آکسفورڈشائر میں رات کے وقت لگنے والی آگ نے آسمان روشن کر دیا، لوگوں نے بتایا کہ انہوں نے فوڈ ویسٹ ری سائکلنگ پلانٹ پر آسمانی بجلی گرنے کے بعد ایک ’دھماکے‘ کی آواز سنی۔
صدمے سے دوچار رہائشیوں نے سوشل میڈیا پر ویڈیو اور تصاویر شیئر کیں جن میں پیر کی شپ کاؤنٹی کے شمال مغرب میں لگنے والی بڑی آگ کے شعلے دکھائی دے رہے ہیں۔
یہ آگ آکسفورڈ کے قریب یارنٹن میں واقع ایک اینوروبک ڈائجیسچن کی تنصیب کے ارد گرد تھی، جس پر آسمانی بجلی گری تھی۔
پلانٹ آپریٹرز سیورن ٹرینٹ گرین پاور کا کہنا ہے کہ بجلی گرنے کے نتیجے میں بائیو گیس ٹینک پھٹ گیا۔
کمپنی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا: ’سیورن ٹرینٹ گرین پاور اس بات کی تصدیق کر سکتی ہے کہ آکسفورڈ شائر کے علاقے یارنٹن کے قریب واقع کیسٹن اینوروبک ڈائجیسچن تنصیب میں آج شام سات بج کر 20 منٹ پر ایک ڈائجسٹر ٹینک پر آسمانی بجلی گری جس کے نتیجے میں ٹینک کے اندر موجود بائیو گیس کو آگ لگ گئی۔
’ہم جائے وقوعہ کو محفوظ بنانے کے لیے ایمرجنسی سروسز کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں اور مناسب وقت پر مزید بیان جاری کریں گے۔‘
حادثے کی اطلاع ملتے ہی 40 فائر فائٹرز موقع پر پہنچے۔ ساؤتھ سینٹرل ایمبولینس سروس نے تصدیق کی ہے کہ پیرا میڈکس بھی شریک ہیں تاہم ترجمان کا کہنا ہے کہ کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔
تھیمز ویلی پولیس نے بھی کہا کہ افسران کو روانہ کر دیا گیا ہے۔ رات نو بج کر 20 منٹ پر فورس نے ایک بیان میں کہا: ’ہمارے افسران فی الحال آکسفورڈ شائر کے علاقے یارنٹن کے قریب ایک ویسٹ پلانٹ میں آگ لگنے کے مقام پر موجود ہیں۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ آج شام خراب موسم کے دوران اس مقام پر آسمانی بجلی گیس کے کنٹینروں پر گری، جس کی وجہ سے بڑی آگ لگی۔‘
اس واقعہ سے قبل محکمہ موسمیات کی جانب سے موسم کی وارننگ جاری کی گئی تھی اور علاقے میں گرج چمک کے ساتھ موسلا دھار بارش بھی ہوئی۔
Explosion North-West of Oxford. pic.twitter.com/d7ypIdvs2m
— Knocker (@Knocker) October 2, 2023
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
آکسفورڈ یونیورسٹی میں کام کرنے والے 34 سالہ جیک فروڈ کا کہنا تھا کہ ’میں اپنے باورچی خانے میں بیٹھا تھا جب پورا کمرہ ایک شاندار سفید روشنی سے روشن ہو گیا، جس کے بعد ایک بڑی دراڑ آئی جو واقعی شدید گرج کی طرح لگ رہی تھی۔
’میں نے باورچی خانے کی کھڑکی سے باہر دیکھا تو ایسا لگا جیسے آسمان نارنجی ہو رہا ہے۔ میں نارنجی رنگ کی چمک کی تصویر بنانے کے لیے پیچھے کی طرف بھاگا، یہ تقریبا 20 سیکنڈ کے بعد ختم ہو گیا۔‘
محمد سیفٹسی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر لکھا کہ ’ابھی ابھی کڈلنگٹن میں کچھ دیکھا ہے جو دور سے کسی دھماکے کی طرح لگ رہا تھا۔ ہم نے گرج کی طرح شور کی آواز سنی اور دور سے آگ کے شعلے دیکھے۔ افق تھوڑی دیر کے لیے نارنجی ہو گیا۔‘
جوشوا بل نے ایکس پر لکھا: ’یقینی طور پر کسی قسم کا دھماکہ - ایسا لگتا ہے جیسے یہ یارنٹن کے قریب ہے؟ میں مارسٹن میں ہوں اور مجھے لگا کہ یہ میرے فلیٹ کے باہر ایک کار کو حادثہ پیش آیا ہے۔‘
آگ لگنے کے نتیجے میں ، وولورکوٹ اور آئنشام کے درمیان اے 40 شاہراہ کو بند کردیا گیا تھا - لیکن رات 11 بجے تک دوبارہ کھول دیا گیا۔ رہائشیوں نے آس پاس کے قصبوں اور گاؤوں میں بجلی کی بندش کی بھی اطلاع دی۔
© The Independent