برصغیر میں اس سال مون سون بارشوں کی صورت حال کیا ہے؟

مون سون انڈیا کے جنوب میں کیرالہ میں وقت پر پہنچا اور 10 جون تک اچھی طرح آگے بڑھا۔ لیکن اب سست پڑ گیا ہے۔ جون میں اب تک پاکستان سمیت شمالی اور شمال مغربی انڈیا میں 'ہیٹ ویو' سے لے کر 'شدید ہیٹ ویو' کی صورت حال برقرار ہے۔

27 جولائی، 2023 کو بلوچستان میں شہری مون سون کی شدید بارشون کے بعد ایک سیلاب زدہ سڑک سے گزرتے ہوئے (اے ایف پی/ فدا حسین)

برصغیر کا بارشوں کے ساتھ رومانس ویسی ہی نہیں بلکہ شدید گرم موسم سے بچنے کی خاطر اس کی جلد آمد کی دعائیں کرتے ہیں۔ اس سال اب تک کی مون سون کی پیش رفت کیسی ہے؟ آئیں دیکھیں

جون میں اب تک تقریبا تمام دنوں میں شمالی اور شمال مغربی انڈیا میں 'ہیٹ ویو' سے لے کر 'شدید ہیٹ ویو' کی صورت حال برقرار ہے۔

جنوب مغربی مون سون جو کیرالہ میں ابتدائی طور پر داخل ہوا تھا، مہاراشٹر تک آگے بڑھ چکا ہے لیکن شمالی انڈیا کے میدانی علاقوں میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت تقریبا 45-47 ڈگری سیلسیس رہا ہے۔

مون سون پاکستان کب پہنچے گا؟

انڈیا میں ابھی مون سون جوبن پر نہیں آیا ہے تاہم ادھر کے مون سون کے اثرات پاکستان پر بھی پڑتے ہیں۔

پاکستان کے چیف میٹرولوجسٹ لاہور شاہد عباس نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے پیش گوئی کی ہے کہ پاکستان میں مون سون کا آغاز آئندہ ہفتے ہوسکتا ہے۔ اس کے علاوہ ان کا کہنا ہے کہ اس سال مون سون کے دوران ملک میں معمول سے زیادہ بارشیں ہوں گی۔

دوسری جانب موسمیاتی ماہرین نے کراچی میں جولائی کے اوائل سے مون سون بارشوں کا امکان ظاہر کیا ہے۔

موسمیاتی تجزیہ کار کے مطابق 30 جون کو شمالی بحیرہ عرب پر درمیانی شدت کا کم دباؤ بننے کا امکان ہے جس کی وجہ سے جولائی کے ابتدائی دنوں میں کراچی میں مون سون کی پہلی بارش ہوسکتی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان میں مون سون کا آغاز 27 جون سے 4 جولائی کے درمیان ہوسکتا ہے اور رواں سال کراچی سمیت جنوبی سندھ میں معمول سے زائد بارشوں کا امکان ہے، تاہم یہ طویل دورانیے کی پیشگوئی ہے جس میں تبدیلی ممکن ہے۔

مون سون کی بنیادی باتیں اور تاریخیں

جون اور ستمبر کے دوران جنوب مغربی مون سون انڈیا کی سالانہ 80 فیصد سے زیادہ بارش لاتا ہے۔ موسمیاتی اعتبار سے مون سون مئی کے تیسرے ہفتے میں بحیرہ انڈمان کے اوپر سے گزرتا ہے اور کیرالہ کے راستے مین لینڈ میں داخل ہوتا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس کے بعد یہ تیزی سے آگے بڑھتا ہے – عام طور پر، وسطی انڈیا تک پیش رفت تیز ہوتی ہے، جس کے بعد یہ سست پڑ جاتی ہے۔ مون سون عام طور پر جون کے آخر تک شمالی اترپردیش، دہلی اور آس پاس کے علاقوں میں پہنچ جاتا ہے اور 15 جولائی تک پورے ملک پر چھا جاتا ہے۔

مون سون کا جلد یا بروقت آغاز چار ماہ پر محیط سیزن میں ملک بھر میں اچھی بارش یا اس کی تقسیم کی ضمانت نہیں دیتا ہے۔ اور تاخیر سے شروع ہونے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ پورے سیزن میں اوسط سے کم بارش ہوگی۔

جون سے ستمبر تک انڈیا میں مجموعی بارشیں متعدد عوامل پر منحصر ہیں۔ یہ قدرتی بین السالانہ تغیر کو بھی ظاہر کرتا ہے جو ہر مون سون کو مختلف بناتا ہے۔ بارش کی مقدار کے ساتھ ساتھ اس کی تقسیم بھی اہم ہوتی ہے۔

معمول سے زیادہ بارش

انڈیا کے محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے بھی اس سال 'معمول سے زیادہ' بارش کی پیش گوئی کی ہے۔ مقدار کے اعتبار سے یہ 880 ملی میٹر (1971-2020 کے اعداد و شمار) کے طویل مدتی اوسط کا 106٪ ہونے کی توقع ہے۔

معمول سے زیادہ' بارش کو بنیادی طور پر جلد ابھرنے والے لانینا سے منسوب کیا جا رہا ہے، جو انڈیا میں مون سون پر مثبت اثر انداز ہونے کے لیے جانا جاتا ہے۔

مون سون کہاں تک پہنچا؟

مون سون 19 مئی کو انڈمان بحیرہ اور نکوبار جزائر تک پہنچا تھا اور اپنی معمول کی تاریخ سے دو دن پہلے 30 مئی کو کیرالہ کے ساحل سے ٹکرایا تھا۔ یہ طوفان ناگالینڈ، منی پور، میزورم، اروناچل پردیش اور تریپورہ کے کچھ حصوں میں چھ دن پہلے پہنچ گیا تھا، جو کیرالہ اور مشرقی انڈیا کے بڑے حصوں میں ایک ساتھ شروع ہونے والا نایاب لیکن غیر معمولی واقعہ تھا۔

30 مئی کے بعد مون سون ہر دن آگے بڑھتا گیا اور اس نے 10 جون تک انڈمان اور نکوبار جزائر، کیرالہ، لکشدیپ، مہے، تمل ناڈو، پڈوچیری، کرناٹک، تلنگانہ اور آندھرا پردیش اور مہاراشٹر کے بڑے حصوں تک پہنچا تھا۔

11 جون کے بعد سے مون سون جمود کا شکار ہے اور جنوبی جزیرہ نما میں خشک اور گرم حالات واپس آ گئے ہیں۔ پچھلے ایک ہفتہ سے پورے انڈیا میں بارش اوسط سے مسلسل کم رہی ہے۔ منگل کو یہ منفی 20 فیصد (عام 80.6 ملی میٹر کے مقابلے میں 64.5 ملی میٹر) تھی۔

’شروع میں مون سون ایک بڑی لہر کے طور پر آیا تھا لیکن زیادہ بارش نہیں ہوئی۔‘ وزارت ارتھ سائنسز کے سابق سکریٹری ایم راجیون کا کہنا ہے کہ توقع کے برعکس یہ عام مون سون نہیں ہے۔

مجموعی خسارہ بنیادی طور پر ان ریاستوں کی وجہ سے ہے جہاں مون سون کے آغاز میں تاخیر ہوئی ہے۔ ان میں اوڈیشہ (منفی 47 فیصد)، مغربی بنگال (منفی 11)، بہار (منفی 72) اور جھارکھنڈ (منفی 68) شامل ہیں۔

منی پور، میزورم، لکشدیپ، ناگالینڈ، کیرالہ، اروناچل پردیش، انڈمان اور نکوبار جزائر میں بھی خشک حالات کی واپسی نے پورے ملک میں کم بارش میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

مون سون فی الحال اروناچل پردیش، آسام، میگھالیہ، سکم، ناگالینڈ، منی پور، میزورم، تریپورہ اور سب ہمالیائی مغربی بنگال میں چل رہا ہے۔ اس ہفتے کے آخر میں کونکن اور شمالی کرناٹک میں بارش میں تیزی آئے گی لیکن انڈیا کے دیگر تمام علاقے خشک رہیں گے۔

یہ واضح نہیں کہ پاکستانی سرحد کے ساتھ شمالی انڈیا میں مون سون کب شروع ہوگا۔

آئی ایم ڈی نے کہا ہے کہ اس ہفتے کے دوران جموں و کشمیر اور ہماچل پردیش میں ہیٹ ویو میں کچھ کمی کا امکان ہے۔ اتر پردیش، ہریانہ، دہلی اور چندی گڑھ میں بدھ تک گرم راتیں اور گرم حالات برقرار رہیں گے لیکن اس کے بعد کم ہو جائیں گے۔

انڈین ماہرین کو توقع ہے کہ جون کی بارشیں ملک بھر میں معمول سے کم ہوسکتی ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ماحولیات