خاور مانیکا آئندہ پیشی پر نہ بھی آئے تو عدت کیس کا فیصلہ کر دیں گے: ضلعی عدالت

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد کے جج افضل مجوکا نے جمعے کو سماعت کے بعد جاری حکم نامے میں کہا کہ 21 جون کو اگر خاور مانیکا یا وکیل پیش نہ ہوئے تو دستیاب ریکارڈ پر فیصلہ کر دیں گے۔

پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی 17 جولائی 2023 کو لاہور میں ہائی کورٹ کے رجسٹرار آفس میں اپنے ضمانتی مچلکوں کے کاغذات پر دستخط کر رہے ہیں (اے ایف پی)

اسلام آباد کی ضلعی عدالت نے سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کے عدت کے دوران نکاح سے متعلق کیس میں فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر خاور مانیکا اور ان کے وکیل 21 جون کو عدالت میں پیش نہ ہوئے تو ریکارڈ دیکھ کر فیصلہ کر دیا جائے گا۔

جمعے کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں جج افضل مجوکا نے عدت کے دوران نکاح کیس میں عمران خان اور بشری بی بی کی سزا کے خلاف اپیلیں جلد سماعت کے لیے مقرر کرنے اور سزا معطلی کی درخواستوں پر سماعت کی۔ 

سماعت کا آغاز ہوا تو بشری بی بی کے وکیل عثمان ریاض گل عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔

انہوں نے اسلام آباد ہائی کورٹ کا تحریری فیصلہ عدالت میں پیش کرتے ہوئے استدعا کی کہ چونکہ ہدایت آ چکی ہے لہٰذا سماعت کل مقرر کر دیں۔ 

جج افضل مجوکا نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ’اگر میں زندہ رہا تو 10 روز میں فیصلہ کر دوں گا۔ کل ممکن نہیں کیونکہ ضمانت کی کئی کی درخواستیں لگی ہوئی ہیں، اگر دوسری پارٹی پیش نہ بھی ہوئی تب بھی فیصلہ کر دوں گا۔‘

وکیل عثمان ریاض نے کہا کہ کل کے لیے سماعت رکھ لیں پھر نوٹس ریکارڈ کا حصہ بن جائیں گے، جس پر جج افضل مجوکا نے ریمارکس دیے کہ ’آج کی سماعت کا آرڈر لکھ رہا ہوں، اس میں نوٹس سے بڑا کچھ ہو گا۔‘ 

بعد ازاں جج افضل مجوکا نے سماعت کا تحریری حکم جاری کر دیا۔ حکم نامے کے مطابق ’خاور مانیکا کے وکیل کے ہائی کورٹ میں پیش ہونے کی وجہ سے اس (اعلیٰ عدالت کے) فیصلے سے آگاہ ہیں تاہم اس کے باوجود آج عدالت کے سامنے خاور مانیکا یا ان کے وکیل پیش نہیں ہوئے۔‘

حکم نامہ میں کہا گیا ہے کہ ’انصاف کے تقاضے پورے کرنے کے لیے خاور مانیکا اور ان کے وکیل کو نوٹس کیا جاتا ہے۔ 21 جون کو اگر خاور مانیکا یا وکیل پیش نہ ہوئے تو دستیاب ریکارڈ پر فیصلہ کر دیں گے۔‘

عدت کیس کا فیصلہ کیا تھا؟

رواں برس تین فروری کو سول جج قدرت اللہ نے اڈیالہ جیل میں فیصلہ سناتے ہوئے سابق وزیر اعظم عمران خان اور بشری بی بی کو سات، سات سال قید اور پانچ، پانچ لاکھ روپے جرمانہ کی سزا کا حکم سنایا تھا۔ 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سماعت کے دوران عمران خان اور بشری بی بی نے کمرہ عدالت میں 13 صفحات پر مشتمل سوال نامہ دیا گیا۔ بشری بی بی نے اپنے بیان میں 14 نومبر 2017 کے طلاق نامہ کو ’من گھڑت‘ قرار دیا۔

انہوں نے کہا (سابق شوہر) خاور مانیکا نے ’مجھے زبانی طلاق سال 2017 میں اپریل کے مہینے میں دی۔

اپریل سے اگست 2017 تک میں نے اپنی عدت کا دورانیہ گزارا۔ میں اگست 2017 میں لاہور میں اپنی والدہ کے گھر منتقل ہوئی اور یکم جنوری 2018 کو عمران خان سے ایک ہی نکاح ہوا۔‘

گذشتہ برس 25 نومبر کو اسلام آباد کے سول جج قدرت اللہ کی عدالت میں پیش ہو کر بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا نے عمران خان اور ان کی اہلیہ کے خلاف عدت کے نکاح و ناجائز تعلقات کا کیس دائر کیا تھا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان