انڈین ریاست بہار میں ماں نے مبینہ طور پر ٹرین کی پٹری پر گر جانے والے اپنے دو بچوں کی جان بچا لی۔
ہفتہ 24 دسمبر کو ریلوے سٹیشن کی پٹری پر ٹرین اوپر سے گزر گئی اور تین افراد معجزانہ طور پر محفوظ رہے۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ماں دو بچوں کے اوپر جھک کر ان کی حفاظت کر رہی ہیں۔ اس دوران ریل گاڑی ان کے اوپر سے گزرتی رہی۔
تیز رفتار ٹرین کے سٹیشن چھوڑنے کے بعد مسافر ان تینوں کو بچانے کے لیے دوڑتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں اور انہیں پلیٹ فارم پر واپس کھینچ لیتے ہیں۔
این ڈی ٹی وی نے حکام کے حوالے سے بتایا ہے ہے کہ تینوں افراد کی جان محفوظ رہی اور انہیں خراش تک نہیں آئی۔
یہ بھی بتایا گیا ہے کہ بڑی تعداد میں مسافر ٹرین میں سوار ہونے کے لیے لپکے۔ دھکم پیل کے نتیجے میں خاتون اور ان کے بچے پہلے پلیٹ فارم اور اس کے بعد پٹری پر جا گرے۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق سرکاری اہلکاروں نے بتایا کہ خاتون کے شوہر جو اپنے خاندان سے الگ ہو گئے تھے، انہوں نے اہل خانہ کے دھکیلے جانے کے بعد مبینہ طور پر ٹرین سے چھلانگ لگا دی اور ریلوے سٹیشن کی طرف دوڑے۔
A woman along with her two children miraculously survived after a train went over them at a railway station in Bihar on Saturday. The photo shows the mother shielding her two children and crouching on the tracks as the train speeds through the station. #trainaccident #India pic.twitter.com/2vV1BGFBSw
— Hossain Zamir | حسين ضمير (@HossainZamir2) December 24, 2023
نیوز چینل نے نے یہ بھی بتایا کہ متاثرہ فیملی کو طبی جانچ کے لیے قریبی سپتال لے جایا گیا۔ ان کی حالت ٹھیک بتائی جارہی ہے۔
ماں کی بہادری کی تعریف کرتے ہوئے بہت سے لوگوں نے سوشل میڈیا پر خاتون اور ان کے بچوں کی جان بچ جانے پر خوشی کا اظہار کیا۔
ایک صارف نے ایکس (ٹوئٹر) پر لکھا: ’یہ ایک ماں کی محبت ہے۔ انہوں نے اپنے بچوں کے لیے موت کا سامنا کیا۔ دنیا میں ماں سے بڑا کوئی جنگجو نہیں۔ بہار میں ٹرین میں سوار ہوتے وقت خاتون بھگدڑ کی وجہ سے اپنے بچوں کے سمیت پلیٹ فارم اور پٹری کے درمیان پر جا گریں۔ اس کے ساتھ ہی ٹرین چل پڑی اور ایک چھوٹے بچے کو نیند آ گئی۔‘
ایک اور صارف کا کہنا تھا کہ ’بہار کے ایک ریلوے سٹیشن پر ہفتہ کو ایک خاتون اپنے دو بچوں کے ساتھ معجزانہ طور پر بچ گئیں اور ٹرین ان کے اوپر سے گزر گئی۔ تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ماں اپنے دو بچوں کو بچا رہی ہیں اور پٹری پر جھکی ہوئیں جب کہ ٹرین سٹیشن سے نکل رہی ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اکتوبر میں انڈیا کی جنوبی ریاست آندھرا پردیش میں دو مسافر ٹرینوں کے درمیان تصادم کے نتیجے میں کم از کم 13 افراد جان سے گئے اور 50 کے قریب زخمی ہو گئے۔
انڈین ریلوے کے سینئر افسر سورب پرشاد نے اس وقت بتایا کہ یہ حادثہ آندھرا پردیش کے ضلع وجیہ نگرم میں اس وقت پیش آیا جب آنے والی ٹرین پٹری پر کھڑی دوسری کھڑی ٹرین کے ساتھ ٹکرا گئی جس کے نتیجے میں کم از کم تین ریل بوگیاں پٹری سے اتر گئیں۔
ایسٹ کوسٹ ریلوے (ای سی آر) کے اہلکاروں نے پریس ٹرسٹ آف انڈیا کو بتایا کہ پلاسا مسافر ٹرین نے وشاکھاپٹنم سے تقریباً 40 کلومیٹر دور کانتاکاپلی میں رائے گڑھ مسافر ٹرین کو پیچھے سے ٹکر ماری جس کی وجہ سے تین بوگیاں پٹری سے اتر گئیں۔
ای سی آر کے چیف پبلک ریلیشنز آفیسر (سی پی آر او) بسواجیت ساہو نے کہا کہ’(حادثے کی) وجہ انسانی غلطی ہو سکتی ہے۔ وشاکھاپٹنم اور رائے گڑھ کے درمیان سفر کرنے والی ریل گاڑی نے سگنل توڑا۔
انڈیا میں ریل گاڑیوں کے حادثات عام ہیں اور اکثر انسانی غلطی یا پرانے سگنلنگ آلات کو مورد الزام ٹھہرایا جاتا ہے۔
مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔
© The Independent