دنیا بھر میں جہاں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں جدت آرہی ہے اور مختلف ممالک اس حوالے سے منصوبہ بندی بھی کر رہے ہیں، ایسے میں پاکستان کے اندر بھی ایک منصوبہ جاری ہے جس میں 10 لاکھ تک نوجوانوں کو آئی ٹی کے مختلف کورسز مفت دیے جائیں گے۔
’بنو قابل‘ کے نام سے جانا جانے والا منصوبہ جماعت اسلامی سے منسلک غیر سرکاری فلاحی ادارے الخدمت فاؤنڈیشن کے تحت شروع کیا گیا ہے، جسے ابتدا میں کراچی سے شروع کیا گیا اور بعدازاں پنجاب اور اب خیبر پختونخوا میں متعارف کروایا جا رہا ہے۔
خیبر پختونخوا میں ’بنو قابل‘ کے تحت آئی ٹی کے مختلف شعبوں میں تین مہینے کے سرٹیفیکیٹ کورسز کروائے جائیں گے، جو سرکاری آئی ٹی شعبے اور لندن کے بین الاقوامی ادارے سے تسلیم شدہ ہوں گے اور یہ مہارت حاصل کرنے والے نوجوان بیرون ملک بھی روزگار کے مواقع تلاش کر سکیں گے۔
’بنو قابل‘ کے خیبر پختونخوا میں کوآرڈینیٹر کامران زرین خان نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ پروگرام کے تحت کراچی میں 80 ہزار نوجوان شریک ہوئے تھے جب کہ ابھی 45 ہزار طلبہ زیر تعلیم ہیں۔
کامران زرین کے مطابق خیبر پختونخوا آئی ٹی بورڈ کے ساتھ معاہدے پر دستخط ہو گئے ہیں جب کہ طلبہ کی رجسٹریشن کا آغاز بھی کر دیا گیا ہے۔
سرٹیفیکیٹ کورسز
’بنو قابل‘منصوبے کے تحت نوجوانوں کو جن مہارتوں میں تربیت دی جائے گی ان میں آفس آٹومیشن، آرٹ آف کرافٹنگ بذریعہ مصنوعی ذہانت، گرافکس ڈیزائننگ، موشن گرافکس، ای کامرس، ڈیجیٹل مارکیٹنگ، موبائل ایپ ڈیویلپمنٹ، ویب سائٹ ڈیویلپمنٹ، سائبر سکیورٹی، اور ڈیٹا سائنس مصنوعی ذہانت جیسے کورسز شامل ہوں گے۔
ان کورسز کی بین الاقوامی پہچان کے حوالے سے کامران زرین خان کا کہنا تھا کہ مقامی سطح پر سرکاری آئی ٹی بورڈ کی منظوری کے علاوہ سرٹیفیکیٹ برطانیہ کے رجسٹرڈ ادارے لرننگ ریسورس نیٹ ورک کی جانب سے بھی تسلیم شدہ ہو گا۔
رجسٹریشن کا طریقہ کار اور اہلیت
اس پروگرام میں شامل ہونے کے لیے سب سے پہلے پروگرام کے مخصوص آن لائن پورٹل پر خود کو رجسٹرڈ کروانا لازمی ہے اور کسی بھی کورس کو لینے کے کیے کم از کم قابلیت میٹرک اور عمر کی حد 30 سال ہے۔
کامران زرین کے مطابق میٹرک تعلیم رکھنے والے نوجوانوان کو ابتدائی تربیت دی جائے گی جب کہ انٹر اور بچلر کی ڈگریوں والوں کو نسبتاً ایڈوانس کورسز کروائے جائیں گے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
بنو قابل کے کورس میں حصہ لینے کے لیے امیدوار کے پاس ذاتی لیپ ٹاپ، کمپیوٹر یا سمارٹ فون کی موجودگی ضروری ہے۔
خیبر پختونخوا آئی ٹی بورڈ کے ڈپٹی ڈائریکٹر سکلز اینڈ ڈیجیٹل اکانومی محمد شعیب نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ پورے پاکستان میں تقریباً 10 لاکھ نوجوانوں کو اس منصوبے کے تحت تربیت دی جائے گی اور یہ ملک میں کسی بھی دوسرے پروگرام سے زیادہ تعداد ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ خیبر پختونخوا میں آئی ٹی بورڈ کی جانب سے اس منصوبے میں ٹرینرز کی ٹریننگ، نصاب بنانا، مارکیٹنگ، آؤٹ ریچ سپورٹ میں معاونت سمیت آئی ٹی بورڈ کے لیبز مہیا کیا جانا شامل ہے۔
محمد شعیب نے بتایا: ’آئی ٹی بورڈ اس پروگرام کے تحت یہ بات یقینی بنائے گا کہ معیاری ٹریننگ دی جائے جس میں آئی ٹی بورڈ تمام تر معاونت الخدمت کو فراہم کرے گی۔‘
انہوں نے کہا کہ تین مہینے کی تربیت حاصل کرنے کے بعد آئی ٹی بیک گراؤنڈ رکھنے والے نوجوان اس قابل ہو سکتے ہیں کہ چھوٹے فری لانس پراجیکٹس لے کر اس سے کما سکیں۔
انہوں نے بتایا، ’80 فیصد مہارت کے ساتھ بھی نوجوان اس قابل ہوں گے کہ وہ کوئی سٹارٹ اپ شروع کر سکیں۔ ہم ان نوجوانوں کو راستہ دکھائیں گے اور پھر نوجوان اپنے شوق سے اس میں آگے جا سکتے ہیں۔‘