ہیلی کاپٹر حادثے میں جان سے جانے والے سابق ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ امیر عبداللہیان سمیت دیگر کی نماز جنازہ بدھ کو ایرانی رہبر اعلی آیت اللہ علی خامنہ ای کی امامت میں تہران میں ادا کر دی گئی جبکہ وزیراعظم شہباز شریف تعزیت کے لیے وفد کے ہمراہ ایران پہنچ گئے ہیں۔
ابراہیم رئیسی اور دیگر کے جنازے کے جلوس میں دسیوں ہزار ایرانی سیاہ کپڑے پہنے شہر کے وسط میں ابراہیم رئیسی کی تصاویر تھامے تہران یونیورسٹی کے اندر اور اس کے اطراف جمع تھے۔
سابق ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کو لے جانے والا ہیلی کاپٹر 19 مئی کو آذربائیجان کی سرحد پر ڈیم کی افتتاحی تقریب سے واپس آتے ہوئے گر کر تباہ ہو گیا تھا، جس کے نتیجے میں ایرانی صدر، وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان و دیگر حکام جان سے چلے گئے، جن کی موت کی تصدیق ایرانی حکام نے 20 مئی کی صبح کی تھی۔
ہیلی کاپٹر میں نو افراد سوار تھے، جن میں صدر ابراہیم رئیسی، وزیر خارجہ امیر عبداللہیان، مشرقی آذربائیجان کے گورنر مالک رحمتی، تبریز کے امام سید محمد الہاشم، صدر کے سکیورٹی یونٹ کے کمانڈر سردار سید مہدی موسوی، باڈی گارڈ اور ہیلی کاپٹر کا عملہ شامل تھا۔
وزیراعظم شہباز شریف تعزیت کے لیے ایران روانہ
پاکستانی دفتر خارجہ سے بدھ کو جاری کیے جانے والے بیان کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف کے ہمراہ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور کابینہ کے دیگر سینیئر وزرا آج تعزیت کے لیے ایران روانہ ہو گئے ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف ایران کے رہبر اعلیٰ آیت اللہ امام خامنہ ای اور قائم مقام صدر ڈاکٹر محمد مخبر سے ملاقات کریں گے اور پاکستان کے عوام اور حکومت کی جانب سے تعزیت کا اظہار کریں گے۔
افغان طالبان کا وفد بھی ایران جائے گا
امارات اسلامیہ افغانستان کا وفد بھی سابق ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی تدفین میں شرکت کے لیے ایران جائے گا۔
طالبان حکومت کی جانب سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق نائب وزیراعظم برائے اقتصادیات ملا عبدالغنی برادر کی سربراہی میں ایک وفد ایران کے سابق صدر ابراہیم رئیسی کی تدفین میں شرکت کے لیے جا رہا ہے۔
یہ وفد جس میں افغان وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی بھی شامل ہیں، کل تہران میں ایران کے سابق صدر کی تدفین میں شرکت کرے گا۔
ایران میں ’شہدا‘ سے متعلق تقریبات اور خدمات کے ذمہ دار ادارے نے صدر ابراہیم رئیسی اور ان کے ساتھیوں کی آخری رسومات اور تدفین کے وقت اور جگہ کی وضاحت کی ہے۔
ایرانی حکام کے مطابق تبریز سے روانہ ہونے کے بعد ابراہیم رئیسی کی میت کو منگل کو ایران کے شہر قُم پہنچایا گیا تھا، جس کے بعد میت تہران منتقل کی گئی۔
ایرانی خبر رساں ادارے ارنا کے مطابق بدھ کی صبح سے شروع ہونے والے بڑے جلوس رہبر اعلیٰ خامنہ ای کی امامت میں آج تہران میں ابراہیم رئیسی کی نماز جنازہ پر اختتام پذیر ہوئے۔
اس کے بعد ان کی میت کو جمعرات کی صبح جنوبی صوبے خراسان پہنچایا جائے گا اور بعد ازاں ان کے آبائی شہر مشہد لے جایا جائے گا، جہاں جمعرات کی شام ان کی تدفین کی جائے گی۔
آج ایران میں سرکاری تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے جبکہ تمام تعلیمی امتحانات اس ہفتے کے آخر تک منسوخ رہیں گے اور نئی تاریخ کا اعلان وزارت تعلیم کرے گی۔