پاکستان کرکٹ ٹیم کے ڈائریکٹر اور سابق کپتان محمد حفیظ کا کہنا ہے کہ انہوں نے عہدہ سنبھالنے کے بعد عماد وسیم اور محمد عامر سے رابطے کیے تھے مگر دونوں کھلاڑیوں نے معذرت کر لی ہے۔
محمد حفیظ نے منگل کو لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ انہوں نے محمد عامر سے رابطہ کر کے انہیں پاکستان کے لیے کھیلنے کی درخواست کی تھی۔
ان کا کہنا ہے کہ جواب میں محمد عامر کا کہنا تھا کہ وہ زندگی میں اب آگے بڑھ چکے ہیں۔
’میں نے خود محمد عامر کو بھی کال کی اور ان سے درخواست کی کہ اگر وہ پاکستان کے لیے کھیلنا چاہتے ہیں تو سب سے پہلے اپنی ریٹائرمنٹ واپس لیں، دوبارہ ڈومیسٹک سرکٹ میں جائیں، وہاں پرفارم کریں جس کی بنیاد پر سلیکشن کمیٹی انہیں سلیکٹ کرے گی۔‘
محمد حفیظ نے مزید کہا کہ انہوں نے محمد عامر سے کہا کہ ’ڈومیسٹک سے وہ پاکستان ٹیم میں آ جائیں گے تو میں انہیں یقین دلاتا ہوں کہ ان کو دوسروں کی طرح برابر مواقع ملیں گے، کہیں پر بھی کوئی تکلیف نہیں ہونے والی۔‘
پاکستان کرکٹ ٹیم کے ڈائریکٹر محمد حفیظ کے مطابق اس سب پر ’محمد عامر نے کہا کہ وہ اپنی زندگی میں آگے بڑھ چکے ہیں اور اس دوران انہوں نے جو فیصلے کیے ہیں وہ انہی کے مطابق چلنا چاہتے ہیں۔‘
’انہوں (محمد عامر) نے کہا کہ انہیں لگتا ہے وہ انٹرنیشنل لیگز میں بہتر کردار ادا کر سکتے ہیں، وہ دوبارہ آغاز سے شروع نہیں کرنا چاہتے۔ یہ ان کا اپنا فیصلہ ہے جس کا ہمیں احترام کرنا چاہیے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پاکستان کے دورہ آسٹریلیا سے متعلق پریس کانفرنس کے دوران محمد حفیظ نے عماد وسیم کی ریٹائرمنٹ پر بھی بات کی اور کہا کہ انہوں نے سینٹرل کنٹریکٹ میں شامل نہ ہونے والے کچھ کھلاڑیوں سے رابطہ کیا تھا جن میں عماد وسیم بھی شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عماد وسیم کو سینٹرل کنٹریکٹ کی پیش کش کی گئی تھی مگر انہوں نے اس پر دستخط نہیں کیے تھے۔
’میں نے ان کو خود کال کی اور ان کو بتایا کہ وہ میرے پلان میں شامل ہیں اور میں نے ان سے کہا کہ وہ پاکستان کرکٹ کو اپنی خدمات دینے کے لیے اپنی دستیابی بتائیں۔‘
محمد حفیظ کے مطابق ’اس پر عماد وسیم نے کہا کہ وہ سوچ کر بتائیں گے۔ دو دن کے بعد انہوں نے (عماد وسیم) میسج کیا کہ وہ نیوزی لینڈ سیریز کے لیے دستیاب نہیں ہیں اور اگلے دو دن بعد انہوں نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا۔‘