امریکی صدر بائیڈن انتخابی دوڑ سے دستبردار

صدر بائیڈن نے ایکس پر جاری ایک خط میں کہا کہ ان کی پارٹی اور ملک کے بہترین مفاد میں ہے کہ وہ دستبردار ہو جائیں۔

امریکی صدر جو بائیڈن11 جولائی، 2024 کو 75ویں نیٹو سمٹ کے اختتام پر واشنگٹن میں والٹر ای واشنگٹن کنوینشن سینٹر میں نیوز کانفرنس سے خطاب کر رہے ہیں (اے ایف پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے اتوار کو اعلان کیا ہے کہ وہ رواں سال نومبر میں ہونے والے صدارتی الیکشن کی دوڑ سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

ڈیلاویئر میں اپنے بیچ ہاؤس میں کووڈ سے صحت یاب ہونے کے دوران ایکس پر پوسٹ کیے گئے ایک خط میں 81 سالہ ڈیموکریٹ بائیڈن نے کہا کہ ’صدر کی حیثیت سے آپ کی خدمت کرنا میری زندگی کا سب سے بڑا اعزاز رہا ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ اگرچہ میرا ارادہ دوبارہ انتخاب لڑنے کا رہا ہے لیکن میرا ماننا ہے کہ یہ میری پارٹی اور ملک کے بہترین مفاد میں ہے کہ میں دستبردار ہو جاؤں اور اپنی بقیہ مدت کے لیے صدر کی حیثیت سے اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے پر توجہ مرکوز کروں۔

بائیڈن نے کہا کہ وہ اس ہفتے کے آخر میں اپنے فیصلے کے بارے میں قوم سے مزید تفصیل سے بات کریں گے۔

ڈیموکریٹک پارٹی اب افراتفری کا شکار ہے اور اسے نومبر میں انتخابات کے لیے ایک نیا امیدوار تلاش کرنے کی ضرورت ہے، جس میں نائب صدر کملا ہیرس سب سے آگے ہیں۔

بائیڈن کے ابتدائی بیان میں کملا ہیرس کی بطور ڈیموکریٹ امیدوار کی توثیق شامل نہیں تھی، لیکن انہوں نے کچھ منٹوں بعد کملا کی حمایت کا اظہار کیا۔

59 سالہ کملا ملکی تاریخ میں کسی بڑی پارٹی کے ٹکٹ پر صدارتی الیکشن لڑنے والی پہلی سیاہ فام خاتون بن جائیں گی۔ تاہم یہ واضح نہیں کہ آیا دیگر سینیئر ڈیموکریٹس کملا کو نامزدگی کے لیے چیلنج کریں گے۔

بائیڈن پر دستبردار ہونے کے لیے کئی ہفتوں سے دباؤ تھا، جس کا آغاز ایک تباہ کن ٹی وی مباحثے سے ہوا جس نے ان کی صحت کے بارے میں خدشات کو جنم دیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس حیرت انگیز اقدام سے بائیڈن امریکی تاریخ کے پہلے صدر بن گئے ہیں جنہوں نے انتخابی دوڑ میں اتنی دیر سے دستبرداری اختیار کی اور وہ اپنی ذہنی حالت اور صحت کے خدشات کی وجہ سے دستبردار ہونے والے پہلے صدر ہیں۔

بائیڈن 27 جون کو ہونے والے ٹی وی مباحثے میں خراب کارکردگی کے بعد تین ہفتوں سے دستبردار ہونے کے مطالبے کی مزاحمت کرتے آ رہے تھے۔

انہوں نے ایک موقعے پر کہا صرف خدا ہی انہیں پیچھے ہٹنے پر راضی کر سکتا ہے۔

یہ ظاہر کرنے کے لیے کہ وہ الیکشن کے لیے تیار ہیں، انہوں نے متعدد انٹرویوز دیے لیکن انہوں نے اپنی گفتگو میں کملا ہیرس کو 'نائب صدر ٹرمپ' کہنے سمیت مزید غلطیاں کیں۔

ان کی اپنی پارٹی کے اندر سے ان کے جانے کا مطالبہ کرنے والی آوازوں کا آغاز ڈونر اور اداکار جارج کلونی سے ہوا اور اختتام سابق صدر براک اوباما سے ہوا۔

بائیڈن کے عہدے سے دستبرداری کا فیصلہ امریکی انتخابات میں ایک کشیدہ اور افراتفری کے دور کو بھی ختم کرتا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی امریکہ