کرکٹ ورلڈ کپ 2023 کے لیے قومی سکواڈ کا اعلان، بابر اعظم کپتان برقرار

چیف سلیکٹر انضمام الحق نے 15 رکنی سکواڈ کا اعلان کیا، جبکہ تین کرکٹرز کو ریزرو کھلاڑیوں کے طور پر شامل کیا گیا ہے۔

پاکستان کے کپتان بابر اعظم (درمیان) اور شاداب خان (بائیں) 14 ستمبر 2023 کو کولمبو کے سٹیڈیم میں ایشیا کپ 2023 کے سپر فور ون ڈے انٹرنیشنل کرکٹ میچ میں سری لنکا اور پاکستان کے درمیان سری لنکن کھلاڑی کی وکٹ لینے کے بعد جشن منا رہے ہیں (اے ایف پی)

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے انڈیا میں ہونے والے کرکٹ ورلڈ کپ 2023 میں شرکت کے لیے جمعے کو قومی سکواڈ کا اعلان کردیا، جس کے مطابق بابر اعظم ٹیم کے کپتان رہیں گے۔

چیف سلیکٹر انضمام الحق نے لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران 15 رکنی سکواڈ کا اعلان کیا، جبکہ تین کرکٹرز کو ریزرو کھلاڑیوں کے طور پر شامل کیا گیا ہے۔

سکواڈ میں بابر اعظم (کپتان)، شاداب خان (نائب کپتان)، محمد رضوان (وکٹ کیپر)، شاہین شاہ آفریدی، حارث رؤف، محمد وسیم جونیئر، فخر زمان، عبداللہ شفیق، امام الحق، افتخار احمد، سعود شکیل، محمد نواز، اسامہ میر، سلمان علی آغا اور حسن علی شامل ہیں، جبکہ زمان خان، محمد حارث اور ابرار احمد کو ریزرو کھلاڑیوں کے طور پر ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔

پی سی بی کے حکام اور چیف سلیکٹر انضمام الحق نے پاکستانی ٹیم کے سلیکشن کو حتمی شکل بدھ کو دی تھی، جس کا اعلان آج صبح کیا گیا۔

پی سی بی کے مطابق انضمام الحق کی سربراہی میں قائم قومی سلیکشن کمیٹی نے ٹیم کے انتخاب میں مستقل مزاجی اور موجودہ کھلاڑیوں پر اعتماد کو پیش نظر رکھتے ہوئے ایشیا کپ کے سکواڈ میں سے صرف ایک تبدیلی کی ہےاور وہ بھی مجبوراً  فاسٹ بولر نسیم شاہ کے ان فٹ ہوجانے کے نتیجے میں عمل میں آئی ہے، جن کی جگہ حسن علی کو سکواڈ میں شامل کیا گیا ہے۔

چیف سلیکٹر انضمام الحق نے پریس کانفرنس کے دوران کہا: ’ہمیں صرف ایک تبدیلی پر مجبور ہونا پڑا ہے، جس کا تعلق بدقسمتی سے نسیم شاہ کی انجری سے ہے۔ ہمیں ایشیا کپ کے دوران بھی  کچھ کھلاڑیوں کی انجریز کے معاملات کا سامنا رہا لیکن خوشی کی بات یہ ہے کہ تمام کھلاڑی مکمل فٹ ہیں اور ورلڈ کپ جیسے اہم ترین ایونٹ میں بہترین پرفارمنس کے لیے پرعزم ہیں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ انہیں فاسٹ بولر حارث رؤف کی فٹنس کے بارے میں میڈیکل پینل کی طرف سے حوصلہ افزا رپورٹس ملی ہیں۔ حارث رؤف نے نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں بولنگ شروع کردی ہے اور وہ سلیکشن کے لیے دستیاب ہوں گے۔

انضمام الحق نے اس یقین کا اظہار کیا کہ ’یہ ٹیم ورلڈ کپ کی ٹرافی پاکستان لاسکتی ہے اور اپنی شاندار کارکردگی سے پوری قوم کے لیے فخر کا باعث بن سکتی ہے۔‘

آئی سی سی ورلڈ کپ 2023 کے شیڈول کے مطابق پاکستانی ٹیم ورلڈ کپ کے دوران اپنے نو میچز انڈیا کے پانچ مختلف شہروں میں کھیلے گی۔

ورلڈ کپ کا آغاز جمعرات پانچ اکتوبر سے ہو گا جبکہ فائنل 19 نومبر کو انڈین ریاست گجرات کے شہر احمد آباد میں ہو گا۔

ورلڈ کپ کا پہلا میچ بھی احمد آباد میں ہی نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کی ٹیموں کے مابین کھیلا جائے گا۔

ایشیا کپ میں بری کارکردگی اور تھکے کھلاڑی؟

اس سے قبل پاکستان کرکٹ بورڈ کی مینیجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین ذکا اشرف نے بدھ (20 ستمبر) کو مکی آرتھر کی سربراہی میں قائم پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کوچنگ سٹاف، کپتان بابر اعظم، نائب کپتان شاداب خان اور سابق کپتانوں مصباح الحق اور محمد حفیظ سے ملاقات کی تھی، جس میں سری لنکا میں منعقدہ ایشیا کپ میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی کارکردگی کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔

پی سی بی کے لاہور میں جاری ایک بیان کے مطابق اس ملاقات میں پاکستانی ٹیم کے مکمل کوچنگ سٹاف کو مدعو کیا گیا تھا، جس میں ہیڈ کوچ گرانٹ بریڈ برن، بیٹنگ کوچ اینڈریو پیوٹک اور بولنگ کوچ مورنے مورکل شامل تھے تاکہ وہ ٹیم کی حالیہ کارکردگی کے بارے میں اپنی رپورٹ پیش کرسکیں۔

اس جائزہ اجلاس میں ڈاکٹر سہیل سلیم بھی شریک تھے، جنہوں نے کھلاڑیوں کی انجریز اور ان کی ری ہیبلیٹیشن کے بارے میں بریفنگ دی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سابق آل راؤنڈر محمد حفیظ اس کمیٹی کے اعزازی رکن تھے۔ اٹیکنیکل کمیٹی سے مستعفی ہونے کا اعلان سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر کرتے ہوئے انہوں نے لکھا، ’میں نے پاکستان کرکٹ ٹیکنیکل کمیٹی چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے، میں نے اعزازی ممبر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔

’میں ذکا اشرف صاحب کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گا کہ انہوں نے مجھے یہ موقع فراہم کیا۔ ذکا اشرف کو پاکستان کرکٹ کے لیے جب بھی میری دیانت دارانہ تجاویز کی ضرورت ہو گی تو میں ہمیشہ دستیاب ہوں۔ ہمیشہ کی طرح پاکستان کرکٹ کے لیے میری نیک خواہشات ہیں، پاکستان زندہ باد۔‘

تاہم انہوں نے قومی ٹیم کے اعلان سے ایک دن قبل اس فیصلے کی وجہ نہیں بتائی تاہم خیال ہے کہ وہ ٹیم کے انتخاب سے شاید مطمئین نہیں تھے۔

اجلاس میں ٹیم کی حالیہ کارکردگی، کھلاڑیوں کی فٹنس اور مستقبل کی منصوبہ بندی کے سلسلے میں تفصیل سے جائزہ لیا گیا اور اس بات پر غور کیا گیا کہ ٹیم میں بہتری کیسے لائی جائے۔

اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ کھلاڑیوں کے ورک لوڈ کے ضمن میں بہتر حکمت عملی تیار کی جائے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کی مینیجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین ذکا اشرف کا کہنا ہے کہ اس جائزے کا مقصد یہ تھا کہ ایسا ماحول پیدا کیا جائے جس میں کھل کر اظہار رائے ہو اور اتفاق رائے پر پہنچا جائے، مسائل کی نشاندہی کی جاسکے اور ان کا حل تلاش کیا جاسکے۔

ذکا اشرف نے کہا کہ انہوں نے خوبیوں اور کمزوریوں پر بات کی ہے اور وہ اس بارے میں بالکل واضح ہیں کہ ٹیم کی بہتری کے لیے کہاں اور کیا کرنا ہے۔

ذکا اشرف کے مطابق اس تمام بات چیت سے یہ بات سامنے آئی کہ سابق انتظامیہ نے کئی کھلاڑیوں کو لیگ کرکٹ کھیلنے کی اجازت دے رکھی تھی، جس کی وجہ سے وہ قومی ذمہ داری ادا کرنے سے قبل ہی تھکاوٹ کا شکار ہوگئے، تاہم اب ہم نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ کھلاڑیوں کے ورک لوڈ سے نمٹنے اور قومی ڈیوٹی کو ترجیح دینے کے لیے فعال حکمت عملی ترتیب دی جائے گی۔

ذکا اشرف کا کہنا ہے کہ انہیں اس بات کی خوشی ہے کہ یہ جائزہ سیشن مثبت انداز میں رہا اور وہ سب ایک پیج پر ہیں۔ ’ہمیں اعتماد ہے کہ ایشیا کپ میں ہمیں سیکھنے کو ملا ہے اور یہ ورلڈ کپ کی تیاری میں مددگار ثابت ہوگا۔‘ 

ذکا اشرف نے کہا کہ ہماری ٹیم میں صلاحیت موجود ہے اور ہمیں یقین ہے کہ یہ ٹیم اعلیٰ سطح پر مقابلے کی اہلیت رکھتی ہے۔ ’ہمارے پاس ورلڈ کلاس بلے باز اور بولرز موجود ہیں۔‘

انہوں نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کھلاڑیوں اور کوچنگ سٹاف کو تمام ضروری سہولتیں اور وسائل  فراہم کر رہا ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ ٹیم اس میگا ایونٹ میں ٹاپ فارم میں نظر آئے۔

بنگلہ دیش کے ٹیکنیکل کنسلٹنٹ

بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ (بی سی بی) نے اعلان کیا ہے کہ انڈیا کے سابق آل راؤنڈر سری دھرن سری رام ورلڈ کپ کے لیے بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم میں ٹیکنیکل کنسلٹنٹ کی حیثیت سے شامل ہوں گے۔ 

بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ نے ایک بیان میں کہا کہ سری رام نے 2000 سے 2004 کے درمیان انڈیا کے لیے آٹھ ایک روزہ بین الاقوامی میچ کھیلے ہیں اور وہ 50 اوورز کے ٹورنامنٹ سے قبل سری لنکا اور انگلینڈ کے خلاف پریکٹس میچوں کے لیے گوہاٹی میں سکواڈ میں شامل ہوں گے۔ 

بنگلہ دیش ورلڈ کپ میں اپنی مہم کا باقاعدہ آغاز سات اکتوبر کو دھرم شالا میں افغانستان کے خلاف کرے گا۔

سری رام نے گذشتہ سال متحدہ عرب امارات میں ٹی 20 فارمیٹ کے ایشیا کپ اور آسٹریلیا میں آئی سی سی ٹی 20 ورلڈ کپ میں بنگلہ دیش کے ساتھ اسی طرح کے کردار ادا کیے تھے۔

وہ تقریباً 18 سال پر محیط کیریئر میں ایک ممتاز فرسٹ کلاس کرکٹر تھے۔ وہ 2015 سے 2018 تک کرکٹ آسٹریلیا کے کنسلٹنٹ کوچ رہے اور اگلے چار سالوں تک آسٹریلوی ٹیم کے اسسٹنٹ کوچ تھے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ