غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی نے کہا ہے کہ اتوار کو اسرائیلی حملوں میں کم از کم 44 افراد قتل ہو گئے جن میں زیادہ تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔
امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق نصر ہسپتال کے حکام نے بتایا کہ اتوار کو جنوبی شہر خان یونس میں ایک خیمے اور ایک گھر پر حملے میں پانچ مرد، پانچ خواتین اور پانچ بچے جان سے گئے۔ ایک نومولود بچے کی لاش سٹریچر کے قریب پڑی ملی۔
قتل ہونے والوں میں ایک خاتون صحافی بھی شامل تھیں جن کی والدہ امل کسکین نے کہا کہ ’میری بیٹی بے قصور تھی۔ اس کا کسی چیز سے کوئی تعلق نہیں تھا۔ وہ صحافت سے محبت کرتی تھی۔‘
جبلیہ پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی گولہ باری میں کم از کم چار افراد قتل ہو گئے، جبکہ دیر البلح کے الاقصیٰ شہدا ہسپتال میں سات لاشیں لائی گئیں، جن میں ایک بچہ اور تین خواتین شامل تھیں۔ یہ تفصیلات ایسوسی ایٹڈ پریس کے صحافی نے فراہم کیں۔
18 مارچ کو دو ماہ کے جنگ بندی معاہدے کے خاتمے کے بعد جب اسرائیل نے دوبارہ عسکری کارروائیاں شروع کیں تب سے روزانہ درجنوں فلسطینی مارے جا رہے ہیں۔
سول ڈیفنس کے ترجمان محمود بصل نے اے ایف پی کو بتایا: ’آج صبح سے اب تک اسرائیلی فضائی حملوں میں اموات کی تعداد کم از کم 44 ہو گئی ہے جن میں 21 افراد خان یونس شہر میں مارے گئے ہیں۔‘
ان کے مطابق غزہ سٹی کے الطفاح علاقے میں ایک بیکری کے قریب جمع ہونے والے افراد پر ایک حملے میں چھ افراد مارے گئے جن میں تین بچے بھی شامل تھے۔
فلسطینی حکام نے اس حملے کو ’بچوں کے قتل کی دانستہ کارروائی اور قابض افواج اور اس کی فسطانی قیادت کی درندگی اور وحشت کا ثبوت‘ قرار دیا۔
اے ایف پی کی ویڈیو فوٹیج میں دیکھا گیا کہ اسرائیلی بمباری کے بعد وسطی اور شمالی غزہ سے دھوئیں کے گہرے بادل اٹھ رہے تھے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ادھر اسرائیل نے کہا ہے کہ اس نے مغربی کنارے میں ’ایک دہشتگرد‘ کو پتھراؤ کے الزام میں گولی مار کر قتل کر دیا جب کہ فلسطینی حکام کے مطابق ہلاک ہونے والا شخص 14 سالہ لڑکا تھا جو امریکی شہریت رکھتا تھا۔
دوسری جانب فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے کہا ہے کہ غزہ میں شہریوں کے قتل عام کے جواب میں اس نے اتوار کے روز جنوبی اسرائیلی شہروں پر راکٹوں کی بوچھاڑ کی۔
خبر رساں ادارے روئٹرز نے اسرائیلی فوج کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ تقریباً 10 راکٹ داغے گئے جن میں سے زیادہ تر کو روک لیا گیا۔ چینل 12 نے اطلاع دی کہ جنوبی شہر اشکلون میں ایک راکٹ نے براہِ راست ہٹ کیا۔
اسرائیلی ایمرجنسی سروسز نے بتایا کہ ایک شخص کو راکٹ کے ٹکڑوں سے زخمی ہونے پر طبی امداد دی جا رہی ہے جبکہ مختلف مقامات پر گرے ہوئے راکٹوں کی جگہوں پر امدادی ٹیمیں روانہ کر دی گئی ہیں۔ ویڈیوز میں تباہ شدہ گاڑیوں کے شیشے اور سڑک پر بکھرا ملبہ دیکھا جا سکتا ہے۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق نئے حملوں اور فلسطینیوں کی اموات کے دوران اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نتن یاہو امریکہ روانہ ہو گئے جہاں وہ صدر آج (پیر کو) ڈونلڈ ٹرمپ سے جنگ کے حوالے سے ملاقات کریں گے۔
نتن یاہو نے کہا کہ وہ غزہ جنگ اور امریکہ کی جانب سے اسرائیل پر حالیہ 17 فیصد نیا ٹیرف (محصول) لگانے پر گفتگو کریں گے۔