اوپن اے آئی کا نیا چیٹ بوٹ جو دیکھ، سن اور بول سکے گا

کمپنی اوپن اے آئی نے نیا مصنوعی ذہانت کا ماڈل متعارف کروایا ہے جو حقیقی دنیا میں آڈیو، وڈیو اور ٹیکسٹ کے ذریعے لوگوں کے ساتھ بات چیت کرسکتا ہے۔

26 فروری 2024 کو بارسلونا میں ٹیلی کام انڈسٹری کے سالانہ ایونٹ ’موبائل ورلڈ کانگریس‘ کے دوران لوگ اوپن اے آئی کے لوگو کے قریب سے گزر رہے ہیں (اے ایف پی)

تیزی سے مقبول ہونے والے اے آئی ٹول چیٹ جی پی ٹی کی ملکیتی کمپنی اوپن اے آئی نے نیا مصنوعی ذہانت کا ماڈل متعارف کروایا ہے جو حقیقی دنیا میں آڈیو، ویڈیو اور ٹیکسٹ کے ذریعے لوگوں کے ساتھ بات چیت کرسکتا ہے۔

جی پی ٹی۔ 4 او مائیکروسافٹ کی معاون کمپنی کی تازہ ترین فلیگ شپ پراڈکٹ ہے جس کا مقصد صارفین کو ’زیادہ قدرتی انسان نما کمپیوٹر رابطہ‘ پیش کرنا ہے۔

پیر کو کروائے گئے تعارف میں اوپن اے آئی نے کہا کہ اس کی تازہ ترین مصنوعی ذہانت کی پراڈکٹ ایک سیکنڈ کے ایک تہائی سے بھی کم وقت میں سوالات کا جواب دے سکتی ہے۔

سمارٹ فون کا کیمرا اور مائکروفون استعمال کرتے ہوئے جی پی ٹی -4 او آڈیو اور ویڈیو ان پٹ کو سمجھنے کی صلاحیت رکھتا ہے جب کہ سپیکر کو مخصوص اور قدرتی آواز میں جواب دینے کے لیے استعمال کرتا ہے۔

اوپن اے آئی کے چیف ایگزیکٹیو افسر سیم آلٹ مین نے بلاگ پوسٹ میں لکھا کہ نئی ٹیکنالوجی ’جادو کی طرح محسوس ہوتی ہے اور یہ بہترین کمپیوٹر انٹرفیس ہے جو انہوں نے ابھی تک استعمال کیا ہے۔‘

انہوں نے مزید لکھا: ’یہ فلموں جیسی مصنوعی ذہانت کی طرح لگتا ہے۔ اور اب بھی میرے یقین کرنا مشکل ہے کہ یہ حقیقیت میں ہے۔‘

ان کے بقول: ’چیٹ جی پی ٹی نے اس کے لینگویج انٹرفیسز کے حوالے سے اشارہ دیا ہے کہ یہ کیسا ہو گا۔ یہ نئی چیز بالکل مختلف محسوس ہوتی ہے۔ یہ تیز، سمارٹ، تفریح فراہم کرنے والا، قدرتی اور مددگار ہے۔‘

اوپن اے آئی نے کہا کہ جدید مصنوعی ذہانت کے اس کے دوسرے ماڈلز کے برعکس وہ جی پی ٹی۔ 4 او  مفت میں پیش کرے گا اور اگلے چند ہفتوں میں دستیاب ہو گا۔

اوپن اے آئی کا کہنا تھا کہ غلط استعمال یا ممکنہ نقصان کو روکنے کی کوشش کے طور پر اس نے وسیع پیمانے پر جانچ کی جس میں سائبر سکیورٹی سے لے کر نفسیات تک ہر چیز کا احاطہ کیا گیا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

کمپنی نے پراڈکٹ کا تعارف کرواتے ہوئے بلاگ پوسٹ میں وضاحت کی کہ ’ہم نے حفاظتی انتظامات کے ساتھ اور حفاظتی انتظامات کے بغیر، دونوں ورژنز کو ٹیسٹ کیا۔ تربیت کے خصوصی طریقوں اور ہدایات کے ذریعے دیکھا گیا کہ پراڈکٹ کتنا عمدہ کام کرتی اور وہ کیا کیا کر سکتی ہے۔‘

’70 سے زیادہ بیرونی ماہرین نے جی پی ٹی۔ 4 او  کی اچھی طرح جانچ کی۔ ان ماہرین کا تعلق سماجی نفسیات، تعصب اور دیانت داری اور غلط معلومات کے شعبوں سے ہے، تاکہ ان خطرات کی نشاندہی ہو سکے جو نئی صلاحیتوں کے اضافے کے بعد پیدا ہوئے یا ان میں اضافہ ہو گیا۔ جونہی نئے خطرات کا پتہ چلا ہم انہیں کم کرنا جاری رکھیں گے۔‘

اوپن اے آئی نے تسلیم کیا کہ اس کے تازہ ترین اے آئی ماڈل میں کئی خامیاں ہیں جن پر وہ مستقبل کے ورژن کے ساتھ قابو پانے کی امید رکھتا ہے۔

اے آئی کی غلطیوں پر مبنی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جی پی ٹی-4 او بغیر ہدایت کے بغیر ایک زبان سے دوسری زبان کی جانب جا رہا ہے۔ زبان کے ترجمے میں غلطیاں کر رہا ہے اور ’ناچو‘ کہہ کر کسی کے نام کا غلط تلفظ ادا کر رہا ہے۔

یہ اعلان گوگل کی سالانہ ڈولپرز کانفرنس سے ایک دن قبل کیا گیا ہے جو ٹیکنالوجی کی دیوقامت کمپنی کا سال کے سب سے بڑا ایونٹ ہے جس میں مصنوعی ذہانت پر بہت زیادہ توجہ مرکوز کیے جانے کی توقع ہے۔

ٹیکنالوجی میں تحقیقی اور مشاورتی کمپنی سی ایس ایس انسائٹ کے ایک اہم تجزیہ کار لیو گیبی نے کانفرس سے قبل دی انڈپینڈنٹ کو بتایا کہ ’سب کی نظریں اس بات پر ہوں گی کہ مصنوعی ذہانت کس طرح منسلک ڈیوائسز، خاص طور پر اسمارٹ فونز کے ساتھ زیادہ مربوط ہوتی ہے۔

’گوگل کو مصنوعی ذہانت کے فوائد کو واضح طور پر بیان کرنے کی ضرورت ہے تاکہ صارفین کو مصنوعی ذہانت  کے حوالے سے ہونے والی اکتاہٹ سے بچایا جاسکے۔‘

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ٹیکنالوجی