سپین میں ایک پادری پر غیر قانونی ویاگرا سمگلنگ آپریشن چلانے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
انہیں ایکسٹریماڈورا کے علاقے میں ڈان بینیٹو کے چھوٹے سے قصبے سے ایک اور شخص کے ساتھ گرفتار کیا گیا تھا، جو مبینہ طور پر ان کا رومانوی ساتھی تھا۔
ان دونوں پر الزام ہے کہ انہوں نے دوا کے ساتھ ساتھ اپنے مشترکہ گھر سے ’دیگر جنسی طاقت بڑھانے کا مواد‘ بھی فروخت کیا۔
پادری کو نقصان دہ مادوں کی سمگلنگ کے الزام میں بعد میں رہا کر دیا گیا۔
انہیں سپین کے مغربی علاقے ایکسٹریماڈورا سے گرفتار کیا گیا تھا اور فوجداری جرم کے الزام میں عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔
ان کے ساتھی بغیر ضمانت کے اب بھی جیل میں ہیں۔
لیکن پادری کے وکیل نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے اصرار کیا کہ ان کا ’کوئی ثبوت‘ نہیں ہے۔
ان کے وکیل نے ہسپانوی میڈیا کو بتایا کہ انہیں کسی چیز کا علم نہیں تھا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
یہ گرفتاریاں کئی ماہ تک جاری رہنے والی تحقیقات کے بعد کی گئی ہیں جن میں مکان کی نگرانی بھی شامل ہے۔
گرفتاری اور بعد ازاں گھر کی تلاشی کے دوران سول گارڈ کے ایجنٹوں نے کئی ایسی چیزیں قبضے میں لے لیں جو فروخت کے لیے تیار تھیں۔
چرچ کا افسوس
پولیس کے مطابق اس معاملے کی تحقیقات کئی مہینوں سے جاری تھی۔
اخبار ایل پیس نے جو سپین کا دوسرا سب سے زیادہ گردش کرنے والا روزنامہ ہے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ پادری سان سیبسٹین پارش میں انتہائی مقبول ہیں اور کمیونٹی میں انہیں اچھی طرح سے پسند کیا جاتا ہے۔
پلاسینسیا کے ڈائیسیس نے، جس کا تعلق ڈان بینیٹو کے پارشوں سے ہے، ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ وہ پادری کے اقدامات پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ اس کیس پر مزید تبصرہ کرنے سے پہلے مزید معلومات کے سامنے آنے کا انتظار کریں گے۔
ویاگرا ہسپانوی قانون کے تحت فارمیسیوں سے دستیاب ہے۔ یہ واضح نہیں ہے کہ دونوں افراد نے مبینہ طور پر کون سے دیگر مادے فروخت کیے تھے۔
مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔