انتخابی نتائج کے خلاف بلوچستان میں آج شٹرڈاؤن ہڑتال

صوبے کے مختلف شہروں، کوئٹہ، قلات،گودار، سبی، خضدار، حب، لورالائی، سبی، چاغی ودیگر شہروں میں ڈپٹی کمشنر و ریٹرننگ افسران کے دفاتر کے احاطوں میں دھرنا بھی دیا جا رہا ہے۔

پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں حالیہ انتخابات کے نتائج کے خلاف مختلف سیاسی جماعتوں کی جانب سے پانچوں روز بھی دھرنا اور احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ آج بروز منگل بلوچستان کے مختلف شہروں میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کی جا رہی ہے۔

اس سے قبل صوبے کے مختلف شہروں، کوئٹہ، قلات،گودار، سبی، خضدار، حب، لورالائی، سبی، چاغی ودیگر شہروں میں ڈپٹی کمشنر و ریٹرننگ افسران کے دفاتر کے احاطوں میں دھرنا بھی دیا جا رہا ہے جو اب بھی جاری ہے۔

صوبے کی اکثر شاہراہیں بھی گذشتہ روز بلاک کر دی گئیں تھیں جس کے بعد بلوچستان کا ملک کے دیگر حصوں سے زمینی رابطہ متاثر ہوا ہے۔ کئی شہروں میں پیٹرولیم سمیت کھانے پینے کی اشیا کی قلت کی بھی اطلاعات ہیں۔

نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما ایڈووکیٹ عبدالحمید بلوچ نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ 'بلوچستان نیشنل پارٹی، نیشنل پارٹی، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی اور ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کا چار جماعتی اتحاد نتائج کی مبینہ تبدیلی، ووٹ چوری، عوامی رائے پر ڈاکے اور دھاندلی کے خلاف بلوچستان بھر میں احتجاج کر رہا ہے۔

احتجاج کرنے والی جماعتوں میں پاکستان پیپلز پارٹی، جمعیت علمائے اسلام ف، نیشنل پارٹی، بلوچستان نیشنل پارٹی، پشتونخوا نیشنل عوامی پارٹی، تحریک انصاف، مسلم لیگ ن ودیگر پارٹیاں شامل ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

دوسری جانب بلوچستان پرست جماعتوں کا احتجاج گرینڈ الائنس میں تبدیل ہونے کے بعد صوبے میں احتجاج مزید تیز کر دیا ہے۔ منگل کو بلوچستان نیشنل پارٹی، نیشنل پارٹی، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی، ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے اعلان پر بلوچستان بھر میں شٹرڈاؤن ہڑتال جاری ہے۔

ادھر پاکستان افغان بارڈر چمن سے جبکہ پاکستان ایران تفتان بارڈر بھی آمد رفت کے لیے بدستور بند ہے۔ چمن تا کوئٹہ ریل گاڑیاں بھی معطل ہیں جبکہ کوئٹہ سے ایران پاک تفتان شاہراہ پر ٹریفک معطل بتائی جاتی ہے۔

بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما غلام نبی مری نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 'حالیہ انتخابات میں تاریخی دھاندلی ہوئی ہے جس نے ریکارڈ توڑ دیئے ہیں۔ ایک جمہوی ملک میں ایسا ناممکن ہے اور اس کا حل صرف صاف و شفاف انتخابات ہیں مزید تمام پارٹیاں ایک لالحہ عمل طے کرکے احتجاج کو مزید وسیع کریں گے۔‘

الیکشن کمیشن کے ترجمان نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ 'جن امیدواروں کو جو مسائل ہیں وہ ٹریبونلز کے سامنے پیش کرسکتے ہیں۔ بلوچستان میں جو احتجاج الیکشن کمیشن کے خلاف چل رہے ہیں مقامی انتظامیہ اس کو بہتر انداز میں دیکھ رہی ہے۔

’جن حلقوں میں دوبارہ گنتی یا کسی اور مطالبہ کے لیےدرخواست دائر کی گئی ہیں ان پر عمل درآمد کیا جارہا ہے۔ الیکشن کمیشن نے تمام امیدواروں کے لیے شکایات دائر کرنے کے لیے کاؤنٹز بھی قائم کر دیئے ہیں۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست