بریڈفرڈ کے کالائل بزنس سینٹر میں برٹش پاکستانی وکیل ڈاکٹر روبی بھٹی کے اعزاز میں خصوصی تقریب کا اہتمام کیا گیا جنہیں حال ہی میں ڈپٹی لیفٹیننٹ کے منصب پر مقرر کیا گیا۔
ان کے ہمراہ بنگلہ دیشی نژاد ڈاکٹر شوکت احمد کو بھی خراج تحسین پیش کیا گیا جو مقامی یونیورسٹی کی جانب سے ڈاکٹریٹ سے نوازے گئے ہیں۔
کالائل بزنس سینٹر بریڈفرڈ کے علاقے میننگھم میں واقع ہے جہاں ساؤتھ ایشین لوگوں کی اکثریت ہے۔ یہ سینٹر کمیونٹی کی لچک داری اور باہمی تعاون کے جذبے کا ثبوت ہے۔ مقامی انٹرپرائز کے فروغ کے لیے قائم کیا گیا کالائل بزنس سینٹر، کرونا کی وبا کے بعد سے بند رہا۔ یہاں کمیونٹی کی سرگرمیوں کا دوبارہ سے باقاعدہ آغاز جمعرات 21 دسمبر کی شب ڈاکٹر روبی بھٹی اور ڈاکٹر شوکت احمد کی خدمات اور نئے اعزازات کو سراہنے کے لیے رکھی گئی تقریب سے ہوا۔
ڈاکٹر روبی بھٹی پیشے کے اعتبار سے وکیل ہیں۔ کمیونٹی کی خدمات کی وجہ سے انہیں ڈاکٹریٹ کے علاوہ ’او بی ای‘ کا شاہی اعزاز بھی مل چکا ہے۔ ان کی اعزازی فہرست میں اب ویسٹ یارکشائر کی ’ڈپٹی لیفٹیننٹ‘ کے عہدے کا اضافہ ہوا ہے۔
برطانیہ میں کاؤنٹی کی سطح پر’لارڈ لیفٹیننٹ‘ کے ماتحت متعدد ’ڈپٹی لیفٹیننٹ‘ مقرر کیے جاتے ہیں جن کی ذمہ داریوں میں شاہی خاندان کی آمد پر استقبال کرنا، ان کے مہمانوں کی میزبانی کرنا، کمیونٹی میں ہونے والی خوش آئند سرگرمیوں میں تعاون کرنا اور سماجی فلاح و بہبود کے لیے سرگرم عمل شخصیات کو شاہی اعزازت کے لیے نامزد کرنا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
تقریب کے دوران تالیوں کی گونج میں کیک کاٹنے اور ستائشی گلدستہ وصول کرنے کے بعد انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر روبی بھٹی نے کمیونٹی کے نوجوانوں کو ’مظلومیت کا احساس‘ پیدا کرنے میں احتیاط برتنے کا مشورہ دیا اور کہا کہ ’اگر آپ محنت کرتے ہیں تو آپ اپنی صلاحیتیں دکھا سکتے ہیں، اس سے قطع نظر ہو کر کہ آپ کس بیک گراؤنڈ سے آئے ہیں۔ آپ کے پاس صلاحیتیں ہوں تو اپنی پیشہ ورانہ صلاحیتیوں کو دوسروں کی مدد کرنے میں استعمال کریں۔‘
انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے بنگلہ دیشی نژاد ڈاکٹر شوکت احمد نے نوجوانوں کے لیے تعلیم کی اہمیت پر زور دیا۔ وہ ایک انجینیئر ہیں اور ماضی میں ایم بی ای کے شاہی خطاب سے نوازے جا چکے ہیں۔
تقریب کی میزبانی کرتے ہوئے کالائل بزنس سینٹر کے ڈائریکٹر ہمایوں ارشد نے بتایا کہ ’ڈاکٹر شوکت احمد کو ڈاکٹریٹ کا اعزاز ملا ہے۔ انہوں نے ہاؤسنگ ایسوسی ایشنز کے ساتھ بہت کام کیا ہے۔ تعلیم کے ساتھ، خیراتی اداروں اور بزنس کمیونٹی کے ساتھ۔‘
ڈاکٹر شوکت احمد کا کہنا تھا کہ ’تعلیم اس قدر اہم ہو گئی ہے پاکستانی خاندانوں میں اور بنگلہ دیشی خاندانوں میں۔ میری نوجوان لوگوں کو یہی نصیحت ہے کہ جب تک آپ تعلیم حاصل نہیں کریں گے اور سکول میں اچھا نہیں کریں گے، تب تک آپ سب سے بڑا موقع کھو رہے ہیں ایسے ملک میں، جو آپ کو وہ سب کچھ دے سکتا جو آپ کو چاہیے۔ برطانیہ آپ کا گھر ہے۔ آپ برطانوی ہیں۔ آپ کو یہیں کام کرنا ہے۔ یہیں پڑھنا ہے۔ یہیں اہم بننا ہے اور یہیں کچھ مفید کرنا ہے۔ تبھی آپ کو ملک سے عزت ملتی ہے۔‘