نگران وزیر اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ نگران حکومت کے پاس آٹھ فروری کو ہونے والے عام انتخابات کو ملتوی کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔
وزیر اطلاعات کا یہ بیان ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب سکیورٹی اور معاشی بحران کے باعث انتخابات میں مزید تاخیر ہونے کے خدشات ظاہر کیے جا رہے ہیں۔
نگران وزیر اطلاعات نے پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) پر نشر ہونے والے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا: ’آئین کے آرٹیکل 218 (3) کے مطابق ملک میں انتخابات کی تاریخ دینا یا تبدیل کرنا ای سی پی کا اختیار ہے۔‘
مرتضیٰ سولنگی نے مزید کہا کہ ’اس لیے نگران حکومت کے پاس انتخابات ملتوی کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔‘
تاہم نگران وزیر نے تسلیم کیا کہ انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے مسائل موجود ہیں لیکن یہ اتنے سنگین نہیں کہ انتخابات ملتوی کر دیے جائیں۔
انہوں نے آٹھ فروری کو ’آزادانہ، منصفانہ اور شفاف‘ انتخابات کے انعقاد کے لیے حکومت کے انتخابی نگران ادارے کی ’مکمل حمایت‘ کے عزم کا اعادہ کیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ملک کی قومی اور دو صوبائی اسمبلیوں کی اگست میں میعاد ختم ہونے سے پہلے تحلیل کے باعث پاکستان میں عام انتخابات کا انعقاد گذشتہ سال نومبر میں توقع تھا تاہم الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے اپریل میں کی جانے والی ڈیجیٹل مردم شماری کی بنیاد پر سینکڑوں قومی اور صوبائی حلقوں کی ازسرنو تشکیل کا فیصلہ کیا۔
گزشتہ ہفتے سینیٹ نے ایک آزاد رکن کی جانب سے حالیہ سرد موسم کی وجہ سے انتخابات ملتوی کرنے کی قرارداد منظور کی تھی۔
اتوار کو مقامی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ ای سی پی کے سیکرٹری نے استعفیٰ دے دیا ہے جس سے انتخابات ملتوی ہونے کے بارے میں مزید خدشات پیدا ہو گئے تھے تاہم ای سی پی نے فوری طور پر یہ واضح کیا کہ یہ ادارہ ’مکمل طور پر فعال‘ ہے اور اس کے فرائض میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔
پاکستان کو اس وقت نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کی سربراہی میں عبوری حکومت چلا رہی ہے جس کا مقصد عام انتخابات کی نگرانی کرنا ہے۔