پاکستان کے نگران وزیر داخلہ سرفراز بگٹی اور وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ امن و امان کا قیام حکومت کی ذمہ داری ہے اور ملک میں ’دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کے لیے پاکستان میں کوئی جگہ نہیں۔‘
وزارت داخلہ سے جاری بیان کے مطابق دونوں نگران وفاقی وزرا نے ملاقات میں ملک میں امن و امان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
پاکستان میں حالیہ مہینوں میں عسکریت پسندوں کے حملوں میں اضافہ ہوا ہے جمعے کو بلوچستان کے شہر مستونگ میں عید میلاد النبی کے جلوس پر اور خیبر پختونخوا کے ضلع ہنگو کی ایک مسجد میں جمعے کو ہونے والے خودکش دھماکوں میں کم از کم 60 افراد مارے گئے۔
دونوں وزرا نے پیر کو ہونے والی ملاقات میں حالیہ بم دھماکوں میں قیمتی جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا۔
بیان میں کہا گیا کہ ’ملاقات میں انتخابات کے حوالے سے نگران حکومت کی الیکشن کمیشن سے معاونت سے متعلق بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔‘
دونوں وزرا کا کہنا تھا کہ ملک میں عام انتخابات کے انعقاد کی آئینی ذمہ داری میں الیکشن کمیشن کی ہر ممکن معاونت کی جائے گی۔
بیان میں وزیر اطلاعات نے کہا کہ ’امن و امان کا قیام حکومت کی ذمہ داری ہے، ہمارا فرض ملک میں صاف، شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابات کرانے میں الیکشن کمیشن کی معاونت کرنا ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
الیکشن کمیشن نے اگرچہ انتخابات کی تاریخ کا اعلان تو نہیں کیا البتہ کمیشن یہ کہہ چکا ہے کہ آئندہ سال جنوری کے آخری ہفتے میں عام انتخابات کروا دیئے جائیں گے۔
ایسے وقت جب ملک عام انتخابات کی جانب بڑھ رہا ہے شدت پسندوں کے حملوں میں اضافہ حکومت کے لیے ایک بڑا چینلج بنتا جا رہا ہے۔
سینڑ فار ریسرچ اینڈ سکیورٹی سٹڈیز (سی آر ایس ایس) نامی پاکستانی تھنک ٹینک نے 30 ستمبر کو جاری کردہ اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ رواں سال کے پہلے نو ماہ میں پاکستان کی سکیورٹی فورسز کے کم ازکم 345 اہلکار جان سے گئے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ گذشتہ آٹھ سالوں میں کسی ایک سال میں عسکریت پسندوں کے حملے میں مارے جانے والے اہلکاروں کی یہ سب سے بڑی تعداد ہے۔
بلوچستان کے نگران وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے اتوار کو کہا تھا کہ ’اب بہت ہوا، کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔ ہم نے ان دہشت گردوں کے خلاف اعلان جنگ کر دیا ہے۔‘
مستونگ حملے کے بعد پاکستان فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر نے ہفتے کو کوئٹہ کے دورے کے موقع پر کہا تھا کہ دہشت گردوں کے خلاف آپریشن بلا تعطل جاری رہے گا۔
فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے کہا کہ ’ مسلح افواج، انٹیلی جنس ایجنسیز اور قانون نافذ کرنے والے ادارے اس وقت تک آرام سے نہیں بیٹھیں گے جب تک ملک سے دہشت گردی کی لعنت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا نہیں جاتا۔‘