اسرائیل غزہ میں امداد پہنچانے میں رکاوٹیں کھڑی کر رہا ہے: اقوام متحدہ سربراہ

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیریش کا کہنا ہے کہ اسرائیل اپنی فوجی کارروائی سے غزہ میں امداد کی تقسیم میں ’بڑی رکاوٹیں‘ کھڑی کر رہا ہے۔

22 دسمبر، 2023 کی اس تصویر میں غزہ کے لیے بھیجی جانے والی امداد مصر سے اسرائیل میں داخل ہوتے ہوئے(اے ایف پی)

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیریش کا کہنا ہے کہ اسرائیل اپنی فوجی کارروائی سے غزہ میں امداد کی تقسیم میں ’بڑی رکاوٹیں‘ کھڑی کر رہا ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اپنی حالیہ قرارداد میں غزہ کے لیے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد میں اضافے کا مطالبہ کیا ہے۔

یہ قرارداد امریکہ کی جانب سے ویٹو کے خطرے سے بچنے کے لیے کئی روز تک جاری رہنے والی کشمکش کے بعد سلامتی کونسل نے جمعے کو منظور کی ہے جس میں غزہ تک ’محفوظ، بلا روک ٹوک اور وسیع تر انسانی رسائی‘ اور لڑائی کے ’پائیدار خاتمے کی شرائط‘ پر زور دیا گیا۔

اس قرارداد کو پہلے کے مسودوں سے الگ کر دیا گیا تھا جس میں 11 ہفتوں سے جاری جنگ کو فوری طور پر ختم کرنے اور امداد کی ترسیل پر اسرائیلی کنٹرول کو کمزور کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ جس کے بعد اس ووٹنگ کی راہ ہموار ہوئی تھی جس میں اسرائیل کا اہم اتحادی امریکہ غیر حاضر رہا تھا۔

واشنگٹن نے سات اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد سے بارہا اسرائیل کے اپنے دفاع کے حق کی حمایت کی ہے۔

اسرائیلی حکام کے مطابق اس حملے میں 1200 افراد ہلاک جبکہ 240 کو قیدی بنا کر غزہ منتقل کر دیا گیا تھا۔

اس قرارداد کے حوالے سے اقوام متحدہ میں اسرائیل کے سفیر گیلاڈ ایردان کا کہنا ہے کہ ’سلامتی کونسل کو یرغمالیوں کی رہائی پر زیادہ توجہ دینی چاہیے تھی اور امدادی میکانزم پر توجہ دینا غیر ضروری ہے کیونکہ اسرائیل مطلوبہ پیمانے پر امداد کی فراہمی کی اجازت دیتا ہے۔‘

تاہم امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے غزہ میں اموات کی بڑھتی ہوئی تعداد اور انسانی بحران پر تنقید میں اضافہ کیا ہے جو اسرائیل کی زمینی اور فضائی کارروائیوں کی وجہ سے بدتر ہو گیا ہے۔

جمعے کو اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیریش نے کہا ہے کہ اسرائیل جس طرح سے اپنی کارروائیاں کر رہا ہے وہ غزہ میں ’انسانی امداد کی تقسیم میں بڑی رکاوٹیں پیدا کر رہا ہے۔‘

 اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ ’غزہ میں دستیاب امداد ضرورت کا صرف 10 فیصد ہے۔‘

جبکہ اسرائیل کا کہنا ہے کہ جنگ شروع ہونے کے بعد سے اب تک خوراک، پانی اور طبی سامان لے جانے والے 5405 امدادی ٹرک غزہ میں داخل ہو چکے ہیں۔

ادھر غزہ کی وزارت صحت کی جانب سے جاری تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق اسرائیلی حملوں میں اب تک 20 ہزار 57 فلسطینی جان سے جا چکے ہیں جبکہ 53 ہزار 320 زخمی ہو چکے ہیں۔

دوسری جانب اسرائیل کا کہنا ہے کہ 20 اکتوبر کو زمینی حملے کے آغاز کے بعد سے اب تک اس کے 140 فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔

غزہ پر اسرائیلی حملے جاری

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی قرارداد کے باوجود جمعے کی رات بھی غزہ پر اسرائیلی حملے جاری رہے اور مصر میں ہونے والے مذاکرات میں ممکنہ پیش رفت کی امیدیں دم توڑ گئیں جن کا مقصد اسرائیل اور حماس کو ایک نئی جنگ بندی پر راضی کرنا تھا۔

اسرائیلی فوج نے وسطی غزہ میں واقع البریج کے رہائشیوں کو فوری طور پر جنوب کی جانب منتقل ہونے کا حکم دیا ہے۔

’ہمیں کہاں جانا چاہیے؟‘

ایک ڈاکٹر اور چھ بچوں کے والد زیاد نے روئٹرز کو فون پر بتایا کہ ’کوئی بھی محفوظ جگہ نہیں ہے۔ وہ لوگوں سے کہتے ہیں کہ وہ (وسطی غزہ کے شہر) دیر البلاح کا رخ کریں، جہاں وہ دن رات بمباری کرتے ہیں۔ ہمیں کہاں جانا چاہیے؟‘

اسرائیلی حملوں میں غزہ میں 69 صحافیوں کی اموات

جمعے کو ہی نصرات پناہ گزین کیمپ پر اسرائیل کے تازہ حملوں میں اقصیٰ ٹی وی چینل کے ایک صحافی اور دو رشتہ داروں سمیت تین افراد جان سے چلے گئے۔

کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس کے اعداد و شمار کے مطابق رپورٹر کی موت کے بعد اسرائیلی حملوں میں مارے جانے والے صحافیوں کی تعداد کم از کم 69 ہو چکی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اسرائیلی جارحیت میں 20 ہزار سے زیادہ فلسطینی اموات

ایک فلسطینی امدادی کارکن نے بتایا کہ جمعے کو جنوبی علاقے رفح میں ایک کار پر فضائی حملے میں کم از کم چار شہری جان سے گئے۔

طبی ادارے ایم ایس ایف نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ ’غزہ پر اسرائیل کے اندھا دھند حملوں نے غزہ کے شمالی حصے کو ملبے کے ڈھیر میں تبدیل کر دیا ہے۔ کہیں بھی محفوظ نہیں ہے.‘

فلسطین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی وفا نے رپورٹ کیا ہے کہ جمعے کی رات وسطی غزہ کے شہر نصرات میں ایک گھر پر فضائی حملے میں کم از کم 18 فلسطینی جان سے گئے اور درجنوں زخمی ہو گئے۔

 وفا نے خبر دی ہے کہ اسرائیلی گولہ باری نے جبالیہ میں العمل اسپتال کی جانب سے واٹر ڈی سیلینیشن پلانٹ کو تباہ کر دیا ہے۔

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا