منہ میں پایا جانے والا بیکٹیریا سر اور گردن کے کینسر کا علاج: تحقیق

ایک نئی تحقیق کے مطابق جن لوگوں کے سر اور گردن کے سرطان میں یہ بیکٹیریا پائے گئے ان کے صحت یاب ہونے میں بھی ’بہت بہتر نتائج‘ پائے گئے۔

یکم اکتوبر، 2023 کی اس تصویر میں فرانس کے شہر تانتز میں طبی عملے کی ایک رکن کینسر کی ویکسین پر تحقیق کر رہی ہیں(اے ایف پی)

سائنس دانوں نے دریافت کیا ہے کہ ایک عام قسم کے بیکٹیریا میں بعض مخصوص قسم کے سرطان کو ’پگھلانے‘ کی صلاحیت پائی گئی ہے۔

محققین کا کہنا ہے کہ وہ یہ جان کر حیران رہ گئے کہ فیوسو بیکٹیریم، جو عام طور پر منہ میں پایا جاتا ہے، مخصوص اقسام کے سرطان کو ختم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

نئی تحقیق کے مطابق جن لوگوں کے سر اور گردن کے سرطان میں یہ بیکٹیریا پائے گئے ان کے صحت یاب ہونے میں بھی ’بہت بہتر نتائج‘ پائے گئے۔

ابتدائی دریافت کے بعد گائز اینڈ سینٹ تھامس اور کنگز کالج، لندن کے محققین ان بیکٹیریا اور سرطان سے صحت یابی کے درمیان تعلق کے پیچھے موجود حیاتیاتی میکانزم کا گہرائی سے مطالعہ کر رہے ہیں۔

محققین کی ایک بین الاقوامی ٹیم کے تعاون سے کی گئی نئی تحقیق میں اس تعلق کا مطالعہ کرنے کے لیے مختلف طریقے استعمال کیے گئے۔

سائنس دانوں نے ماڈلنگ کے ذریعے اس بات کی نشاندہی کی کہ کون سے بیکٹیریا پر مزید تحقیق کی جا سکتی ہے۔

بعد ازاں انہوں نے لیبارٹری میں کینسر کے خلیات پر بیکٹیریا کے اثرات کا مطالعہ کیا اور سر اور گردن کے سرطان میں مبتلا ان 155 مریضوں کے کوائف کا تجزیہ بھی کیا، جن کی سرطانی رسولی کے بارے میں معلومات کینسر جینوم اٹلس ڈیٹا بیس میں جمع کروائی گئی تھیں۔

ماہرین نے ابتدا میں مکمل طور پر مختلف نتائج کی توقع کی کیونکہ گذشتہ تحقیق میں فیوسو بیکٹیریم کو آنتوں کے سرطان میں شدت سے جوڑا گیا تھا۔

لیبارٹری میں کی گئی تحقیق میں محققین نے بیکٹیریا کو خصوصی برتنوں میں رکھ کر انہیں کچھ دنوں کے لیے چھوڑ دیا۔

جب وہ کینسر پر بیکٹیریا کے اثرات کا معائنہ کرنے کے لیے واپس آئے، تو انہوں نے دیکھا کہ کینسر تقریباً غائب ہو چکا تھا۔

انہیں پتہ چلا کہ کہ فیوسو بیکٹیریم سے متاثر ہونے کے بعد سر اور گردن کے سرطان کے خلیات کی تعداد میں 70 سے 99 فیصد کمی واقع ہوئی۔

مریضوں کے کوائف کے تجزیے سے پتہ چلا ہے کہ جن لوگوں کے سرطان میں فیوسو بیکٹیر موجود تھے ان کے زندہ رہنے کے امکانات ان لوگوں کے مقابلے میں بہتر تھے، جن کے سرطان میں یہ بیکٹیریا نہیں تھے۔

سر اور گردن کے سرطان میں فیوسو بیکٹیریم کی موجودگی ان مریضوں کے مقابلے میں موت کے خطرے میں 65 فیصد کمی سے منسلک تھی، جن کے کینسر میں بیکٹیریا موجود نہیں تھے۔

محققین کو امید ہے کہ اس دریافت سے سر اور گردن کے سرطان میں مبتلا مریضوں سمیت منہ، گلے، ساؤنڈ باکس، ناک اور سانس کے سرطان کے علاج میں مدد مل سکتی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ گذشتہ 20 سال میں سر اور گردن کے سرطان کے علاج میں بہت کم طبی پیشرفت ہوئی ہے لہٰذا امید ہے کہ یہ دریافت ممکنہ طور پر مستقبل میں نئے طریقہ علاج کا سبب بن سکتی ہے۔

تحقیق کے سینیئر مصنف ڈاکٹر میگل ریز فریرا نے پی اے نیوز ایجنسی کو بتایا کہ ’مختصر یہ کہ ہم نے دیکھا کہ جب آپ ان بیکٹیریا کو سر اور گردن کے کینسر میں موجود پاتے ہیں تو اس کے بہت بہتر نتائج برآمد ہوتے ہیں۔ دوسری چیز جو ہمیں معلوم ہوئی وہ یہ ہے کہ ان بیکٹیریا میں سرطان کو ختم کرنے کی صلاحیت موجود تھی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’جو بات ہمیں پتہ چلی ہے وہ یہ ہے کہ ایک چھوٹا سا بیکٹیریم کینسر کے اندر کسی تبدیلی کا سبب بننے کی بنیاد پر بہتر نتائج کا حامل بن رہا ہے۔ اس لیے ہم فی الحال اس میکانزم کی تلاش کر رہے ہیں اور یہ مستقبل میں بہت جلد نئے مقالے کا موضوع ہونا چاہیے۔‘

گائز اینڈ سینٹ تھامس میں سر اور گردن کے سرطان کے کنسلٹنٹ اور کنگز کالج لندن کے سینئر کلینیکل لیکچرر ڈاکٹر ریز فریرا نے مزید کہا: ’اس تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ یہ بیکٹیریا کینسر کے ساتھ تعلق کے اعتبار سے پہلے سے معلوم کردار کے مقابلے میں کہیں زیادہ پیچیدہ کردار ادا کرتے ہیں۔

’یہ بنیادی طور پر سر اور گردن کے کینسر کے خلیات کو پگھلا دیتے ہیں۔ تاہم ہمیں یہ بات بھی ذہن میں رکھنا چاہیے کہ یہ بیکٹیریا کچھ اقسام کے سرطان، مثال کے طور پر آنتوں کے کینسر کو شدید بنانے کے لیے جانے جاتے ہیں۔‘

سائنس دانوں نے جرنل کینسر کمیونی کیشنز میں اس دریافت پر ایک مقالہ شائع کیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ کس طرح فیوسو بیکٹیریم سر اور گردن کے کینسر کے لیے ’زہریلے‘ ہیں اور کس طرح ان کی موجودگی ’مرض کے خاتمے میں بہتری کا تعین کر سکتی ہے۔‘

محققین کا کہنا تھا کہ ’فیوسو بیکٹیریم کی موجودگی مجموعی طور پر بہتر بقا اور بیماری کی صورت میں بہتر بقا دونوں سے جڑی ہوئی ہے۔‘

گائز کینسر چیریٹی جس نے تحقیق کے فنڈ فراہم کیا، کی ایگزیکٹیو ڈائریکٹر باربرا کسومو نے کہا کہ ’ہم مگیل اور انجلی کی جانب سے کی جانے والی زبردست تحقیق کی حمایت کرنے پر فخر محسوس کرتے ہیں جس کا مقصد سر اور گردن کے سرطان کے بارے میں ہماری تفہیم کو بڑھانا اور زیادہ آسان اور مؤثر علاج ڈھونڈنا ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی تحقیق