انڈیا: چیک اپ کے لیے ہسپتال جانے والا شخص دو دن لفٹ میں پھنسا رہا

رویندرن ہفتے کو اپنی فیملی کے ساتھ کیرالہ کے ایک ہسپتال گئے جہاں انہیں دو دن لفٹ میں گزارنے کے بعد پیر کو نکال لیا گیا۔

19 جنوری،2021 کو لی گئی تصویر میں جرمنی کے شہر بیڈ بیلزگ میں واقع ہسپتال کی لفٹ میں طبی کارکن کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)

انڈیا کی جنوبی ریاست کیرالہ میں دو روز تک ہسپتال کی لفٹ میں پھنسے رہنے والے ایک شخص کو بالآخر نکال لیا گیا۔

59 سالہ رویندرن نائر ہفتے کو اپنی فیملی کے ساتھ کیرالہ کے ایک ہسپتال گئے جہاں وہ لاپتہ ہو گئے۔

ہفتے کے آخری دو دن ترواننت پورم کے گورنمنٹ میڈیکل کالج ہسپتال کی لفٹ میں گزارنے کے بعد انہیں پیر کو نکال لیا گیا۔

کیرالہ کے محکمہ صحت نے پیر کو بتایا کہ ہسپتال کے تین ملازمین کو لاپرواہی کے الزام میں معطل کردیا گیا۔

نائر اپنی بیوی کے ساتھ چیک اپ کے لیے ہسپتال گئے تھے لیکن واپس آتے وقت لفٹ میں پھنس گئے۔

پولیس نے کہا کہ ’وہ پہلی منزل پر جانے کے لیے لفٹ میں سوار ہوئے لیکن ان کا دعویٰ ہے کہ لفٹ نیچے آئی اور کھلی نہیں۔ انہوں نے مدد کے لیے پکارا لیکن کوئی نہیں آیا۔ ان کا فون بھی بند تھا۔‘

پولیس نے مزید بتایا کہ ’لفٹ مبینہ طور پر دو منزلوں کے درمیان پھنس گئی تھی اور افراتفری میں مدد کے لیے فون کرنے کی کوشش کے دوران نائر کا فون گرا اور ٹوٹ گیا۔

انہوں نے لفٹ کے الارم کا بٹن دبایا اور ایمرجنسی نمبروں پر کال کی لیکن کوئی جواب نہیں ملا۔

نائر نے سرکاری نیوز ایجنسی پریس ٹرسٹ آف انڈیا کو بتایا کہ ’میں نے لفٹ کے اندر درج تمام ایمرجنسی نمبروں پر کال کرنے کی کوشش کی لیکن کوئی جواب نہیں ملا۔ میں نے آلارم بھی بجایا لیکن کوئی نہیں آیا۔ کچھ وقت بعد میں سمجھ گیا کہ یہ مہینے کا دوسرا ہفتہ (انڈیا میں چھٹی کا دن) اور اگلے دن اتوار ہے اور پھر میں نے مدد کا انتظار کیا۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

نائر نے کہا کہ وہ لفٹ کے اندر وقت کا اندازہ بھول چکے تھے اور پیر کی صبح ایک آپریٹر معمول کے کام کے لیے آیا تھا۔

انہوں نے کہا: ’ہم نے دونوں طرف سے زور لگا کر دروازہ کھولا اور میں اس سے چھلانگ لگا کر باہر آگیا۔‘

نائر کے گھر واپس نہ لوٹنے پر ان کے اہل خانہ نے اتوار کو ان کے لاپتہ ہونے کا مقدمہ درج کرایا تھا۔

ان کے بیٹے ہری شنکر نے کہا کہ ان کے والد اس سانحے سے متاثر ہوئے ہیں۔

ریاست کی وزیر صحت وینا جارج نے ہسپتال انتظامیہ سے اس واقعہ کی تحقیقات کرنے کو کہا ہے۔

وینا جارج نے فیس بک پر لکھا: ’میڈیکل ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ترواننت پورم میڈیکل کالج او پی بلاک میں لفٹ میں پھنسے مریض کے معاملے کی تحقیقات کریں۔‘

2023 میں دارالحکومت دہلی کے ایک رہائشی کمپلیکس میں لفٹ کے دروازوں میں پھنسنے سے ایک نو سالہ بچے کی موت ہو گئی تھی۔ لفٹ دروازوں کے درمیان پھنسے لڑکے سمیت اوپر گئی اور اسے کچل دیا۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا