قبرصی پولیس کا ہفتے کو کہنا ہے کہ دارالحکومت نکوسیا میں اسرائیلی سفارت خانے کے باہر رات گئے ایک دھماکہ ہوا تاہم دھماکے کے نتیجے میں کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ نکوسیا کے گنجان آباد علاقے میں واقع اسرائیلی سفارت خانے کے احاطے سے تقریباً 30 میٹر کے فاصلے پر کسی دھاتی شے میں کم مقدار میں موجود بارودی مواد پھٹنے سے دھماکہ ہوا۔
سیکورٹی ذرائع نے بتایا کہ علاقے میں موجود 17 سے 21 سال کی عمر کے چار نوجوانوں سے پولیس پوچھ گچھ کر رہی ہے۔ حراست میں لیے گئے افراد میں سے ایک کی گاڑی سے پولیس کو دو چاقو اور ایک ہتھوڑا ملا۔
قبرص کے سرکاری ریڈیو نے خبر دی ہے کہ ’حراست میں لیے گئے افراد شام کے شہری ہیں۔‘
مشرق وسطیٰ کے کنارے پر واقع قبرص نے جزیرے کے مختلف مقامات پر سکیورٹی سخت کر دی ہے۔
مشرق وسطیٰ میں تازہ تشدد کے پیش نظر حکام نے اسرائیلی سفارت خانے کے ارد گرد حفاظتی حصار کو وسیع کر دیا ہے اور سڑکیں بند کر دی ہیں۔
1988 میں قبرص اسرائیلی سفارت خانے کو بم حملے کا نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی تھی جو ناکام رہی تھی۔
دھماکہ خیز مواد سے بھری کار قریبی پل پر پھٹ گئی تھی جس سے تین افراد مارے گئے تھے۔
غزہ پر اسرائیلی حملے کے بعد سے مصر کے دارالحکومت قاہرہ اور اردن کے دارالحکومت عمان میں شہریوں نے اسرائیلی سفارت خانوں کے باہر مظاہرے کیے گئے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق 13 اکتوبر کو چینی شہر بیجنگ میں اسرائیل سفارت خانے کے عملے کے ایک رکن کو بھی چاقو کے حملے کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
اسرائیل سات اکتوبر سے غزہ پر بمباری کر رہا ہے اور اس نے علاقے کا مکمل محاصرے کا بھی اعلان کر رکھا ہے جس سے زیادہ تر پانی کے ساتھ ساتھ خوراک، بجلی، ایندھن اور دیگر سامان بھی منقطع ہو گیا ہے۔
جبکہ غزہ میں امدادی سامان کی پہلی کھیپ بھی 21 اکتوبر کو پہنچی ہے۔
ادھر غزہ کی وزارت صحت کے مطابق غزہ پر اسرائیلی حملوں میں 4100 سے زائد فلسطینی، جن میں زیادہ تر عام شہری ہیں جان سے جا چکے ہیں۔