پاکستانی موسیقی کی دنیا میں گذشتہ دس سالوں سے ایک نام بار بار ابھر کر سامنے آتا رہا ہے اور وہ ہے عاصم اظہر کا، جن کا شمار ان چند پاکستانی گلوکاروں میں ہوتا ہے، جن کا گانا یوٹیوب پر کروڑوں مرتبہ دیکھا اور سنا جا چکا ہے۔
حال ہی میں عاصم اظہر کا نیا گانا ’چن ماہیا‘ جاری کیا گیا، جس میں وہ پیار کا ترانہ سنا رہے ہیں۔
انڈیپینڈنٹ اردو نے اس ضمن میں عاصم اظہر سے ملاقات کی اور ان سے یہی پوچھا کہ ان کا نیا گانا کس کے نام ہے؟ اور کس کے لیے تیار کیا گیا ہے؟
اس سوال پر عاصم نے کہا کہ یہ گانا ان تمام افراد کے لیے ہے جو زندگی میں وعدہ وعید کرنے سے گھبراتے ہیں کیونکہ انسانی فطرت میں ہی ڈرنا ہے مگر ایسے لوگوں سے کہنا ہے کہ کب تک پیار سے بھاگو گے؟
’نہیں نہیں! اگر میں میرب کو ذہن میں رکھ کر لکھتا تو یہ نہ کہتا کہ آزادی کا وقت ختم ہو گیا ہے۔ میرب کے لیے تو میں نے بہت سے گانے لکھے ہیں جو آپ آگے سنیں گے۔‘
اس گانے کو ریلیز کرنے کے موقع کی مناسبت کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ اب ڈیجیٹل کا دور ہے اور دنیا بدل گئی ہے۔ ’اب گانا اچھا ہو گا تو لوگوں کو پسند آئے گا۔ اس میں موقع کی قید اب نہیں رہی ہے۔‘
گانے کی ویڈیو کے بارے میں عاصم نے دعوٰی کیا کہ اسے ’بغیر سوچے‘ ہی بنا دیا گیا، کیونکہ وہ اسے بہت ہلکے انداز میں پیش کرنا چاہ رہے تھے۔
اس گانے کی ماڈل جویریا علی ہیں اور عاصم کے مطابق یہ ان کی پہلی میوزک ویڈیو ہے۔
عاصم موسیقی کی دنیا میں اپنے دس سال مکمل ہونے پر کہتے ہیں کہ یہ سفر بہت ہی زیادہ خوبصورت رہا ہے اور یہ سفر ختم بھی ہوا تو بھی وہ افسردہ نہیں ہوں گے۔
’جو تو نا ملا‘ کی کامیابی کے بارے میں عاصم زیادہ نہیں سوچتے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ جب ریٹائر ہوں گے تو اسے دیکھیں گے۔
عاصم نے بتایا کہ ’جو تو نا ملا‘ بہت کم عمری میں بنایا تھا، اس لیے وہ اپنے تجربے کی بنیاد پر نہیں تھا کیونکہ بطور گلوکار اور موسیقار وہ دیگر افراد کے تجربات کو دیکھ کر بھی کام کرتے ہیں۔
تنقید کے بارے میں عاصم کا کہنا تھا کہ وہ پہلے اس بارے میں کافی متفکر ہوا کرتے تھے، تاہم اب وہ اس کی زیادہ پرواہ نہیں کرتے بلکہ گھر سے باہر ہی چھوڑ آتے ہیں۔
اسی ضمن میں پی ایس ایل کے گانے پر ہونے والی نکتہ چینی پر بھی ان کا کہنا تھا کہ پہلی مرتبہ دل دھڑکا تھا اور دوسری مرتبہ یہ معلوم ہو گیا تھا کہ یہ بھی کھیل کا ہی حصہ ہے تو پھر اطمینان ہو گیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اداکاروں کے کمرشل پروگرامز میں گانے گانے پر عاصم نے محتاط رویہ اپناتے ہوئے کہا کہ گانے کی کوئی بھی شکل ٹھیک ہوتی ہے اور اس پر کسی ایک کا حق نہیں بلکہ اسے کوئی بھی استعمال کر سکتا ہے۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ کبھی تو وہ خود بھی اداکاری کر لیتے ہیں لیکن کسی بھی کام میں پیشہ ورانہ مہارت کے لیے اسے بہت زیادہ وقت دینا ہوتا ہے۔
عاصم کا اداکاری کی جانب آںے کا کوئی ارادہ نہیں ہے کیونکہ وہ ابھی موسیقی کو وقت دے رہیں ہے۔
میرب علی کے ساتھ اداکاری کرنے پر ان کا کہنا تھا کہ شاید انہیں اور میرب علی کو کسی میوزک ویڈیو میں دیکھیں۔ ’اداکاری سے منع نہیں کیا لیکن شاید دو سال بعد کسی اداکاری پر یہاں بیٹھے بات کر رہے ہوں۔‘
عاصم نے کہا کہ وہ اور میرب علی اپنے خاندان کے حساب سے چلتے ہیں۔ ’ہم دونوں نے اپنا معاملہ اپنے بڑوں کے سپرد کیا ہوا ہے۔‘
میں نے عاصم اظہر سے اس بارے میں استفسار اس لیے کیا کیونکہ جب وہ گذشتہ لکس اسٹائل ایوارڈز میں گانا گاتے ہوئے اسٹیج سے اترے تو ہم سمجھے کے وہ انگوٹھی دیں گے لیکن انہوں نے میرب کو پھول پیش کر دیا۔
اس بارے میں عاصم نے انکشاف کیا کہ وہ تو پہلے سے طے شدہ تھا۔ ’لکس والے تو شاید چاہتے تھے کہ میرب کو سٹیج پر لایا جائے لیکن پھر پھول دینے پر اکتفا کر لیا گیا۔‘