پنجاب پولیس کا کہنا ہے کہ اتوار اور پیر کی درمیانی شب میانوالی میں دہشت گردوں نے پولیس چیک پوسٹ پر حملہ کیا جسے ناکام بنا دیا گیا۔
ڈی پی او میانوالی مطیع اللہ خان نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’12، 13 دہشت گردوں نے ہماری قبول خیل میں واقع چیک پوسٹ پر حملہ کیا۔ تھرمل کیمرے میں ان کی نقل و حرکت دکھائی دی جس پر ہم چوکس ہو گئے۔‘
مطیع اللہ خان کا کہنا تھا کہ ’اس سے پہلے ہمیں اطلاعات تھیں کہ کوئی حملہ ہونا ہے اس لیے ہم پہلے سے ہی چوکس تھے۔‘
’دہشت گرد ہینڈ گرنیڈ، راکٹ لانچرز اور جدید اسلحے سے حملہ آور ہوئے۔ جس پر ہمارے جوانوں نے جوابی کارروائی کی۔ میں خود، ڈی ایس پی اور ایس ایچ او موقع پر پہنچے اور دہشت گردوں کے خلاف جوابی کاروائی کی جس سے وہ بھاگ گئے۔‘
ڈی پی او میانوالی نے مزید بتایا کہ ’اس حملے میں پولیس اہلکار محفوظ رہے جبکہ دہشت گردوں کو ڈھونڈنے کے لیے قریبی گاؤں اور ملحقہ علاقوں میں سرچ آپریشن جاری ہے۔‘
ان کے مطابق ’ہماری چیک پوسٹ کے سامنے سوداگری گاؤں ہے جہاں سے یہ دہشت گرد آئے اور اس گاؤں سے دو کلو میٹر کے فاصلے پر خیبر پختونخوا کا علاقہ شروع ہو جاتا ہے۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ ’لکی مروت ہمارے ہمسائے میں ہے جبکہ ڈیرہ اسماعیل خان ہمارے علاقے سے لگتا ہے جہاں دو تین روز قبل حملہ ہوا اسی لیے میانوالی میں بھی حملے کی اطلاع تھی اسی وجہ سے ہم بھی تیار تھے اور ہم نے ان کا حملہ پسپا کیا۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’قبول خیل ہماری بارڈر پوسٹ ہے اور ہم تمام پوسٹوں پر تیار ہیں جس کی وجہ سے بچت ہوئی۔‘
’یہ دہشت گردوں کی طرف سے چوتھا حملہ تھا لیکن ہم نے انہیں کامیاب نہیں ہونے دیا کیونکہ ہم اس کے لیے تیار تھے۔‘
پولیس کے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ ‘پنجاب پولیس بین الصوبائی سرحدی چوکیوں پر چوکس ہے اور ایک بار پھر دہشت گردوں کا حملہ ناکام بنا دیا گیا جس کے بعد سرچ آپریشن جاری ہے۔‘
ترجمان پنجاب پولیس کے بیان کے مطابق ’12 سے 13 دہشت گردوں نے رات گئے قبول خان چیک پوسٹ میانوالی پر تین اطراف سے حملہ کیا۔ دہشت گردوں نے پولیس چیک پوسٹ پر جدید اسلحہ سے شدید فائرنگ کی‘
ترجمان کے مطابق ’چیک پوسٹ پر تعینات پولیس جوانوں نے بہترین حکمت عملی جدید ٹیکنالوجی سے دہشت گردوں کا حملہ ناکام بنایا۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پنجاب پولیس کے مطابق ڈی پی او میانوالی موقعے پر موجود ہیں اور دہشت گردوں کی گرفتاری کے لیے سرچ آپریشن جاری ہے۔
نگران وزیراعلی پنجاب اور آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے یہ حملہ ناکام بنانے پر پولیس اہلکاروں کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔
نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی کے بیان میں کہا گیا کہ ’پنجاب پولیس کے جوانوں نے دلیری سے دہشت گردوں کے مذموم عزائم کو ناکام بنایا ہے۔‘
جبکہ آئی پنجاب عثمان انور کا کہنا ہے کہ ’سرحدی چیک پوسٹس پر پنجاب پولیس کے جوان دہشت گردی کے خلاف صف اول کے سپاہی ہیں۔‘
مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔