غیر ملکیوں کا انخلا، دو نومبر سے کارروائی شروع کریں گے: وزیر داخلہ

پاکستان کے نگران وفاقی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے خلاف کارروائی کے آغاز کے بعد انہیں خصوصی مراکز میں رکھا جائے گا جہاں سے مرحلہ وار انہیں واپس بھیج دیا جائے گا۔

افغان پناہ گزین پاکستان افغانستان کی تورخم سرحد پر 27 اکتوبر 2023 کو سرحد پار کرکے افغانستان جانے کے منتظر ہیں (اے ایف پی)

پاکستانی حکومت کی طرف سے ملک میں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کو ملک چھوڑنے کے لیے دی گئی مہلت 31 اکتوبر 2023 کو ختم ہو رہی ہے جس کے بعد واپس نہ جانے والوں کے خلاف حکومت نے کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔

نگران وفاقی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے اتوار کی شب نجی ٹیلی ویژن چینل جیو نیوز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ حکومت کی ترجیح تو یہ ہی رہی ہے کہ رضا کارانہ واپسی کی حوصلہ افزائی کی جائے لیکن جو اس مہلت سے فائدہ نہیں اٹھا رہے ان کے خلاف ’آپریشن شروع کریں گے۔‘

سرفراز بگٹی نے کہا کہ ’دو نومبر سے آگے ہمارا آپریشن شروع ہو گا۔‘

انہوں نے کہا کہ ملک نہ چھوڑنے والے غیر ملکیوں کے خلاف چھاپے یا کارروائیاں ہوں گی اس لیے ’ہولڈنگ سینیٹرز‘ بنا دیئے گئے ہیں۔

انہوں نے کا کہا کہ ’ظاہر ہے ریڈز تو ہوں گی ان کو پھر سینٹرز میں لایا جائے گا وہاں پر ان کے لیے ادویات اور کھانے پینے کا انتظام ہو گا اور خاص طور پر جو بچے ہیں یا خواتین ہیں یا بزرگ ہیں ان کے ساتھ انتہائی احترام سے پیش آنے کی ہدایت دی گئی ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

نگران وزیر داخلہ نے کہا کہ ہولڈنگ سینٹرز میں رکھنے والوں کو ہر تین سے چار شفٹس میں ہر ہفتے بارڈرز پر پہنچایا جائے گا۔

نگران وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ ’آپریشن اس طرح ہوگا کہ سب صوبائی حکومتیں اس میں شریک ہوں گی ڈویژنل اور ڈسٹرکٹ سطح پر کمیٹیاں  بن چکی ہے جیو میپنگ ہو چکی ہے کہ کون کدھر ہے، کہیں کوئی فیکٹری میں کام کر رہا ہے کہیں شہروں میں ہے جہاں غیر قانونی کام ہو رہے ہوں گے اور یہ صرف افغان شہریوں کے لیے نہیں ہے بدقسمتی سے زیادہ ال لیگل ایلینز یا فارنرز افغانستان سے ہیں تو اس لیے افغانستان کا نام لینا پڑتا ہے۔‘

سرفراز بگٹی کا کہنا ہے کہ افغانستان واپس جانے والوں کی تعداد میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے کہ ان کے بقول گذشتہ اختتام ہفتے سے قبل 15 سے 20 ہزار غیر قانونی طور پر افغان واپس جا چکے ہیں اور ان کے بقول طورخم بارڈر، چمن اور باقی سرحدی راستوں پر رش بڑھ رہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ’ایک دن میں تو لاکھوں گرفتار نہیں  ہوں گے نہ جی۔ ہمارا پلان یہی ہے کہ ہر ہولڈنگ سینٹر سے لوگوں کو ہر دو یا تین دن بعد واپس بھیجا جائے گا، اس کے لیے مشقیں مکمل کر لی گئی ہیں، لوگ سینٹرز میں آتے جائیں گے اور انہیں آگے بھیجا جاتا رہے گا، اس آپریشن میں دو سے تین ماہ لگ ہی جائیں گے۔‘

پاکستان میں غیرقانونی طور پر مقیم تمام غیر ملکی شہریوں کو 31 اکتوبر 2023 تک ملک چھوڑنے کا حکم دیا گیا ہے۔ پاکستان میں اس وقت 17 لاکھ افغان غیر قانونی طور پر مقیم ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان