پاکستان اور افغانستان کے درمیان تین ایک روزہ میچوں کی سیریز کا دوسرا میچ پاکستان نے سخت مقابلے کے بعد جیت لیا جس میں پاکستانی بولر نسیم شاہ نے ’تاریخ دہرا‘ کر شائقین کرکٹ کے دل جیت لیے۔
ہوا کچھ یوں کہ سری لنکا میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان کھیلی جانے والی ون ڈے سیریز کے دوسرے میچ میں افغانستان نے پاکستان کو جیت کے لیے 301 رنز کا ہدف دیا۔
میچ کے آخری اوور میں پاکستان کو جیت کے لیے 11 رنز درکار تھے اور اس کی آٹھ وکٹیں گر چکی تھیں۔
اس موقعے پر افغان بولر فضل حق فاروقی نے منکڈ قانون کے تحت پاکستانی بیٹر شاداب خان کو نان سٹرائیکر اینڈ پر آؤٹ کر دیا۔
#PakvsAfg #PakistanCricket #shadabkhan
— Muhammad Farhan Ali (@imrealfarhanali) August 24, 2023
Afghanistan Did it again
Shadab khan out pic.twitter.com/5CfWnw1DJU
شاداب خان کے آؤٹ ہونے کے بعد حارث رؤف بیٹنگ کے لیے آئے اور اس جوڑی نے آخری اوور میں 11 رنز بنا کر پاکستان کو افغانستان کے خلاف ون ڈے سیریز میں فتح سے ہمکنار کر دیا۔
میچ کا وننگ شارٹ نسیم شاہ نے کھیلا، انہوں نے آخری اوور کی پانچویں گیند پر چوکا لگا کر فتح پاکستان کی جھولی میں ڈال دی۔
Listen once more to David Gower
— Zubair Shakeel Wani (@ZubiTalks) August 24, 2023
Goosebumps #AFGvsPAK #PAKvsAFG #BabarAzam @babarazam258 @iNaseemShah pic.twitter.com/H43Uu1rOsI
اس جیت اور اس کے بعد نسیم شاہ کے خوشی منانے کے انداز نے کرکٹ شائقین کو 2022 کے ایشیا کپ کی یاد دلا دی۔
جب پاکستانی بیٹر آصف علی اور افغان بولر کے درمیان تلخ کلامی ہو گئی تھی جس کے بعد آخری اوور میں دو گیندوں پر دو چھکے لگا کر نسیم شاہ نے پاکستان کو فتح دلوائی تھی اور اسی جارحانہ انداز میں فتح کا جشن منایا جیسے گذشتہ روز منایا تھا۔
You cant repeat the past. of course you can. Naseem Shah#AFGvPAK #BabarAzam #PakvsAfg #PakistanCricket #PAKvAFG pic.twitter.com/5uCGuozXck
— Ehmd Hydr (@EhmdHydr27) August 24, 2023
ان دونوں آخری اوورز میں ایک دلچسپ قدر یہ بھی مشترک تھی کہ بولنگ فضل حق فاروقی ہی کروا رہے تھے۔
شاداب خان کو منکڈ قانون کے تحت آؤٹ کرنے پر سوشل میڈیا صارفین غم و غصے کا اظہار کر ہی رہے تھے کہ نسیم شاہ کے وننگ شاٹ اور خوشی منانے کے جارحانہ انداز نے ان کا غصہ خوشی میں بدل دیا اور وہ نسیم شاہ کے ’گن گانے لگے۔‘
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر متین نامی صارف نے لکھا: ’یہ پاکستان بمقابلہ افغانستان نہیں، بلکہ نسیم شاہ بمقابلہ افغانستان ہے۔‘
’پاکستان کے باقی کھلاڑی اس لیے کھیلتے ہیں کہ آخری اوور میں نسیم شاہ آ کر کھیل سکیں۔‘
it's never been #Pakistan vs #Afghanistan, it's always been #NaseemShah vs Afghanistan #Match.
— (@MateenThoughts) August 25, 2023
Pakistan Baqi players ko to Naseem shah ko #lastOver khilany k liey khilata hai. #PakvsAfg pic.twitter.com/uGsrrvuqTV
صارف یاسر خٹک نے نسیم شاہ کو ’قاتل بیٹسمین‘ قرار دیا اور لکھا: افغانستان کے خلاف ’قاتل بلے باز۔‘
Killer batsman against Afghanistan #NaseemShah #PakvsAfghanistan
— yasirkhattak (@yasirkhattak216) August 24, 2023
#PakvsAfg pic.twitter.com/LUedGxB4Da
ایک اور صارف کا کہنا تھا کہ ’یہ حیران کن ہے کہ محض 21 برس کے کھلاڑی نے کیسے وائٹ بال کرکٹ کی تاریخ میں دو مرتبہ بہترین انداز میں میچز کا اختتام کیا۔
Crazy how a 21 year old produces two of the greatest finishes in white ball cricket history.
— KH SAKIB (@Crickettalkss) August 24, 2023
Naseem shah against Afghanistan in last Asia Cup - Two consecutive sixes to win by a wicket.
Naseem shah against Afghanistan today - 10 runs off 3 balls to win the match by 1 wicket. pic.twitter.com/BE5pot8QmC
’منکڈ‘ کی اصطلاح انڈین بولر وینو منکڈ سے منسوب ہے۔ وہ پہلے کھلاڑی تھے جنہوں نے 1948 میں آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ میچ میں آؤٹ کرنے کا یہ متنازع طریقہ استعمال کیا تھا۔
گذشتہ برس انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے منکڈ کے تحت آؤٹ کو درست قرار دیا اور منکڈ کو اپنے ضوابط کی کتاب میں ’اَن فیئر پلے‘ کے سیکشن سے نکال کر رن آؤٹس کے سیکشن میں شامل کیا تھا۔