نصرت فتح علی خان کی ’گمشدہ‘ البم 20 ستمبر کو ریلیز ہوگی

’گمشدہ البم‘ جسے ’چین آف لائٹ‘ کا نام دیا گیا ہے، پیٹر گیبریل کے ریئل ورلڈ ریکارڈز کے ٹیپ آرکائیوز میں سے ملی۔

پاکستان کے میوزیکل آئیکون نصرت فتح علی خان کی ان سنی ریکارڈنگز پر مشتمل ایک نیا البم 20 ستمبر 2024 کو ریکارڈنگ کے 34 سال بعد ریلیز کیا جائے گا۔

’گمشدہ البم‘ جسے ’چین آف لائٹ‘ کا نام دیا گیا ہے، پیٹر گیبریل کے ریئل ورلڈ ریکارڈز کے ٹیپ آرکائیوز میں سے ملی۔ یہ لیبل جس پر نصرت فتح علی خان نے 1989 میں دستخط کیے اور جس کے بعد 1990 کی دہائی میں ان کے ساتھ عالمی طور پر سراہی جانے والے البمز کا ایک سلسلہ شروع کیا۔

البم کے اجرا کو جزوی طور پر برٹش کونسل کی مدد حاصل ہے۔

ریئل ورلڈ ریکارڈز کی ویب سائٹ کے مطابق آٹھ دیگر گلوکاروں اور موسیقاروں کے ساتھ ’چین آف لائٹ‘ چار روایتی قوال پیش کرے گا، جن میں ایک ایسی بھی شامل ہے جو پہلے کبھی نہیں سنی گئی۔ یہ ریکارڈنگ ریئل ورلڈ سٹوڈیوز میں اپریل 1990 میں کی گئی تھی، جس کے دوران انہوں نے کینیڈین پروڈیوسر مائیکل بروک کے ساتھ اپنے کراس اوور البم ’مست مست‘ پر کام کیا تھا۔

قوالی گانے والے 600 سالہ پرانے سلسلے سے تعلق رکھنے والے نصرت فتح علی خان کی آواز صوفی موسیقی کو دنیا میں پھیلانے کی وجہ بنی۔ وہ 1971 میں اپنے خاندان کے میوزیکل گروپ کے سربراہ بنے تھے۔ ان کی زبردست طاقتور، چست اور واضح آواز نہ صرف صوفی قوالی کی روایت کو مجسم کرتی ہے بلکہ یہ خود گانے کا جذباتی جوہر ہے۔

اپنے میوزیکل کیریئر کے دوران نصرت فتح علی خان ایک ثقافتی آئیکون بن گئے جن کے مداحوں کی فہرست پوری دنیا میں پھیل گئی۔ مرحوم جیف بکلی نے گلوکار کے بارے میں کہا تھا کہ ’وہ میرا ایلوس ہے۔‘ ان کے مداحوں میں رولنگ سٹونز، میڈونا، مائیکل جیکسن اور پرل جیم کے فرنٹ مین ایڈی ویڈر شامل تھے۔ ان کی آواز ہالی وڈ کے ہدایت کاروں مارٹن سکورسیز، اولیور سٹون اور ٹم رابنز کی فلموں کے ساؤنڈ ٹریک پر بھی نمودار ہوئی۔

پیٹر گیبریل اور ریئل ورلڈ ریکارڈز کے ساتھ نصرت فتح علی خان کا تعلق 1985 کے WOMAD فیسٹیول میں ان کی پرفارمنس کے بعد شروع ہوا۔ یہ پہلی بار تھا جب انہوں نے زیادہ تر مغربی سامعین کے سامنے پرفارم کیا۔ اس تاریخی تہوار کے فوراً بعد ہی انہوں نے لیبل پر دستخط کیے۔ ان کی بین الاقوامی پروفائل گیبریل کے 1989 کے البم Passion کے تعاون سے بڑھی جو فلم The Last Temptation of Christ میں دکھائی گئی دی تھی۔

پیٹر گیبریل کا کہنا ہے: ’مجھے اپنے دور میں دنیا بھر کے مختلف موسیقاروں کے ساتھ کام کرنے کا اعزاز حاصل ہوا ہے، لیکن شاید ان سب میں سب سے بڑے گلوکار نصرت فتح علی خان تھے۔ وہ جو کچھ کر سکتے تھے اور اپنی آواز سے آپ کو محسوس کر سکتے تھے۔ وہ بہت غیر معمولی تھے۔ ہمیں اس بات پر بہت فخر تھا کہ انہوں نے عالمی سامعین کو متوجہ کرنے میں اپنا کردار ادا کیا۔ یہ ایک حقیقی خوشی تھی جب ہمیں پتہ چلا کہ یہ ٹیپ ہماری لائبریری میں موجود ہے۔ یہ البم واقعی انہیں ان کے عروج پر دکھاتا ہے۔ یہ ایک شاندار ریکارڈ ہے۔‘

ریئل ورلڈ سٹوڈیوز کے ایک گودام میں یہ البم مدفون رہا، جس کا کھوج اس وقت لگا جب لیبل 2021 میں اپنے آرکائیو کو منتقل کر رہا تھا۔

نصرت فتح علی خان کے دیرینہ بین الاقوامی مینیجر راشد احمد الدین کا کہنا ہے کہ ’1990 نصرت کے کیریئر کا ایک اہم نقطہ تھا، یہ ان کے مغربی سامعین تک پہنچنے کا آغاز تھا۔ سب کچھ ٹھیک ہو رہا تھا۔ وہ ہمیشہ تجربہ کرنا چاہتے تھے اور صرف ایک آواز تک محدود نہیں رہتے تھے اور یہ ٹریک اس کوشش کو آگے بڑھاتا ہے۔‘

پروڈیوسر مائیکل بروک نے ریکارڈنگ کے بارے میں کہا کہ ’اس پرفارمنس میں ایک حیرت انگیز وضاحت ہے۔ وہ دوسرے گانوں کے مقابلے میں زیادہ ہم آہنگی کے ساتھ جلوہ گر ہیں، جو نصرت اس وقت ریکارڈ کر رہے تھے اور پورا گروپ زبردست کام کر رہا تھا۔‘

1997 میں نصرت فتح علی خان 48 سال کی عمر میں انتقال کر گئے تھے۔ انہوں نے قوالی کی صوفیانہ طاقت اور اس کی جدید تشریحات کی صلاحیت کو دنیا کے سامنے بے نقاب کیا تھا، لیکن ان کی آواز نہیں رہی۔

تقریباً 30 سال بعد بھی اس عظیم گلوکار کی میراث مداحوں کی نئی نسلوں کو اپنی طرف متوجہ کر رہی ہے، جس کا ثبوت ماہانہ چھ ملین اوسطاً سپاٹے فائی سامعین اور ان کی موسیقی کو یوٹیوب ویڈیوز میں ایک ارب سے زیادہ سنا جانا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

نصرت فتح علی خان کے مداح یہ جان کر خوش ہوں گے کہ ان کی زندگی پر ایک حتمی دستاویزی فلم تیار ہو رہی ہے۔

اسلام آباد کی ایک کمپنی سائینا بشیر سٹوڈیوز 2025 کے آخر میں ان کی سوانح حیات پر مبنی فلم ریلیز کرے گی۔

یہ فلم ان کی اَن کہی کہانی سنائے گی، جس میں نایاب اور غیر دیکھے ہوئے آرکائیو فوٹیج کو شامل کیا جائے گا۔

اس سال کے شروع میں سائینا بشیر سٹوڈیوز نے ’چین آف لائٹ‘ کو فروغ دینے کے لیے ریئل ورلڈ ریکارڈز کی مدد کے لیے برٹش کونسل سے گرانٹ حاصل کی۔

اس البم کے پروڈیوسر مائیکل بروک اس کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہتے ہیں کہ ’یہ آپ کو چھو جاتا ہے، یہ زندگی بھر کا تجربہ ہے۔ ریکارڈ کے عنوان کی غیر معمولی روشنی کی طرح، یہ گانے زبانوں اور ثقافتوں کو عبور کرنے والے انداز میں تبدیلی اور ماورائی ہیں۔ یہ سننے والوں کو اپنی طرف کھینچتے ہیں، چاہے ان کی توقعات کچھ بھی ہوں۔ خدا کا شکر ہے: آواز واپس آگئی ہے۔‘

’چین آف لائٹ‘ 20 ستمبر 2024 کو ریئل ورلڈ ریکارڈز پر ریلیز ہوگی۔ اس البم کے سی ڈی، معیاری ایل پی اور محدود ایڈیشن کے ایل پی ورژن اب پیشگی آرڈر کے لیے دستیاب ہیں۔ ان پر بنائی جانے والی دستاویزی فلم 2025 کے آخر میں ریلیز ہوگی۔

 

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی موسیقی