انڈیا کی خلائی ایجنسی ’اسرو‘ نے کہا کہ چاند کے جنوبی قطب تک پہنچنے والے دنیا کے پہلے روور کو دو ہفتے کے تجربات مکمل کرنے کی مقررہ مدت کے بعد بند کر دیا گیا ہے۔
اسرو نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر جاری پوسٹ میں بتایا کہ چندریان تھری مشن کے ذریعے پہنچائی گئی چاند گاڑی سے نکلنے والی پرگیان روورکو ’سلیپ موڈ‘ میں سیٹ کر دیا گیا ہے۔ تاہم اس کی بیٹری مکمل طور پر چارج ہے اور اس کا ریسیور آن ہے۔
پوسٹ میں مزید کہا گیا: ’مزید اسائنمنٹس کے ایک اور سلسلے کے لیے اس کے ایک بار پھر سے فعال ہونے کی امید ہے۔ دوسری صورت میں یہ ہمیشہ چاند پر انڈیا کے سفیر کے طور پر موجود رہے گا۔‘
چاند پر کامیاب لینڈنگ کے بعد انڈیا امریکہ، چین اور سابق سوویت یونین کے خلائی کلب میں شامل ہو گیا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انڈیا ناہموار جنوبی قطب تک پہنچنے میں ان ممالک سے بھی آگے نکل گیا ہے۔ تاہم اسی طرح کی کوشش کرتے ہوئے روس کا لونا 25 نامی مشن چاند پر گر کر تباہ ہو گیا تھا۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق 2019 میں ناکام کوشش کے بعد چندریان تھری کی کامیاب لینڈنگ کے بعد دنیا میں سب سے زیادہ آبادی والے ملک میں بڑے پیمانے پر خوشیاں منائی گئیں۔
میڈیا نے اس لینڈنگ کو انڈیا کا سب سے بڑا سائنسی کارنامہ قرار دیا۔
اسرو کے مطابق پرگیان نے 100 میٹر (330 فٹ) سے زیادہ کا سفر کیا اور چاند پر سلفر، آئرن، آکسیجن اور دیگر عناصر کی موجودگی کی تصدیق کی۔
اب انڈیا سورج کا جائزہ لینے کے لیے ہفتے کو ایک اور مشن ’سوریا‘ کو خلا میں لانچ کر چکا ہے جس میں شمسی لہروں کا مشاہدہ کیا جائے گا جو زمین پر خلل پیدا کر سکتی ہیں۔
اسرو نے اتوار کو کہا کہ ’اس کا سوریا سٹیلائیٹ اچھی حالت اور زمین کے مدار میں ہے۔‘
یہ خلائی مشن سورج کی جانب 15 لاکھ کلومیٹر طویل سفر کی تیاری کر رہا ہے۔