غزہ: خان یونس کے مکینوں کو علاقہ خالی کرنے کا نیا اسرائیلی ’حکم‘

اسرائیلی فوج نے ہفتے کو جنوبی غزہ کے شہر خان یونس کے مکینوں کو علاقہ خالی کرنے کا نیا حکم جاری کیا ہے۔

22 جولائی، 2024 کی اس تصویر میں اسرائیلی فوج کے اہلکار غزہ میں جاری فوجی کارروائی میں شریک ہیں(اے ایف پی)

اسرائیلی فوج نے ہفتے کو جنوبی غزہ کے شہر خان یونس کے مکینوں کو علاقہ خالی کرنے کا نیا حکم جاری کیا ہے۔ اس سے قبل پانچ اسرائیلی شہریوں کی لاشیں برآمد ہونے کے بعد اسرائیلی فوج نے غزہ میں نئی کارروائیوں کا انتباہ دیا ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ ’گذشتہ پیر کو خان یونس کے علاقے میں فوج کے آپریشن کے آغاز کے بعد سے اب تک ایک لاکھ 80 ہزار سے زیادہ فلسطینی نقل مکانی کر چکے ہیں۔‘

اقوام متحدہ نے فلسطینی علاقے میں پانی، حفظان صحت اور صفائی ستھرائی کی سنگین صورت حال کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا ہے کہ ’اسرائیلی فوج کی طرف سے انخلا کے احکامات اور ’بڑھی ہوئی دشمنی‘ نے ’امدادی کارروائیوں کو بڑی حد تک غیر مستحکم‘ کردیا ہے۔‘

قبل ازیں محفوظ قرار دیے گئے علاقے سمیت اسرائیل کی جانب سے خان یونس کے علاقے میں ’زبردستی کارروائی‘ کے انتباہ کے بعد حماس کے زیر انتظام غزہ کی وزارت صحت نے پیر کو کہا کہ خان یونس میں اسرائیلی آپریشن میں 70 افراد کی جان گئی اور 200 سے زیادہ زخمی ہوئے۔

اسرائیلی فوج نے اس وقت کہا تھا کہ وہ اس علاقے سے اسرائیل کی طرف آنے والے راکٹوں کو روکنے کے لیے کارروائی کرے گی۔

بدھ کو اسرائیل نے کہا تھا کہ اسرائیلی فورسز نے خان یونس میں ریسکیو آپریشن کیا جس میں پانچ اسرائیلیوں کی لاشیں برآمد ہوئیں۔

ہفتے کو اسرائیلی فوج خان یونس کے کئی علاقوں کے رہائشیوں کو ’عارضی طور پر المواصی کے محفوظ علاقے میں منتقل ہونے کا حکم دیا۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اسرائیلی افواج کی جانب سے ایک ہفتے میں دوسری بار لوگوں کو محفوظ علاقے میں منتقل ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔

عینی شاہدین اور امدادی کارکنوں کا کہنا ہے کہ جمعے کو مشرقی خان یونس کے ارد گرد شدید لڑائی جاری رہی اور شہر کے ناصر ہسپتال کے طبی عملے نے بتایا کہ جنوبی علاقے کے مختلف حصوں سے کم از کم 16 لاشیں لائی گئی ہیں۔

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق غزہ میں اسرائیلی جارحیت میں کم از کم 39 ہزار 175 فلسطینی جان سے جا چکے ہیں۔

غزہ پر اسرائیلی جارحیت کا کا آغاز سات اکتوبر، 2023 کو حماس کے جنوبی اسرائیل پر حملے کے بعد ہوا جس کے نتیجے میں 1197 افراد مارے گئے تھے۔

حماس کے جنگجوؤں نے حملے کے دوران 251 اسرائیلیوں کو قیدی بھی بنایا جن میں سے 111 اب بھی غزہ میں موجود ہیں، جن میں سے 39 کے بارے میں اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ وہ ہلاک ہو چکے ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا