تیونس کی ٹینس سٹار اُنس جابر نے ڈبلیو ٹی اے فائنل کی انعامی رقم کا کچھ حصہ فلسطینیوں کے لیے عطیہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
اُنس نے بدھ کو چیک کھلاڑی مارکٹا ونڈروسووا سے ومبلڈن فائنل میں شکست کا بدلہ لیتے ہوئے ڈبلیو ٹی اے کے اہم میچ میں کامیابی حاصل کی تھی۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سیزن کے اختتامی چیمپیئن شپ میں اپنی جیت کے بعد کورٹ میں بات کرتے ہوئے اُنس جابر جذباتی ہو گئیں اور اپنے آنسو نہ روک پائیں۔
گرینڈ سلیم فائنل میں پہنچنے والی واحد عرب خاتون نے کہا: ’میں اس جیت سے بہت خوش ہوں لیکن میں کچھ عرصے سے افسردہ ہوں۔‘
غزہ پر اسرائیلی جارحیت کا تذکرہ کرتے ہوئے نم آنکھوں سے انہوں نے کہا کہ ’دنیا کے موجودہ حالات پر میں ناخوش ہوں۔‘
انہوں نے کہا کہ بچوں کو ہر روز مرتے ہوئے دیکھنا بہت مشکل ہے۔
ان کے بقول: ’یہ دل دہلا دینے والا ہے۔ اس لیے میں نے اپنی انعامی رقم کا کچھ حصہ فلسطینیوں کی مدد کے لیے عطیہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے مزید کہا: ’جو کچھ (غزہ میں ہو رہا ہے) اس وجہ سے میں اس جیت سے خوش نہیں ہو سکتی۔ مجھے افسوس ہے۔ یہاں ٹینس کے بارے میں بات ہونی چاہیے لیکن ہر روز ویڈیوز دیکھ کر میں بہت افسردہ ہوں۔‘
ساتھ ہی انہوں نے کہا: ’مجھے افسوس ہے لیکن یہ کوئی سیاسی پیغام نہیں ہے، یہ صرف انسانیت کے لیے ہے۔ میں اس دنیا میں امن چاہتی ہوں اور کچھ نہیں۔‘
میچ کے بعد اپنی پریس کانفرنس میں 29 سالہ اُنس جابر نے کہا کہ اس صورت حال میں ٹینس پر توجہ مرکوز کرنا ایک چیلنج تھا۔
اُنس جابر نے کہا: ’میں جتنا ممکن ہو سکتا ہے سوشل میڈیا سے دور رہنے کی کوشش کرتی ہوں لیکن یہ بہت مشکل ہے۔ آپ (دل خراش) ویڈیوز، تصاویر دیکھتے ہیں۔ ہر روز ایسی خوفناک تصاویر سامنے آ رہی ہیں، جس سے آپ نہ سو سکتے ہیں، نہ باہر نکل سکتے ہیں اور بدترین چیز یہ ہے کہ میں خود کو نا امید محسوس کرتی ہوں۔‘
انہوں نے مزید کہا: ’ہوسکتا ہے کہ میری جانب سے کچھ رقم عطیہ کرنے سے ان کے حالات کی بہتری میں کچھ مدد ملے گی، لیکن میں جانتی ہوں کہ رقم کا فی الحال ان کے لیے کوئی مقصد نہیں ہے، اس لیے میں ہر ایک کے لیے آزادی اور امن کی خواہش کرتی ہوں۔‘
میکسیکو میں جاری ٹورنامنٹ کے سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کرنے کے لیے اُنس جابر کو جمعے کو راؤنڈ رابن کے فائنل میچ میں عالمی نمبر دو آئیگا سویاتک کو ہرانا ہوگا۔