انڈیا میں افغانستان کی خاتون سفارت کار ذکیہ وردک 20 لاکھ ڈالرز مالیت کا سونا سمگل کرنے کی کوشش میں ہوائی اڈے پر پکڑنے جانے کے بعد مستفعی ہو گئی ہیں۔
انڈیا کے دارالحکومت ممبئی میں افغان قونصل جنرل ذکیہ وردک نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے استعفے کا اعلان کیا۔
طالبان کی دوبارہ اقتدار میں واپسی کے دو سال بعد نومبر میں نئی دہلی میں افغانستان کا سفارت خانہ بند کر دیا گیا تھا، جس کے بعد ذکیہ وردک انڈیا میں کا کابل سب سے سینیئر نمائندہ تھیں۔
فرانسیسی خبر رساں اداراے اے ایف پی کے مطابق انڈین میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا کہ ذکیہ وردک کو گذشتہ ماہ فنانشل انٹیلی جنس حکام نے دبئی سے آتے ہوئے ممبئی ایئرپورٹ پر اس وقت روکا تھا جب وہ اپنے بیٹے کے ہمراہ 25 کلو گرام سونا لے کر آئی تھیں۔
انڈین میڈیا کے مطابق انہیں سفارتی استثنیٰ کی وجہ سے گرفتار نہیں کیا گیا تاہم سونا ضبط کر لیا گیا تھا۔
ذکیہ وردک کا بیان
ذکیہ وردک نے ہفتے کو تین (دری، پشتو اور انگریزی) زبانوں میں اپنا تحریری استعفیٰ ایکس پر پوسٹ کیا جس میں انہوں نے لکھا کہ ’میں انتہائی افسوس کے ساتھ اعلان کر رہی ہوں کہ میں نے پانچ مئی 2024 سے انڈیا میں قونصل خانے اور سفارت خانے میں اپنے عہدے سے دستبردار ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔‘
ان کے استعفے کے بعد انڈیا میں افغان شہریوں کی کوئی قونصلر نمائندگی حاصل نہیں ہے۔
انہوں نے تقریباً 500 الفاظ پر مبنی استعفے کی تحریر اپنے اوپر ہونے والے مبینہ ذاتی حملوں کا ذکر تو کیا لیکن سونا سمگلنگ والے معاملے پر کوئی بات نہیں لکھی۔
ذکیہ وردک نے اپنے استعفے میں لکھا کہ گذشتہ ایک سال کے دوران انہیں متعدد ذاتی حملوں اور ہتک عزت کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اس طرح کے واقعات سے ’افغان معاشرے میں خواتین کو درپیش چیلنجوں کا پتہ چلتا ہے۔‘
ممبئی میں افغان قونصل جنرل کا بیان
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
افغان قونصل جنرل کے باضابطہ بیان سے قبل ایکس کے ایک اکاؤنٹ @Afghanistan In India نامی اکاؤنٹ سے تین پوسٹوں میں سونے کی سمگلنگ کے واقعے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے بتایا گیا کہ ’ذکیہ وردک ملک کی سابق حکومت سے وابستہ نہیں تھیں اور وہ انڈیا میں امارت اسلامیہ کے تعاون سے کام کر رہی تھیں۔‘
مزید لکھا کہ ’یہ بات قابل غور ہے کہ آخری دو سفارت کار 23 نومبر 2023 کو انڈیا سے روانہ ہوئے۔ کوئی بھی شخص جو مبینہ طور پر ہماری سابق جمہوریہ کی نمائندگی کرتا تھا بعد میں طالبان کی سرپرستی میں کام کرتا تھا۔ اس میں سونے کی سمگلنگ کے واقعے میں مبینہ طور پر ملوث فرد بھی شامل ہے۔‘
بعد ازاں ممبئی میں افغان قونصل جنرل نے ایکس پر ایک تحریری بیان پوسٹ کیا، جس میں کہا گیا کہ ہم یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ ٹویٹر ہینڈل @Afghanistan In India کا انڈیا میں افغانستان کے سفارت خانے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ بلکہ یہ سابق سفیر فرید مومندزئی کے ساتھ منسلک ذیلی اکاؤنٹ ہے۔‘
بیان میں مزید کہا گیا کہ ’اس ٹوئٹر ہینڈل پر بعض واقعات کے حوالے سے کی گئی حالیہ قیاس آرائیوں اور بیانات کی ہمارے سرکاری سفارت خانے کے چینلز سے توثیق یا تصدیق نہیں کی گئی ہے۔
’ہم نے ان معاملات پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا ہے اور عوام اور میڈیا پر زور دیتے ہیں وہ درست تازہ ترین معلومات اور بیانات کے لیے براہ راست ہمارے سرکاری چینلز سے معلومات حاصل کریں۔ کوئی بھی باضابطہ اعلان ہمارے چینلز کے ذریعے کیا جائے گا۔‘