پنجاب پولیس کے مطابق صوبے کے ہر ضلع اور اقلیتوں کی اکثریت والے سب ڈویژنز میں بین المذاہب ہم آہنگی اور اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے ’میثاق سینٹرز‘ قائم کر دیے گئے ہیں۔
اس حوالے سے آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کا کہنا ہے کہ صوبہ بھر میں میثاق سنٹرز اقلیتی شہریوں کو درپیش مختلف مسائل کا ترجیحی بنیادوں پر ازالہ یقینی بنا رہے ہیں۔
آئی جی پنجاب کے مطابق ان میثاق سینٹرز میں پنجاب پولیس کے مسیحی اور دیگر اقلیتی ملازمین کو بطور سٹاف تعینات کیا گیا ہے۔
ان سینٹرز کے قیام کا آغاز پنجاب حکومت کی جانب سے جڑانوالہ واقعے کے بعد گیا ہے۔
رواں ماہ توہین مذہب کے الزام میں جڑانوالہ کی مسیحی برادری کے گھروں اور چرچوں کی توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ کے بعد پاکستان علما کونسل اور چرچ آف پاکستان نے بھی ایک متفقہ کمیٹی تشکیل دی تھی۔
اس حوالے سے لاہور کی لبرٹی مارکیٹ میں موجود پولیس خدمت مرکز میں بھی میثاق سینٹر کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
لبرٹی مارکیٹ میں قائم میثاق سینٹر میں موجود لاہور ٹریفک پولیس کے سب انسپیکٹر فرحان پرویز نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ اس سینٹر میں اقلیتی اہلکاروں کو رکھنے کا مقصد یہ تھا کہ ’کسی بھی اقلیت سے تعلق رکھنے والے افراد جب شکایت لے کر آئیں تو وہ اپنا مسئلہ کھل کر سمجھا سکیں اور انہیں کسی قسم کی گھبراہٹ نہ ہو۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
فرحان پرویز کا کہنا ہے کہ یہاں دو ڈیسک بنائے گئے ہیں جن میں سے ایک ڈرائیونگ لائسنس اور ٹریفک مسائل کے لیے ہے جسے وہ خود دیکھ رہے ہیں جبکہ دوسرا ڈیسک دیگر مسائل کے لیے ہے جن کے لیے خواتین سمیت مرد اہلکاروں کو رکھا گیا ہے۔
ان کے مطابق یہ سینٹر ہفتے کے تمام دن 24 گھنٹے کام کریں گا اور اہلکار تین شفٹوں میں یہاں موجود رہیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ پولیس خدمت سینٹر میں ڈرائیونگ لائسنس سے متعلقہ مسائل، خدمت کاؤنٹر اور تحفظ کاؤنٹر بھی ہیں۔ ان میں سے جس بھی کاؤنٹر پر کوئی بھی کسی بھی اقلیت سے تعلق رکھنے والا فرد آئے گا تو انہیں میثاق سینٹر جانے کے لیے گائیڈ کر دیا جائے گا۔
’ابھی چونکہ یہ سینٹر نیا ہے اس لیے فی الحال ٹریفک اور لائسنس سے متعلق چند کیسسز میثاق سینٹر میں آئے ہیں لیکن اس کے علاوہ ابھی اس سینٹر میں کوئی اور مسئلہ نہیں آیا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ پولیس مرکز کی چھت کے نیچے جتنی سہولیات فراہم کی جاتی ہیں وہ اقلیتوں کو اس میثاق سینٹر میں مہیا کہ جائیں گی۔ ’جیسے اگر آپ نے لائسینس بنوانا ہو چاہے وہ ڈپلی کیٹ ہے، لرنر یا انٹرنیشنل ہو یا ٹریفک سے متعلقہ دیگر مسائل ہوں آپ ان کے حل کے لیے یہاں آسکتے ہیں۔‘
’اس کے علاوہ ایگزیکٹو پولیس سے متعلقہ شکایات یا آپ نے اپنا کریکٹر سرٹیفکیٹ بنوانا ہو، ڈومیسائل، گاڑی چوری یا گاڑی کی تصدیق کروانا چاہتے ہیں یا کوئی اور کرائم کا مسئلہ ہے تو آپ ایگزیکٹو پولیس سے رابطہ کریں گے اور ہم آپ کو بہترین ممکن حل نکال کر دیں گے۔‘