خیبرپختونخوا میں پولیس حکام کا کہنا ہے کہ پیر کو قبائلی ضلع باجوڑ کی تحصیل ماموند میں پولیس کی ایک گاڑی کو بم حملے کا نشانہ بنایا گیا ہے جس میں پانچ اہلکار جان سے چلے گئے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے سینیئر عہدیدار انوار الحق نے بتایا کہ ’انسداد پولیو مہم کی ڈیوٹی کے لیے 25 اہلکاروں کو لے جانے والی گاڑی کو نصب دھماکہ خیز مواد سے نشانہ بنایا گیا۔‘
ان کے مطابق اس واقعے میں پانچ اہلکار جان سے گئے جبکہ 20 زخمی ہوئے۔
سینیئر پولیس عہدیدار کاشف ذوالفقار نے بھی اس واقعے میں جان سے جانے والے افراد کی تعداد کی تصدیق کی ہے۔
ریسکیو1122 باجوڑ / دھماکہ
— KP_Rescue1122 (@KPRescue1122) January 8, 2024
تحصیل ماموندکے علاقہ بیلوٹ فرش میں پولیس گاڑی پر بم دھماکہ،4افراد جانبحق اور 14افراد زخمی، 2کی حالت تشیوشناک
ریسکیو1122 نے زخمیوں وشہدا کو ہسپتال منتقل کردیا
ریسکیو1122 ایمبولینسز و میڈیکل ٹیمیں ڈسٹرکٹ ہسپتال میں موجود
ریسکیو1122 مہمند اور لوئردیر الرٹ pic.twitter.com/R6VLUtAjHu
ریسکیو 1122 کے ترجمان بلال احمد فیضی نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ اس دھماکے میں جان سے جانے والوں اور زخمی ہونے والے افراد کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ان کے مطابق ریسکیو 1122 کی ٹیمیں اور طبی عملہ ضلعی ہسپتال میں موجود ہے جبکہ دو زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔ زخمیوں کو دوسرے اضلاع منتقل کرنے کے لیے ایمبولینسز موجود ہیں۔
یہ حملہ باجوڑ ضلع کی تحصیل ماموند میں ہوا جو افغانستان کی سرحد سے 14 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔
اس حملے کی فوری طور پر کسی نے ذمہ داری قبول نہیں کی ہے لیکن کالعدم تحریک طالبان سمیت شدت پسند تنظیمیں ماضی میں متعدد بار پولیو قطرے پلانے والے کارکنوں اور ان کی حفاظت کے لیے تعینات سکیورٹی اہلکاروں کو حملوں کا نشانہ بنا چکی ہیں۔
مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔