پاکستان نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ) کے طلبہ نے پاکستان کی پہلی اربن الیکٹرک کار تیار کی ہے، جو ستمبر کے اختتام میں ترکی میں ہونے والے بین الاقوامی مقابلے ( ٹیکنو فیسٹ ایفیشینسی چیلنج) میں پیش کی جائے گی۔
اس مقابلے میں دنیا کے مختلف ممالک سے انڈر گریجویٹس کی ٹیمیں اپنی اپنی گاڑیاں لے کر آتے ہیں اور سب سے بہتر ٹیم کو ایوارڈ اور سند دی جاتی ہے۔
اسی حوالے سے ’ٹیم انویژن نسٹ‘ کے طالب علم سعد شفیق نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں بتایا کہ ’اربن الیکٹرک کارز بنانے کے پراجیکٹ کا آغاز 2009 میں ہوا اور تب سے ہم نے مجموعی طور پر 17 کاریں بنائی ہیں۔ تاہم جدید دور کی الیکٹرک گاڑیوں کے مقابلے میں نئی بننے والی کار مختصر وقت میں چارج ہو کر 200 کلومیٹر تک کا فاصلہ طے کرنے کی صلاحیت کی حامل ہے، جو ماحول دوست بھی ہیں۔ اربن الیکٹرک کار کا نام آزاد ای رکھا گیا ہے۔‘
زینب جبران ٹیم انویژن کی مارکیٹنگ ہیڈ ہیں۔ انہوں نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں بتایا کہ ’آزاد ای کار کو تقریباً ایک سال کے دورانیہ میں مکمل کیا گیا، جس میں فنڈز کے حوالے سے بہت مشکلات کا سامنا رہا۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ اس گاڑی کو تیار کرنے میں پلاسٹک، شیشہ، لوہا اور فائبر استعمال ہوئے ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
زینب جبران کے مطابق: ’ای کار بنانے کا مقصد ان کارو ں کو شہر کی سڑکوں پر لانا ہے اور اس میں حکومتی تعاون کی ضرورت ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ دو افراد کے لیے تیار کی گئی گاڑی معاشی ترقی کے لیے سازگار ثابت ہو سکتی ہے۔
’یہ گاڑی بنانے میں 35 لاکھ روپے کی لاگت آئی اور کمرشل ہونے کے بعد گاڑی کی قیمت کم ہو کر 20 سے 25 لاکھ روپے ہو جائے گی۔‘
زینب جبران کا کہنا تھا: ’اربن الیکٹرک کار آزاد ای حیدرآباد تک کے سفر کے لیے دو یونٹ استعمال کرے گی، جس کا مطلب 70روپے میں آپ با آسانی کراچی سے حیدر آباد کا جا سکتے ہیں۔‘