انڈین جاسوس سربجیت پر ’حملہ‘ کرنے والے عامر تانبا قتل: پولیس

عامر سرفراز عرف تانبا پر الزام تھا کہ انہوں نے 2013 میں کوٹ لکھپت جیل میں انڈین جاسوس سربجیت سنگھ پر تشدد کر کے ان کی جان لے لی تھی۔ 2018 میں 15 دسمبر کو لاہور کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے انہیں عدم گواہی کی بنا پر بری کر دیا تھا۔

13 اکتوبر 2020 کو لاہور میں پولیس موبائل عدالت داخل ہوتے ہوئے (اے ایف پی / عارف علی)

پاکستان کے شہر لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں سال 2013 میں سزائے موت کی سزا پانے والے قیدی انڈین جاسوس سربجیت سنگھ پر مبینہ حملہ کرنے والے عامر سرفراز عرف تانبا کو اتوار کو لاہور میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا ہے۔

سب انسپیکٹر اسلام پورہ تھانہ سید سجاد حسین نے عامر تانبا کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’عامر سرفراز عرف تانبا وہی شخص ہے جس نے کوٹ لکھپت جیل میں سربجیت سنگھ پر حملہ کیا تھا۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’دو افراد نے عامر سرفراز تانبا کے گھر میں گھس کر انہیں گولیاں ماریں اور وہ موقعے پر ہی دم توڑ گئے تھے۔‘

انہوں نے مزید بتایا کہ ’اس وقوعے کے بعد اسلام پورہ اور گردونواح میں ناکے لگا دیے گئے ہیں اور سخت چیکنگ جاری ہے تاکہ ملزمان کو فوری گرفتار کیا جا سکے۔‘

عامر سرفراز عرف تانبا کی موت کے حوالے سے آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’پنجاب پولیس اس معاملے کو دیکھ رہی ہے اور ہر پہلو سے اس کی تفتیش کی جائے گی۔‘

عامر سرفراز عرف تانبا کے چھوٹے بھائی جنید سرفراز نے اپنے بھائی پر حملے کی ایف آئی آر تھانہ اسلام پورہ میں درج کروائی گئی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ایف آئی آر کے مطابق ’اتوار 14 اپریل کو دوپہر 12:40 بجے وہ اور ان کے بڑے بھائی عامر سرفراز اپنے گھر میں موجود تھے۔ عامر اوپر والے پورشن میں تھے اور گھر کا مرکزی دروازے کھلا ہوا تھا۔ دو نامعلوم موٹر سائیکل سوار ہونڈا 125 پر آئے، ایک نے ہیلمٹ پہن رکھا تھا اور دوسرے نے ماسک لگایا ہوا تھا۔‘

’دونوں افراد اوپر والے پورشن میں گئے اور میرے بھائی عامر سرفراز پر تین فائر کیے جس سے وہ زخمی ہو گئے اور انہیں ہسپتال منتقل کیا گیا۔‘

عامر سرفراز عرف تانبا اور ان کے ساتھی مدثر منیر پر الزام تھا کہ انہوں نے 2013 میں کوٹ لکھپت جیل میں انڈین جاسوس سربجیت سنگھ پر مبینہ طور پر تشدد کر کے ان کی جان لے لی تھی۔

15 دسمبر 2018 کو لاہور کی ایک ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے دونوں ملزمان کو عدم گواہی کی بنا پر بری کر دیا تھا۔

انڈین جاسوس سربجیت سنگھ پر 29 اگست 1990 کو پاکستان میں داخل ہونے اور بعد میں لاہور، ملتان اور فیصل آباد میں بم دھماکوں کا الزام تھا۔ انہیں 1991 میں سزائے موت سنائی گئی تھی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان