شگر کی ’اندھی جھیل‘ جس کا پانی ایک ’معمہ‘

مقامی افراد کے مطابق چونکہ جھیل میں پانی آنے کا کوئی مقام معلوم نہیں، اس وجہ سے اسے ’اندھی جھیل‘ کا نام دیا گیا ہے۔

گلگت بلتستان کا خطہ یوں تو اپنی وادیوں، پہاڑوں اور دریاؤں پر مشتمل خوبصورت نظاروں کی وجہ سے سیاحوں کے لیے توجہ کا مرکز رہتا ہے لیکن یہاں کی جھیلیں بھی اپنی مثال آپ ہیں۔

ایسی ہی ایک جھیل ’جربہ ژھو‘ ہے۔ بلتی زبان کے اس نام کا انگریزی میں مطلب نکالا جائے تو یہ ’بلائنڈ لیک‘ یعنی ’اندھی جھیل‘ بنتا ہے۔

سکردو شہر سے تقریباً 45 منٹ کے فاصلے پر ضلع شگر میں واقع  چار کلومیٹر پر پھیلی یہ جھیل سیاحوں کو اپنی طرف کھینچ کر لے آتی ہے۔

مقامی لوگوں کے مطابق چونکہ جھیل میں پانی آنے کا کوئی مقام معلوم نہیں، اس وجہ سے اسے ’اندھی جھیل‘ کا نام دیا گیا ہے۔

تاہم عام خیال یہی ہے کہ جھیل کے نیچے ہی پانی کے چشمے موجود ہوں گے جو اس خوبصورت اور دلکش جھیل کو پانی فراہم کرتے ہیں۔

ضلع شگر خاص سے چند کلومیٹر پہلے ایک راستہ بائیں جانب لمسہ سے جھیل کی طرف مُڑ جاتا ہے۔ اس کچے راستے سے گزرتے ہوئے موٹر سائیکل اور کار کے ذریعے اس جھیل تک پہنچا جا سکتا ہے۔ 

گلگت بلتستان کا سالانہ زخ (دیسی کشتی) مقابلہ بھی اسی جھیل سے شروع ہوتا ہے۔ اسی طرح دریائے شگر میں سالانہ زخ ریلی کا انعقاد ہوتا ہے جو کہ ایک منفرد ایونٹ ہے۔ اس ایونٹ کی ابتدا بھی اسی جھیل سے ہوتی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے مقامی شہری ثاقب علی نے بتایا کہ ’یہ جھیل سکردو ایئرپورٹ سے ایک گھنٹے کے فاصلے پر شگر ویو پوائنٹ سے 10 سے 15 منٹ کے فاصلے پر واقع ہے۔‘

ان کے مطابق: ’اس جھیل کا نام بلتی زبان میں جربہ ژھو ہے، جس کا مطلب ہے اندھی جھیل۔‘

ثاقب نے بتایا: ’اس جھیل میں پانی آنے کے مقام کا معلوم نہیں لیکن ہمارے بڑے بزرگ کہتے ہیں کہ اس کے اندر 15 چشمے ہیں جن کا پانی اس جھیل میں آتا ہے۔‘

ان کے مطابق: ’ہم نے بچپن سے دیکھا ہے اور کئی برسوں سے اس جھیل میں پانی کی سطح ایک ہی جگہ پر موجود ہے۔ اس جھیل کا پانی تیراکی کے لیے بہت موزوں ہے۔‘

انہوں نے بتایا کہ یہاں پر سیاحوں کے لیے ایک الگ مقام بنایا گیا ہے۔ یہاں کے تمام انتظامات کمیٹیوں کے ذریعے کیے جاتے ہیں جو لیز، فنڈنگ اور ٹکٹ وغیرہ کے معاملات دیکھتی ہیں۔

ثاقب کے مطابق اب یہاں مقامی کے ساتھ غیر ملکی سیاح بھی آنے لگے ہیں، اس لیے یہاں پر روشنی کا انتظام کیا گیا اور رات کو کیمپنگ بھی ہوتی ہے جبکہ یہاں آنے والے لوگ چائنیز کھانے بہت پسند کرتے ہیں۔

’اندھی جھیل‘ کو دیکھنے آنے والی سیاح ربیکا کا کہنا تھا کہ ’یہ جھیل بہت خوبصورت ہے اور مجھے یہاں آ کر بہت اچھا محسوس ہو رہا ہے۔ لوگوں کو سکردو کی خوبصورتی دیکھنے آنا چاہیے۔‘

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی ملٹی میڈیا