پاکستان کی وزارت خزانہ نے جمعرات کو کہا ہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ایگزیکٹیو بورڈ نے پہلا جائزہ مکمل کرنے کے بعد تقریباً 70 کروڑ ڈالر کی دوسری قسط جاری کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
وزارت خزانہ کے ایکس اکاؤنٹ پر جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ اس قسط کی منظوری کے بعد ایس بی اے کے تحت مجموعی تقسیم 1.9 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔
تین ارب ڈالر کا موجودہ آئی ایم ایف پروگرام اپریل کے دوسرے ہفتے میں ختم ہونے کی توقع ہے، جس میں تقریباً ایک ارب 80 کروڑ ڈالرز ملنے باقی ہیں جبکہ ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کی ابتدائی قسط جولائی 2023 میں جاری کی گئی تھی۔
The Executive Board of the International Monetary Fund (IMF) completed the 1st review and allows for an immediate disbursement of SDR 528 million (around US$ 700 million) bringing the total disbursements under the SBA to US$ 1.9 billion.
— Ministry of Finance, Government of Pakistan (@Financegovpk) January 11, 2024
وزارت خزانہ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق تین ارب ڈالر کے سٹینڈ بائی ارینجمنٹ (ایس بی اے) پروگرام کے تحت آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ نے پہلا جائزہ منظور کیا اور دوسری قسط کی مد میں فنڈز کی منظوری دی۔
نومبر 2023 میں پاکستان کے ایس بی اے کے تحت پہلے جائزے کے حوالے سے آئی ایم ایف کے عملے اور پاکستانی حکام کے درمیان سٹاف لیول کا معاہدہ طے پایا تھا۔
اس معاہدے کے بعد بظاہر 11 جنوری 2024 کو اس کی حتمی منظوری ملنے کی توقع ہے تاہم یہ معاملہ آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری پر منحصر ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
گذشتہ دنوں وزارت خزانہ کے ذرائع نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا تھا کہ پاکستان نے آئندہ مالی سال کے دوران آئی ایم ایف کو پٹرولیم مصنوعات پر لیوی بڑھانے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ پٹرولیم مصنوعات پر لیوی ہدف 1065 ارب تک مقرر کیا جائے گا۔
رواں مالی سال پٹرولیم لیوی کا ہدف 869 ارب روپے سے بڑھا کر 918 ارب کیا جا سکتا ہے۔ منتخب حکومت سے پہلے فی لیٹر لیوی بڑھانے کی ضرورت پڑی تو آرڈیننس لایا جا سکتا ہے۔