العلا: اورنگزیب کا خلیجی ممالک سے اقتصادی تعاون پر تبادلہ خیال

پاکستان کے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے پیر کو متحدہ عرب امارات، مصر، اردن، مراکش اور دیگر خلیجی تعاون کونسل (جی سی سی) ممالک کے وزرائے خزانہ کے ساتھ علاقائی اقتصادی تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔

17 فروری 2025 کی اس تصویر میں پاکستان کے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب العلا کانفرنس کے موقع پر متحدہ عرب امارات، مصر، اردن، مراکش اور دیگر جی سی سی ممالک کے وزرائے خزانہ کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی گروپ ڈسکشن کے بعد (وفاقی وزارت خزانہ، پاکستان)

پاکستان کے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے پیر کو متحدہ عرب امارات، مصر، اردن، مراکش اور دیگر خلیجی تعاون کونسل (جی سی سی) ممالک کے وزرائے خزانہ کے ساتھ علاقائی اقتصادی تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔

وزارت خزانہ کے مطابق اس اجلاس میں علاقائی اقتصادی تعاون اور ترقیاتی حکمت عملیوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

پاکستانی وزیر خزانہ اس وقت العلا شہر میں سعودی وزارت خزانہ اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے تعاون سے منعقد ’ایمرجنگ مارکیٹس کانفرنس 2025‘ میں شرکت کے لیے سعودی عرب کے دورے پر ہیں۔

اس ایونٹ میں ابھرتی ہوئی معیشتوں کے وزرائے خزانہ، مرکزی بینکوں کے گورنرز، پالیسی ساز، سرکاری و نجی شعبے کے کی اعلیٰ قیادت، بین الاقوامی ادارے اور ماہرین تعلیم شریک ہیں۔

وزارت خزانہ کے مطابق پاکستانی وزیر خزانہ نے کانفرنس کے موقع پر مشرق وسطیٰ کے ممالک کے ہم منصبوں کے ساتھ گروپ مباحثے میں شرکت کی۔

وزارت کے بیان کے مطابق: ’اس مباحثے میں علاقائی اقتصادی تعاون، مالیاتی پالیسیوں اور ترقیاتی حکمت عملیوں پر گفتگو کی گئی جب کہ شریک ممالک نے مشترکہ اقتصادی اہداف اور پائیدار ترقی کے مواقع پر تبادلہ خیال کیا۔‘

یہ عالمی کانفرنس ایسے وقت ہو رہی ہے جب دنیا کی معیشت مسلسل عدم استحکام، بڑی طاقتوں کے درمیان تجارتی کشیدگی، جیو پولیٹیکل تناؤ اور سخت مالیاتی حالات کا سامنا کر رہی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پاکستان اس وقت سات ارب ڈالر کے آئی ایم ایف پروگرام کے تحت معاشی بحالی کے عمل سے گزر رہا ہے جو ستمبر 2024 میں حاصل کیا گیا تھا۔ یہ قرضہ ملک کو 2023 میں ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کے لیے سخت مالیاتی اقدامات اور پالیسی اصلاحات کے بعد ملا تھا۔

پاکستان کی اقتصادی بحالی کو سہولت فراہم کرنے کے لیے سعودی عرب نے گذشتہ سال اکتوبر میں 2.8 ارب ڈالر مالیت کے 34 مفاہمتی یادداشتوں (ایم او یوز) پر دستخط کیے جن کا مقصد توانائی، بنیادی ڈھانچے اور ٹیکنالوجی سمیت اہم شعبوں میں نجی شعبے کی سرمایہ کاری کو فروغ دینا ہے۔

اتوار کو عرب نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے محمد اورنگزیب نے کہا کہ سعودی عرب کی قیادت میں ہونے والی اقتصادی اصلاحات سے پاکستان کو اہم سبق ملتا ہے کیونکہ یہ خود بھی ڈھانچہ جاتی تبدیلیوں کے مرحلے سے گزر رہا ہے۔

وزیر خزانہ نے مزید کہا: ’پاکستان اپنی معیشت میں بہتری کے لیے اصلاحات کر رہا ہے اور اس عمل میں سعودی عرب کے ’ویژن 2030‘ سے بہت کچھ سیکھ سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اپنے اہداف تیزی سے حاصل کر رہا ہے، اس لیے پاکستان کے لیے اس کے تجربات سے فائدہ اٹھانے کے کئی مواقع موجود ہیں۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی معیشت