امریکی پولیس نے 34 سال پرانے قتل کا معمہ کیسے حل کیا؟

جیمز سمپٹر کا کہنا تھا کہ ’میرے بھائی اور بہن کے ساتھ پیش آنے والے اس خوفناک سانحے کو 30 سال سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے۔‘

15 جولائی 1990 کو اٹلانٹا کے مضافاتی علاقے میں واقع اپارٹمنٹ میں تیز دھار آلے کے وار سے جان سے جانے والی 43 سالہ پامیلا سمپٹر اور 46 سالہ جان سمپٹر (ڈی کب کاؤنٹی ڈسٹرکٹ اٹارنی آفس)

امریکی ریاست جارجیا میں بہن بھائی کا قتل 34 برس تک معمہ بنا رہا، حتیٰ کہ کئی دہائیوں پرانی ریپ کٹ کی بدولت ایک شخص کو گرفتار کر لیا گیا۔

ڈی کب کاؤنٹی ڈسٹرکٹ اٹارنی آفس کے مطابق 55 سالہ کینتھ پیری پر 15 جولائی 1990 کو اٹلانٹا کے مضافاتی علاقے میں واقع اپارٹمنٹ میں تیز دھار آلے کے وار سے جان سے جانے والی 43 سالہ پامیلا سمپٹر اور 46 سالہ جان سمپٹر کے قتل کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

جان سمپٹر موقعے پر ہی دم توڑ گئے تھے۔ ان کی بہن پامیلا، جن کا ریپ کیا گیا اور چاقو بھی مارا گیا، کو فوری طور پر ہسپتال لے جایا گیا جہاں ریپ کٹ کے استعمال سے مرد حملہ آور کا ڈی این اے مل گیا۔

ہسپتال میں قیام کے دوران پامیلا نے تفتیش کاروں کو اس شخص کا تفصیلی حلیہ بتایا جنہوں نے ان پر حملہ کیا تھا اور ان کے بھائی کو قتل کیا۔ انہیں بتایا کہ وہ ان کے بھائی کا جاننے والا ہے اور ان کا تعلق ڈیٹروئٹ، مشی گن سے ہے۔

کئی دن بعد پامیلا زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے پانچ اگست 1990 کو چل بسیں اور معاملہ ٹھنڈا پڑ گیا۔ دو دہائیوں میں کوئی ٹھوس سراغ نہ مل سکا۔

ڈی کب کاؤنٹی ڈسٹرکٹ اٹارنی کے دفتر کے مطابق 2022 میں تفتیش کاروں نے ریپ کٹ کو ٹیسٹ کے لیے بھجوایا ’تاکہ جاری تحقیقات کے حصے کے طور پر 1999 سے قبل کی ریپ کٹ کے ثبوت کو پرکھا جا سکے۔‘

فروری 2023 تک، مرد کے ڈی این اے کی تفصیل اکٹھی کی گئی اور جارجیا کے ریاست گیر ڈی این اے ڈیٹا بیس میں اپ لوڈ کر دیا گیا تاہم یہ ڈی این اے ریاستی سطح پر کسی بھی معلوم مجرم سے میل نہیں کھا رہا تھا۔

چند ماہ بعد ڈسٹرکٹ اٹارنی کے دفتر نے ڈی این اے کا استعمال کرتے ہوئے مقدمات چلانے کے لیے وفاقی گرانٹ کے لیے درخواست دی۔ اس کیس کو گرانٹ کے لیے ایک اچھے امیدوار کے طور پر منتخب کیا گیا۔

پراسیکیوٹرز نے ایک تازہ نیوز ریلیز میں کہا کہ فروری 2024 میں، ڈی این اے کو قومی ڈیٹا بیس میں اپ لوڈ کیا گیا اور کچھ ہی دنوں میں، یہ ڈیٹروئٹ میں 1992 میں ہونے والے جنسی حملے کے مقدمے سے میل کھا گیا۔

ڈسٹرکٹ اٹارنی کے دفتر کے مطابق ڈیٹروئٹ کے معاملے میں متاثرہ خاتون نے مشتبہ شخص کی شناخت اپنے سابقہ بوائے فرینڈ کینتھ پیری کے طور پر کی تھی۔ ڈسٹرکٹ اٹارنی نے لوگن ویل، جارجیا میں مذکورہ شخص کو تلاش کر لیا۔

تفتیش کاروں نے ڈی این اے استعمال کرتے ہوئے پیری کو ممکنہ ملزم کے طور پر شناخت کیا۔ ڈی کب کاؤنٹی شیرف آفس کے مفرور ملزمان سے متعلق یونٹ نے انہیں ان کے لوگن ویل میں واقع گھر سے گرفتار کر لیا۔ تفتیش کاروں نے پیری کے ڈی این اے کا نمونہ حاصل کیا جس سے تصدیق ہو گئی کہ وہ سمپٹرز بہن بھائی کے قتل میں ملوث ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پیری پر ارادے کے ساتھ دو افراد کے قتل، دو افراد کے بلا ارادہ قتل، ریپ، دو افراد پر شدید حملے، ان پر تشدد، جرم کے ارتکاب کے دوران چاقو رکھنے کے دو الزامات اور چوری کے تحت فرد جرم عائد کی گئی ہے۔ انہیں ڈی کب کاؤنٹی کی جیل میں رکھا گیا ہے۔ ان کی ضمانت نہیں ہو سکتی۔

ڈی این اے کے تجزیے میں مہارت رکھنے والی کمپنی ہانرڈ اوتھرم 1990 میں ہونے والے دہرے قتل اور جنسی حملے کے ملزم کی شناخت کرنے میں ڈی کلب کاؤنٹی ڈسٹرکٹ اٹارنی کے دفتر کی مدد کرسکتی ہے۔ ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور اس پر متعدد جرائم میں ملوث ہونے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

ڈی کب کاؤنٹی کی ڈسٹرکٹ اٹارنی شیری بوسٹن نے بدھ کو ایک نیوز کانفرنس میں کہا: ’ہم آج یہاں سائنس اور اس تحقیقاتی ٹیکنالوجی میں ناقابل یقین پیشرفت کی وجہ سے موجود ہیں جس نے اس گتھی جو لگتا تھا کہ کبھی نہیں سلجھے گی، کو ٹھوس مقدمہ بنا دیا ہے۔‘ 

مقتولین کے بھائی جیمز سمپٹر نے بھی پریس کانفرنس کی۔

جیمز سمپٹر کا کہنا تھا کہ ’میرے بھائی اور بہن کے ساتھ پیش آنے والے اس خوفناک سانحے کو 30 سال سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے۔‘

’اب ہمارے لیے یہ کیس بند ہو گیا۔ میری دعا ہے کہ انصاف کا نظام قائم رہے۔‘

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی میگزین