ٹی 20 ورلڈ کپ: انگلینڈ سے جیت کے بعد فائنل میں انڈیا کو جنوبی افریقہ کا سامنا

امریکہ اور ویسٹ انڈیز میں جاری ٹی 20 ورلڈ کپ 2024 کے دوسرے سیمی فائنل میں انڈیا نے انگلینڈ کو شکست دے کر فائنل میں جگہ بنا لی ہے جہاں اس کا مقابلہ جنوبی افریقہ سے ہو گا۔

انڈیا نے گذشتہ شب دفاعی چیمپیئن انگلینڈ کو 68 رنز سے شکست دی تھی جبکہ جنوبی افریقہ نے گذشتہ روز افغانستان کو شکست دے کر فائنل تک رسائی حاصل کی ہے(اے ایف پی)

امریکہ اور ویسٹ انڈیز میں جاری ٹی 20 ورلڈ کپ 2024 کے دوسرے سیمی فائنل میں انڈیا نے انگلینڈ کو شکست دے کر فائنل میں جگہ بنا لی ہے جہاں اس کا مقابلہ جنوبی افریقہ سے ہو گا۔

29 جون کو کینسنگٹن اوول میں ہونے والے اس مقابلے میں ورلڈ کپ کے دوران ناقابل شکست رہنے والی دونوں ٹیموں میں سے کسی ایک کو پہلی لیکن فیصلہ کن شکست کا سامنا ہو گا، تاہم اگر موسم نے اجازت دی تو ہی اس بات کا فیصلہ ہو سکے گا۔

انڈیا نے گذشتہ شب دفاعی چیمپیئن انگلینڈ کو 68 رنز سے شکست دی جبکہ جنوبی افریقہ نے افغانستان کو شکست دے کر فائنل تک رسائی حاصل کی ہے۔

انگلینڈ ٹی 20 ورلڈ کپ 2022 کے سیمی فائنل میں انڈیا کو شکست دے کر فائنل تک پہنچی تھی جہاں اس نے پاکستان کو مات دے کر ٹرافی اپنے نام کی تھی۔

جبکہ یہ 1998 میں بنگلہ دیش میں پہلی چیمپیئنز ٹرافی کے بعد جنوبی افریقہ کا کسی بھی آئی سی سی ٹورنامنٹ کا پہلا فائنل ہو گا، جب پروٹیز نے ٹائٹل میچ میں ویسٹ انڈیز کو شکست دی تھی۔

گذشتہ کئی ٹورنامنٹس میں سیمی فائنل تک پہنچنے والی جنوبی افریقی ٹیم کو ناقدین کی جانب سے ’چوکرز‘ کا نام دیا جاتا رہا ہے، تاہم یہ دیکھنا ہو گا کہ جنوبی افریقہ کی ٹیم انڈیا کے خلاف اس فائنل میں اپنے ٹیلنٹ کے مطابق کھیلتی ہے یا چوکرز کے عنوان کو درست ثابت کرتی ہے۔

جنوبی افریقہ کے کپتان ایڈن مارکرم اس ٹیم کا حصہ تھے، جسے گذشتہ سال ون ڈے ورلڈ کپ میں آسٹریلیا کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا لیکن ان کا کہنا ہے کہ کھلاڑیوں نے سالوں کی ناکامیوں اور مایوسیوں کے بارے میں زیادہ نہیں سوچا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ہم نے اس کے بارے میں بات نہیں کی ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ یہ ایک ذاتی اور انفرادی محرک ہے کہ آپ فائنل تک پہنچتے ہیں۔‘

 انہوں نے افغانستان کے خلاف فتح کے بعد کہا تھا کہ ’امید ہے کہ ہمیں ٹرافی اٹھانے کا موقع ملے گا۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

مارکرم کا مزید کہنا تھا کہ ’یہ ٹیم ایک طویل عرصے سے وائٹ بال گروپ کے طور پر دونوں فارمیٹس میں ایک ساتھ ہے۔ ہم محسوس کرتے ہیں اور ہمیں یقین ہے کہ ہم دنیا کے بہترین کھلاڑیوں کے ساتھ مقابلہ کرسکتے ہیں اور ہم ٹرافی جیت سکتے ہیں۔‘

دوسری جانب انڈیا کے پاس یہ موقع ہے کہ وہ گذشتہ برس ایک روزہ ورلڈ کپ کے فائنل میں آسٹریلیا کے ہاتھوں اپنی شکست کا داغ دھو سکے۔

انڈیا کو ٹی 20 ورلڈ کپ میں آخری ٹرافی جیتے 17 سال کا عرصہ گزر چکا ہے جب اس نے 2007 میں پاکستان کو شکست دے کر یہ ٹورنامنٹ جیتا تھا۔

جب کہ آئی سی سی ٹورنامنٹس میں انڈیا نے آخری ٹرافی سال 2013 میں جیتی تھی۔

 انڈین کپتان روہت شرما کا کہنا ہے: ’ہم بہت پرسکون رہے ہیں۔ ہم فائنل کے موقع کو سمجھتے ہیں۔ یہ ضروری ہے کہ ہم منظم رہیں کیونکہ اس سے آپ کو اچھے فیصلے کرنے میں مدد ملتی ہے۔ ہم بہت پرسکون رہے ہیں اور یہ بات ہمارے لیے اہم رہی ہے۔‘

گو کہ انگلینڈ کے خلاف کھیلے گئے سیمی فائنل میں انڈیا کے سپنرز نے اہم کردار ادا کیا، جس میں بائیں ہاتھ کے کلدیپ یادو اور اکشر پٹیل نے تین، تین وکٹیں حاصل کیں لیکن ان کے پاس جسپریت بمراہ کی شکل میں ٹی 20 فارمیٹ میں سب سے مؤثر تیز بولر بھی موجود ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ