پاکستان کے فاسٹ بولر نسیم شاہ نے ایک بار پھر تاریخ دوہراتے ہوئے افغانستان کے خلاف آخری اوور میں اپنی ٹیم کو جیت دلاو دی۔ اس طرح پاکستان نے افغانستان کے خلاف تین ون ڈے میچوں کی سیریز میں دو میچ جیت کر سیریز اپنے نام کر لی ہے۔
افغانستان کے 301 رنز کے ہدف کے تعاقب میں پاکستان کو آخری اوور میں جیتنے کے لیے 11 رنز درکار تھے جبکہ کریز پر شاداب خان اور نسیم شاہ موجود تھے۔
آخری اوور کروانے کے لیے ایک بار پھر فضل الحق فاروقی آئے جنہوں نے ایشیا کپ 2022 کے دوران میچ کا بھی آخری اوور کروایا تھا اور سامنے نسیم شاہ ہی موجود تھے۔ جنہوں نے دو چھکے لگا کر اپنی ٹیم کو جیت دلوائی تھی۔
تاہم اس مرتبہ فضل الحق فاروقی نے آخری اوور کا آغاز ’متنازع‘ انداز میں کیا اور اوور کی پہلی گیند ہی پھینکنے سے قبل سٹرائیک پر جانے کی کوشش کرنے والے شاداب خان کو رن آؤٹ (ماضی کا مانکڈ) کر دیا۔
اس طرح سے آؤٹ کیے جانے پر نہ تو شاداب خوش تھے اور نہ ہی کمنٹیٹرز۔ اس وقت پاکستان کی نو وکٹیں گر چکی تھیں اور افغانستان کو جیتنے کے لیے صرف ایک وکٹ درکار تھی۔
نسیم شاہ نے فاروقی کی پہلی گیند پر چوکا لگا کر مطلوبہ ہدف سات رنز تک پہنچا دیا۔ اگلی گیند پر کوئی رن نہ بن سکا۔ اوور کی تیسری گیند پر نسیم شاہ نے ایک رن لیا اور سٹرائیک پر حارث رؤف آئے جنہوں نے لیگ سائڈ پر ایک شاٹ لگائی جس پر پاکستانی بلے باز تین رن بنانے میں کامیاب ہوئے۔
نسیم شاہ ایک بار پھر کریز پر آئے اور اس وقت پاکستان کو جیتنے کے لیے تین رنز درکار تھے۔ طویل گفت و شنید کے بعد فاروقی دوبارہ گیند کروانے تو نسیم شاہ نے ایک جارحانہ شاٹ کھیلنے کی کوشش کی جو بلے کا کنارہ چھوتی ہوئی کیپر کے قریب سے باؤنڈری لائن کراس کر گئی۔
اس سے قبل افغانستان نے تین ایک روزہ میچوں کی سیریز کے دوسرے میچ میں ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور اوپنرز رحمان اللہ گرباز اور ابراہیم زدران کی عمدہ بلے بازی کی بدولت پاکستان کو جیتنے کے لیے 301 رنز کا ہدف دیا ہے۔
کپتان حشمت اللہ شاہدی نے جمعرات کو ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا تو رحمان اللہ گرباز اور ابراہیم زدران نے پہلی وکٹ کی شراکت میں 227 رنز بنائے۔
گرباز نے 151 اور زدران نے 80 رنز سکور کیے۔
جواب میں پاکستان کی طرف سے اوپنر فخر زمان اور امام الحق نے ٹیم کو پچھلے میچ کے مقابلے میں قدرے بہتر آغاز فراہم کیا اور پہلی وکٹ 52 رنز پر گری جب فخر زمان 30 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ان کے بعد کریز پر بابر اعظم آئے جو پہلے ون ڈے میں بنا کوئی رن بنائے پویلین لوٹ گئے تھے۔ مگر اس میچ میں بابر اعظم نے ایک بار پھر اپنی کلاس دکھائی اور نصف سنچری سکور کرنے میں کامیاب رہے۔
بابر اعظم اور امام الحق نے دوسری وکٹ کی شراکت میں 118 رنز بنا کر میچ پر اپنی گرفت مضبوط بنا دی مگر یہ گرفت زیادہ دیر مضبوط نہ رہی اور بابر اعظم 53 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے جبکہ امام الحق 91 رنز کی اننگز کھیل کر آؤٹ ہوئے۔
ایسے میں اچانک سے پاکستانی بیٹنگ میں کچھ جاحرحانہ انداز دکھائی دینے لگا جس کی وجہ سے وکٹیں گرنے کا سلسلہ بھی شروع ہو گیا اور افغانستان کو میچ میں واپس آنے کا موقع مل گیا۔
افغانستان نے اس موقع کا بھرپور فائدہ اٹھایا اور پاکستانی بلے بازوں کو بیک فٹ پر لے گئے۔
اس موقع پر پاکستان کی طرف سے شاداب خان واحد بلے باز تھے جنہوں نے اننگز کو سنبھالا اور میچ کو آخر تک لے گئے۔ انہوں نے 48 رنز کی اننگز کھیلی جس میں تین چوکے اور ایک مگر اہم چھکا شامل تھا۔
سری لنکا میں جاری تین میچوں کی سیریز کے پہلے میچ میں پاکستان نے افغانستان کو 142 رنز سے شکست دی تھی۔ دونوں ٹیموں کے درمیان سیریز تیسرا اور آخری میچ 26 اگست کو کھیلا جائے گا۔