 24 گھنٹوں میں اپنی رپورٹ دے گی۔

پنجاب کے نگران وزیر اعلیٰ محسن نقوی اور وزارت اطلاعات و نشریات کے نگران وفاقی وزیر مرتضیٰ سولنگی نے حادثے پر اظہار افسوس کیا ہے۔

محسن نقوی نے انتظامیہ اور پولیس سے حادثے کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے زخمی افراد کو علاج معالجے کی بہترین سہولتیں فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔

مرتضیٰ سولنگی کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ حادثے کی وجوہات کا تعین ہونا چاہیے تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات سے بچا جا سکے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان