اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے منگل کو بیروت میں حزب اللہ کے اس کمانڈر فواد شکر کو ٹارگٹڈ فضائی حملے سے نشانہ بنایا ہے جو ان کے مطابق مقبوضہ گولان کی پہاڑیوں پر حملے کا ذمہ دار ہے جس میں 12 کے قریب بچے اور نوجوان مارے گئے تھے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اسرائیلی فوج نے بیان میں کہا ہے کہ ’بیروت میں کمانڈر کے خلاف ٹارگٹڈ حملہ کیا جو مجدالشمس میں بچوں اور متعدد اسرائیلی شہریوں کی موت کا ذمہ دار ہے۔‘
غیرملکی خبر رساں ایجنسیوں نے حزب اللہ کے ذرائع کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ اسرائیل نے منگل کو بیروت کے مضافات میں اس کے مضبوط گڑھ پر فضائی حملہ کیا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے اسرائیلی حملے کے بعد میڈیا بریفنگ میں اس حوالے سے کہا کہ ’ہم ایک سفارتی حل کے لیے کوشاں ہیں جس کے تحت اسرائیل اور لبنانی شہریوں کو اپنے گھروں میں واپس جانے اور امن و سکیورٹی میں رہنے میں آسانی ہو سکے۔ ہم (تنازع) میں اضافے کو ہر صورت روکنا چاہتے ہیں۔‘
حزب اللہ کے قریبی ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ ’اسرائیل نے جنوبی بیروت کے مضافاتی علاقے میں حملہ کیا ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ذرائع نے اے ایف پی کو بتایا ہے کہ ’منگل کو جنوبی بیروت کے مضافات میں ہونے والے حملے میں دو افراد مارے گئے ہیں۔‘
عینی شاہدین نے اے ایف پی کو بتایا کہ انہوں نے زور دار دھماکے کی آواز سنی اور دھوئیں کے بادل اٹھتے دیکھے۔
وہاں موجود اے ایف پی کے فوٹوگرافر نے بتایا ہے کہ آٹھ منزلہ عمارت کی آخری منزل کو نشانہ بنایا گیا ہے جہاں ایمبولینسز پہنچ چکی ہیں۔
اسرائیل نے اتوار کو مقبوضہ گولان کی پہاڑیوں میں فٹ بال گراؤنڈ پر راکٹ حملے کا حزب اللہ کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا تھا کہ لبنانی تنظیم کو اس کی بھاری قیمت ادا کرنا پڑے گی۔
جبکہ حزب اللہ نے ہفتے کو ہونے والے اس حملے کی کسی بھی ذمہ داری قبول کرنے سے انکار کیا تھا۔
لبنان کے سرکاری ذرائع ابلاغ نیشنل نیوز ایجنسی کا کہنا ہے کہ ’ایک دشمن نے حزب اللہ کی شوریٰ کونسل کے قریب حملہ کیا ہے۔‘
این این اے کے مطابق متعدد ایئرلائنز نے خطے میں بڑھتے تناؤ کے پیش نظر لبنان کے لیے اپنی پروازیں منسوخ کر دی ہیں۔