خبروں کے بین الاقوامی ڈیجیٹل نیوز پلیٹ فارم انڈپینڈنٹ اردو کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ویب سائٹ کی مقبولیت کو دیکھتے ہوئے اس کی توسیع کے نئے منصوبوں پر عمل درآمد آنے والے سالوں میں بھی جاری رہے گا۔
یہ اعلان انڈپینڈنٹ اردو کے مدیر اعلی بکر عطیانی نے بھوربن اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں تمام پاکستان سے آئے ادارے کے صحافیوں سے دو روزہ سالانہ اجلاس کے موقع پر کیا اور کہا کہ مستقبل کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے انہیں ڈیجیٹل فارمیٹس کے بارے میں سوچنا ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس ڈیجیٹل پلیٹ فارم کو نا صرف معیار اور مقدار کے اعتبار سے مضبوط کیا جائے گا بلکہ اس کے نیٹ ورک اور پہنچ کو امریکہ اور لندن تک پھیلایا جائے گا۔
انڈپینڈنٹ اردو کا سالانہ اجتماع یا ’میٹ‘ اس کے قیام کے پانچ سال مکمل ہونے کے موقع پر گذشتہ سنیچر بھوربن کے ایک ہوٹل میں منعقد کیا گیا جبکہ اتوار کو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات کی موجودگی میں سالانہ عشائیے کی میزبانی بھی کی گئی۔
اس سالانہ اجتماع کا مقصد نئے خیالات اور تجاویزات پر غور کرنا اور ادارے کی سمت متعین کرنا بھی تھا۔ ایک سیشن میں ذاتی اور اداراجاتی اہداف کے حصول کے طریقہ کار پر بات ہوئی۔
انڈپینڈنٹ اردو معروف برطانوی اخبار دی انڈپینڈنٹ کا اردو روپ ہے جسے پاکستان میں اردو میں خبروں کا معتبر اور مستند ادارہ مانا جاتا ہے۔ اسے اپریل 2019 میں ایک چھوٹی سے تجربہ کار ٹیم کے ساتھ لانچ کیا گیا تھا۔ وقت کے ساتھ ساتھ اس کی ٹیم میں دو گنا اضافہ ہوچکا ہے۔
ترقی کی یہی صورت حال قاریئن کی جانب سے ملنے والے پزیرائی میں بھی دیکھی جاسکتی ہے۔ صرف سوشل میڈیا پلیٹ فارم فیس بک پر اس قلیل عرصے میں اس کے فالورز کی تعداد 35 لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اس پہلو کی توثیق نگران وزیر اطلاعات مرتضی سولنگی نے عشائیے کی تقریب میں اپنے خطاب میں بھی کی۔ انہوں نے کہا کہ ’انڈپینڈنٹ اردو نے کم وقت میں اپنا نام بنایا ہے۔‘
انڈپینڈنٹ اردو کے مدیر اعلی بکر عطیانی نے ہفتے کو عملے سے اپنے خطاب میں ادارے کے مستقبل کے کثیر الجہتی منصوبوں کے بارے میں آگاہ کیا۔
انڈپینڈنٹ اردو کے وژن 2025 کو ’وی تھنک ڈیجیٹل‘ یعنی ہم ڈیجیٹل انداز میں سوچتے ہیں سے موسوم کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آئندہ چند سالوں میں تقریبا ہر خبر کو ویڈیو کی شکل میں دکھائے جانے کی کوشش کی جائے گی۔‘
ادارے کی اعلی انتظامیہ نے یہ فیصلہ بھی کیا ہے کہ انڈپینڈنٹ اردو کا دائرہ کار نہ صرف برطانیہ بلکہ امریکہ تک پھیلایا جائے اور وہاں کی ان مقامی خبروں کو بھی جگہ دی جائے گی جو پاکستان میں رہنے والوں کے لیے دلچسپی کا باعث ہوں یا پھر ان ممالک میں رہنے والے پاکستان کے بارے میں معلوم کرنا چاہیں۔‘
ادارے کی کارکردی کو بہتر بنانے کے لیے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر اپنی موجودگی کو بڑھانے اور ہر پلیٹ فارم کی مناسبت سے خبری مواد کے اجرا کا نظام وضع کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔
فی الحال انڈپینڈنٹ اردو سماجی رابطوں کے سات مختلف پلیٹ فارمز پر موجود ہے جہاں صارفین اس کی خبروں اور معلومات سے مستفید ہوتے ہیں۔ ان پیلٹ فارمز میں فیس بک، ایکس، انسٹاگرام، واٹس ایپ، ٹک ٹاک، یوٹیوب اور تھریڈز شامل ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ وژن 2025 میں کارکنان کی تنخواہوں اور مراعات میں اضافے کے علاوہ صحت سے متعلق بہتر سہولیات کی فراہمی کو بھی یقینی بنانے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔ تاہم کارکنان کو ’ذمہ داری‘ اور ’احتساب‘ کے اصول کے تحت خبری مواد شائع اور نشر کرنے کا پابند بنانے پر مزید توجہ دی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ادارے کا ہدف ہے کہ اسے عوام میں خبروں کا ایک سنجیدہ اور معتبر ادارے کے طور پر دیکھا جائے۔
انڈپینڈنٹ اردو گذشتہ ایک ڈیڑھ برس سے ملک کی نوجوان نسل خصوصا یونیورسٹی کے طلبہ تک پہنچ کر انہیں صحافت کے بارے میں آگہی دینے کا بھی ایک پروگرام کافی کامیابی سے شروع کر رکھا ہے۔
بکر عطیانی نے ’انڈی ان کیمپس‘ کے نام سے جاری اس پروگرام کو اسلام آباد، پشاور اور لاہور کے علاوہ کراچی، حیدر آباد اور دیگر شہروں تک پھیلانے کا اعلان بھی کیا جس میں جامعہ کراچی سمیت سندھ کی دیگر جامعات میں طلبہ کے ساتھ ورک شاپس اور انٹرنشپ پروگرام شامل ہیں۔ ادارہ اس پروگرام کو بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے مزید علاقوں تک متعارف کرانے کا بھی ارادہ ظاہر کیا گیا ہے۔
انڈپینڈنٹ اردو کے مدیر اعلی نے اس بات پر بھی زور دیا وژن 2025 پر عمل درآمد کے دوران اشاعت کے تمام امور کی معیار اور ان کے مستند ہونے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اور ادارے کے کاموں کو وسعت دینے کے ساتھ ساتھ ان کے معیار کو مزید بلند کیا جائے گا تاکہ صارفین کے ساتھ خبروں کے مستند ہونے کے ساتھ ساتھ اعتبار کا رشتہ قائم کیا جا سکے۔