فلسطین میں واقع مسجد الاقصیٰ کے احاطے میں موجود قبۃ الصخرۃ جیسے ایک گنبد والی مسجد کا افتتاح افغان دارالحکومت کابل میں کیا گیا ہے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق یہ گنبد مقبوضہ بیت المقدس میں مسجد الاقصیٰ کے احاطے کے اندر حرم کی طرز پر بنائی گئی ایک مسجد کے اوپر موجود ہے، جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ پیغمبر اسلام یہیں سے معراج کے سفر پر روانہ ہوئے تھے۔
ملا عمر مسجد وسطی کابل کے ایک پارک میں ایک پہاڑی کی چوٹی پر تعمیر کی گئی ہے، جس کے لیے مالی معاونت استنبول میں قائم این جی او ’آئی ڈی ڈی ای ایف‘ نے فراہم کی اور اس کا افتتاح جمعے (27 اکتوبر) کو کیا گیا تھا۔
این جی او کے 45 سالہ ملازم محمد عارف فرمولی کا کہنا تھا: ’ہمیں خوشی ہوتی ہے کیونکہ یہ ویسا ہی دکھائی دیتا ہے۔ یہ تمام مسلمانوں کے لیے ایک مقدس مقام ہے اور یہ ہر اسلامی ملک میں موجود ہونا چاہیے۔‘
350 افراد کی گنجائش والی اس مسجد میں متعدد نمازیوں نے نماز ادا کی۔
30 سالہ ڈرائیور زاہد اللہ نے کہا: ’جب ہم یہاں نماز پڑھتے ہیں، تو ایسا لگتا ہے جیسے ہماری دعائیں سنی جا رہی ہیں۔ بہت حیرت انگیز بات ہے، ہم واقعی اسے اپنے قلب میں محسوس کرتے ہیں۔‘
20 سالہ ذاکر خان کو اس مسجد سے فلسطینی شہری یاد آتے ہیں۔
انہوں نے کہا: ’فلسطینیوں کے لیے ہمارے دل میں جو محبت ہے، یہ ایک پیارا مسلم تعلق ہے، ہمیں اسے زندہ رکھنا چاہیے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
مسجد کا افتتاح ایک ایسے وقت میں ہوا ہے، جب سات اکتوبر کو حماس کی جانب سے اسرائیل پر حملے کے بعد سے فلسطینی علاقوں میں اسرائیلی جارحیت مسلسل جاری ہے اور اب تک ہزاروں فلسطینی جان سے جاچکے ہیں۔
غزہ میں وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جوابی بمباری میں آٹھ ہزار سے زائد افراد جان سے جا چکے ہیں، جن میں سے زیادہ تر عام شہری اور نصف بچے ہیں۔
ذاکر خان نے کہا: غزہ میں صورت حال ’واقعی خراب‘ ہے۔
انہوں نے الاقصیٰ کا دوسرا نام استعمال کرتے ہوئے کہا: ’ہمیں بے حد خوشی ہے کہ یہاں بیت المقدس کی نقل کا افتتاح کیا گیا ہے۔ اللہ تعالیٰ وہاں بھی رحم فرمائے۔‘
افتتاحی تقریب میں طالبان حکام اور آئی ڈی ڈی ای ایف کے سربراہ نے فلسطینیوں کی حمایت کا اظہار کیا۔
وزیر داخلہ سراج الدین حقانی نے ایک بیان میں کہا: ’مسلمانوں بالخصوص افغانوں کی فلسطین اور الاقصیٰ سے محبت کے اظہار کی خاطر یہ مسجد قبۃ الصخرۃ کی شکل میں بنائی گئی ہے۔‘