پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما، سابق رکن قومی اسمبلی اور الیکشن 2024 کے لیے پارٹی کے منشور کمیٹی کے رکن کھہیل داس کوہستانی کے مطابق پی ایم ایل این سندھ میں کسی بھی نشست پر متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے ساتھ کوئی سیٹ ایڈجسٹمنٹ یا انتخابی اتحاد نہیں کرے گی۔
ایم کیو ایم کے ساتھ انتخابی اتحاد نہ ہونے کے بعد جمعے کو کراچی کے ضلع کیماڑی سے قومی اسمبلی کی نشست این اے 242 پر شہباز شریف کے کاغذات نامزدگی واپس لے لیے گئے ہیں۔
مسلم لیگ ن کے رہنما رانا مشہود نے الیکشن کمیشن سے شہباز شریف کے کاغذات نامزدگی واپس لیے۔ اب شہباز شریف کی جگہ خواجہ شعیب این اے 242 سے مسلم لیگ ن کے امیدوار ہوں گے۔
انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے کھہیل داس کوہستانی نے شہباز شریف کے کاغذات نامزدگی واپس لینے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ’ہم یہ سمجھ رہے تھے کہ ایم کیو ایم آنے والی حکومت میں ہماری اتحادی ہو گی۔ اس لیے ہم نے ایم کیو ایم سے درخواست کی کہ اس حلقے سے شہباز شریف پہلے بھی لڑ چکے ہیں، ایم کیو ایم اپنے نمائندے مصطفیٰ کمال کو دستبردار کروائے۔ مگر ایم کیو ایم نے ایسا نہیں کیا۔‘
’شہباز شریف نہ صرف سابق وزیراعظم پاکستان ہیں بلکہ اپنے پارٹی کے سربراہ بھی ہیں اور ان کا مصطفیٰ کمال سے کیا موازنہ ہوسکتا ہے؟ اس لیے اب شہباز شریف کے کارکن خواجہ شعیب وہاں الیکشن لڑیں گے۔ اس حلقے میں ہمارا ووٹ بینک ہے۔ ’خواجہ شعیب ایم کیو ایم کے امیدوار مصطفیٰ کمال سے مقابلہ کرکے الیکشن جیتیں گے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
کھہیل داس کوہستانی کے مطابق اب مسلم لیگ کا ایم کیو ایم سے اتحاد کا کوئی چانس نہیں ہے، اس لیے مسلم لیگ نے ان تمام حلقوں میں، جہاں اتحاد کی صورت میں امیدوار نہ کھڑے کرنے کا سوچا تھا، اب اپنے امیدواروں کو الیکشن میں حصہ لینے کے لیے کھڑا کر دیا ہے۔
کھہیل داس کوہستانی کے مطابق ’اب سندھ میں مسلم لیگ نواز کا گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے ساتھ کراچی سے کشمور تک اتحاد ہے، مگر ایم کیو ایم کے ساتھ کوئی اتحاد نہیں ہے۔‘
مسلم لیگ ن اور ایم کیو ایم پاکستان کے درمیان کراچی سے قومی اسمبلی کی نشست این اے 242 پر کئی روز تک مذاکرات چلے۔ دونوں جماعتوں کے وفود نے ایک دوسرے سے کئی ملاقاتیں بھی کی تھی۔
مقامی میڈیا پر یہ خبر بھی چلی کہ مصطفیٰ کمال این اے 242 سے دستبردار ہو گئے ہیں مگر ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے اس خبر کی تردید کردی تھی جس کے بعد جمعے کو شہباز شریف اس حلقے سے دستبردار ہو گئے۔
مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔