کیا عثمان ڈار عمران خان کے خلاف بڑے سلطانی گواہ بن گئے ہیں؟

انہوں نے کہا کہ ’اکتوبر 2022 میں ہونے والے لانگ مارچ کا مقصد جنرل عاصم منیر کی بطور آرمی چیف تعیناتی روکنا تھا جب کہ نو مئی کے واقعات کا مقصد فوج پر دباؤ ڈال کر آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو عہدے سے ہٹانا تھا۔‘

تحریک انصاف کے سابق رہنما عثمان ڈار 4 اکتوبر 2023 کو ایک نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے (دنیا نیوز سکرین گریب)

پاکستان تحریک انصاف کے سابق رہنما عثمان ڈار نے گذشتہ روز ایک نجی ٹی وی چینل کو دیے گئے انٹرویو میں نو مئی 2023 کو ہونے والے واقعات کو زمان پارک میں ہونے والی منصوبہ بندی کا حصہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کا مقصد فوجی سربراہ جنرل عاصم منیر کو عہدے سے ہٹانا تھا۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’اکتوبر 2022 میں ہونے والے لانگ مارچ کا مقصد جنرل عاصم منیر کی بطور آرمی چیف تعیناتی روکنا تھا جب کہ نو مئی کے واقعات کا مقصد فوج پر دباؤ ڈال کر آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو عہدے سے ہٹانا تھا۔‘

دنیا نیوز کے میزبان کامران شاہد کو دیے گئے انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ ’چئیرمین تحریک انصاف عمران خان کی زیر صدارت، ان کی رہائش گاہ زمان پارک میں ہونے والے اجلاس میں پارٹی چیئرمین کی گرفتاری صورت میں حساس تنصیبات کو نشانہ بنانے کی ہدایت دی گئی، یہ ہدایات خود عمران خان نے دی تھیں۔‘

نو مئی کے واقعات سے متعلق انہوں نے مزید بتایا: ’ تحریک انصاف عمران خان نے گرفتاری سے بچنے کے لیے انسانی شیلڈ کا استعمال کیا اور خود کارکنان کی ذہن سازی کی۔ نو مئی کو حساس تنصیبات پر ہونے والے حملے اسی ذہن سازی کا نتیجہ تھے۔‘

اس انٹرویو کے دوران ہی عثمان ڈار نے سیاست چھوڑنے کا اعلان بھی کیا۔

ایک طویل عرصے بعد منظر عام پر آ کر، عثمان ڈار کے نو مئی کے واقعات کا مورد الزام عمران خان کو ٹھہرانے اور سیاست چھوڑنے کے اعلان پر سوشل میڈیا صارفین اور پی ٹی آئی کے کارکنان ملے جلے ردعمل کا اظہار کر رہے ہیں۔

کچھ صارفین شکوہ کناں ہیں کہ اتنے قریبی ساتھی عثمان ڈار نے عمران خان کا ساتھ کیوں چھوڑ دیا جب کہ کچھ کا ماننا ہے کہ انہیں یہ بیان دینے کے لیے مجبور کیا گیا ہے۔

ایک ایکس صارف نے تحریر کیا کہ ’ہمیں عثمان ڈار سے کوئی گلہ نہیں ہے۔ وہ عثمان ڈار جو عمران خان کا ساتھی تھا اسے کس دھمکی پر یہ بیان دینے کے لیے زبردستی راضی کیا گیا یہ پورا پاکستان سمجھ گیا ہے۔‘

صارف ہاشم سیرانی نے لکھا: ’عثمان ڈار کو عدالت میں نہیں کامران شاہد کے پروگرام میں پیش کیا گیا۔‘

نورین امتیاز نامی صارف نے عثمان ڈار کی تصویر شیئر کی جس کے ساتھ انہوں نے تحریر کیا کہ ’یہ ہے پاکستان کی جمہوریت کا روتا ہوا چہرہ اور آپ امید کرتے ہیں کہ اس اپاہج ملک میں صاف اور شفاف انتخابات ہوں گے۔‘

حمزہ راجپوت نامی ایکس صارف نے عثمان ڈار پر تنقید کرتے ہوئے لکھا: ’72 سالہ بزرگ جس نے بس وفا ہی نبھائی اپنے رہنما سے دوران عدالت پیشیوں پہ ہنستا مسکراتے پیش ہوتا رہا دسمبر کی سرد راتوں میں زمین پہ سلاتے رہے لیکن وہ ڈٹا رہا اور دوسری طرف شیرو (ٹائیگر) فورس کا چیف۔‘

ایکس صارف اور صحافی اعزاز سید نے عثمان ڈار کے انٹرویو پر تبصرہ کرتے ہوئے تحریر کیا کہ ’عثمان ڈار عمران خان کے خلاف اب تک کے سب سے بڑے سیاسی سلطانی گواہ بن کر نمودار ہوئے ہیں۔‘

عثمان ڈار کے بیان پر ایک نجی ٹی وی کو ردعمل دیتے ہوئے پی ٹی آئی کے ترجمان شعیب شاہین نے کہا کہ عثمان ڈار کا آج اچانک منظرعام پر آ کر بیان دینا ویسا ہی ہے، جیسے اعظم خان نے لاپتہ ہونے کے بعد اچانک منظر عام پر آ کر 164 کا بیان ریکارڈ کرا دیا تھا۔

پروگرام آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عثمان ڈار اگر رضاکارانہ بیان دینا چاہتے تھے تو وہ اتنے دنوں سے غائب کیوں تھے؟

انہوں نے مزید کہا کہ اگر 9 مئی کے واقعات پر انہیں افسوس تھا یا وہ مختلف مؤقف رکھتے تھے تو ان کے گھر پر حملہ کیوں ہوا اور ان کی والدہ پر کیوں تشدد ہوا؟

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ترجمان پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ عثمان ڈار نے بہت کچھ برداشت کیا لیکن برداشت کی بھی ایک حد ہوتی ہے۔

عثمان ڈار کے انٹرویو کے بعد اور سوشل میڈیا صارفین کے تبصروں کے بیچ عثمان ڈار کی والدہ کا بیان سامنے آیا جس میں انہوں نے مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف کو مخاطب کر کے ان پر الزام عائد کیا کہ انہوں نے بندوق کی نوک پر عثمان ڈار سے بیان دلوایا ہے۔

عثمان ڈار کی والدہ نے کہا: ’خواجہ آصف سن لو کہ آپ نے عثمان ڈار کو گن پوائنٹ پر رکھ کر اپنے مقاصد کو پورا کیا ہے۔ سیاست عثمان ڈار نے چھوڑی ہے ان کی والدہ نے نہیں، اب آپ کا مقابلہ میں کروں گی سیاست میں۔

’میرا چلینج ہے آپ کو کہ میدان میں آئیں اور دیکھیں کہ آپ کے شیر کا میں کیا حشر کرتی ہوں۔ میں عمران خان کے ساتھ ڈٹی ہوئی ہوں اور ڈٹی رہوں گی۔ اب میدان میں آئیں اور دیکھیں کیا ہوتا ہے۔‘

 

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ٹرینڈنگ