انڈیا کے جنوبی شہر بنگلورو میں ایک صارف کو ایمازون کی جانب سے ایک غیر معمولی ڈیلیوری موصول ہوئی یعنی ایکس باکس کنٹرولر کے ساتھ ایک زندہ کوبرا سانپ۔
زہریلا سانپ ایمازون انڈیا کی ڈلیوری کی پیکیجنگ ٹیپ سے چپکا ہوا تھا اور انہیں کاٹ نہیں سکتا تھا۔
تنوی نامی خاتون نے ایکس پر اپنے @Tanvxo کے ہینڈل سے 17 جون کو کی گئی پوسٹ میں لکھا: ’ایمازون انڈیا میں نے ایک ایکس باکس کنٹرولر کا آرڈر دیا تھا اور اس کے ساتھ ایک مفت سانپ ملا!‘
انہوں نے اس واقعے کی ایک ویڈیو بنائی اور اسے سوشل میڈیا پر شیئر کر دیا جس کے بعد دوسرے انڈین شہریوں کی جانب سے بڑے پیمانے پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔
نشریاتی ادارے این ڈی ٹی وی کی ایک رپورٹ کے مطابق سانپ کی شناخت چشموں کے نشان والے کوبرا کے طور پر کی گئی ہے جو کرناٹک ریاست میں پایا جاتا ہے۔ سانپ کو بحفاظت پکڑ لیا گیا اور جنگل میں چھوڑ دیا گیا۔
ایمازون انڈیا نے اس واقعے پر معذرت کرتے ہوئے جواب دیا کہ وہ اس کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ کمپنی نے مزید کہا کہ صارفین کا تحفظ ان کی ترجیح ہے۔
کمپنی نے ایکس پر خاتون کی پوسٹ کے جواب میں لکھا: ’ہمیں ایمازون آرڈر کے ساتھ آپ کو پہنچنے والی تکلیف کے بارے میں جان کر افسوس ہے۔ ہم اس کی جانچ کرنا چاہتے ہیں۔‘
کمپنی نے انہیں مزید تفصیلات شیئر کرنے کو کہا اور وعدہ کیا کہ ’ہماری ٹیم جلد ہی اپ ڈیٹ کے ساتھ آپ سے رابطہ کرے گی۔‘
اگرچہ اس دوران خاتون کو رقم واپس کر دی گئی لیکن انہوں نے ایمازون پر غفلت برتنے پر تنقید کی جس سے کمپنی کی ٹرانسپورٹیشن اور سٹوریج کے طریقوں میں حفاظت کے بارے میں خدشات پیدا ہوئے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
تنوی نے الزام لگایا کہ ’ایک انتہائی زہریلے سانپ سے ان کی جان خطرے میں ڈال کر کیا ملا؟ یہ ایک سیفٹی کی خلاف ورزی ہے جو مکمل طور پر ایمازون کی لاپرواہی اور ان کی ناقص نقل و حمل اور گودام کی صفائی اور نگرانی کی وجہ سے ہوئی ہے۔‘
انڈیا میں سوشل میڈیا صارفین نے اس غیر معمولی ڈیلیوری پر تشویش اور مزاح دونوں کے ساتھ ردعمل کا اظہار کیا۔
ایک صارف نے لکھا: ’ایمازون اب کوبرا بھی فراہم کر رہا ہے، اسی وجہ سے ایمازون آن لائن شاپنگ میں سرفہرست ہے۔‘
ایک اور صارف نے مذاق میں کہا: ’مجھے بھی آج شام ایمازون کا آرڈر موصول ہونا ہے لہذا ابھی سانپ پکڑنے والے کو تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔‘
ابھی حال ہی میں ایک انڈین گودام میں مبینہ طور پر ایمازون کے کارکنوں کو اپنے اہداف کو پورا نہ کرنے تک پانی پینے یا باتھ روم کے استعمال سمیت کوئی بھی وقفہ نہ لینے پر مجبور کیا گیا، حالانکہ ملک میں گرمی کی شدید لہر جاری ہے۔
ریاست ہریانہ میں ایمازون انڈیا کے مانیسر گودام میں کارکنوں نے 50 ڈگری سیلسیئس پر کام کرنے کے خطرناک حالات سے نبردآزما ہونے کی اطلاع دی جس کے بارے میں ان کا دعویٰ ہے کہ انتظامیہ نے اسے نظر انداز کیا۔
دی انڈپینڈنٹ کو دیے گئے ایک بیان میں ایمازون انڈیا نے کہا: ’ہمارے صارفین، ملازمین اور شراکت داروں کا تحفظ ہمارے لیے اولین ترجیح ہے۔ ہم صارفین کی تمام شکایات کو سنجیدگی سے لیتے ہیں اور اس واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔‘
© The Independent