دبئی میں موسم گرما میں ہفتے میں صرف چار دن کام کا منصوبہ

یہ پائلٹ پروجیکٹ 12 اگست سے 30 ستمبر تک 15 سرکاری اداروں میں نافذ کیا جا رہا ہے۔

ایک اماراتی سول ملازم 16 جون 2020 کو دبئی میں محکمہ پاسپورٹ میں کام میں مصروف (کریم صاحب/اے ایف پی)

دبئی حکومت نے 12 اگست سے 30 ستمبر تک 15 سرکاری اداروں کے لیے کام کا وقت کم کرنے اور جمعے کو چھٹی کا اعلان کیا ہے۔

یہ ایک پائلٹ پروگرام کا حصہ ہے، جسے دبئی حکومت کا انسانی وسائل کا شعبہ شروع کر رہا ہے، جس کا مقصد ملازمین کی کارکردگی اور معیارِ زندگی کو بہتر بنانا ہے۔

جن سرکاری اداروں کو اس منصوبے میں شامل کیا گیا ہے، وہاں جمعے کو کام نہیں ہو گا ور بقیہ چار دنوں میں روزانہ کے کام کے اوقات بھی سات گھنٹے ہوں گے۔

سرکاری خبر رساں ایجنسی وام نے رپورٹ کیا کہ سٹاف سے موسم گرما کے کام کے اوقات کے بارے میں ایک سروے فارم بھرنے کو کہا گیا تھا، جس میں اگست اور ستمبر میں دفاتر میں کام کے اوقات کم کرنے کی تجاویز کو بہت زیادہ حمایت ملی۔

انسانی وسائل کا شعبہ مشاہدات اور رائے کا جائزہ لے گا تاکہ اس بات پر حتمی سفارشات پیش کی جا سکیں کہ آیا اس پائلٹ سکیم کو مستقبل کے موسم گرما کے لیے ایک طویل مدتی پالیسی بنایا جائے یا نہیں۔

شارجہ نے 2022 میں ہفتہ وار چار روز کام کا منصوبہ متعارف کروایا تھا اور اس کے بعد متحدہ عرب امارات کی حکومت نے اسی سال جنوری میں ہفتے میں ساڑھے چار دن کام کر دیا تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ہفتے میں چار دن کام کا سب سے بڑا تجربہ 2022 میں برطانیہ میں ہوا۔ بعد میں، اس منصوبے میں شامل 61 کمپنیوں میں سے اکثر نے پالیسی کو جاری رکھنے کا وعدہ کیا، جبکہ ایک تہائی نے کہا کہ وہ مستقل طور پر نیا ماڈل استعمال کر رہے ہیں۔

ٹرائل میں شریک 2900 افراد میں سے کوئی بھی ہفتے میں پانچ دن کام والے ماڈل پر واپس نہیں جانا چاہتا تھا اور اس میں شریک تمام کمپنیوں نے اطلاع دی کہ ان کے ملازمین کا ذہنی تناؤ کم اور صحت بہتر تھی۔

بدھ کو کیا گیا اعلان دبئی کے نائب صدر اور حکمران شیخ محمد بن راشد آل مکتوم کے جاری کردہ ایک حکم نامے میں اضافہ ہے، جن کا مقصد دبئی کو دنیا کا رہنے کے لیے بہترین شہر بنانا ہے۔

مئی میں، دبئی کے ولی عہد شیخ حمدان بن محمد بن راشد آل مکتوم نے معیار زندگی سے متعلق حکمت عملی کی منظوری دی تھی، جس میں ساحلی سائیکلنگ ٹریکوں کی لمبائی میں 300 فیصد اضافہ، رات کے سوئمنگ بیچوں کی لمبائی میں 60 فیصد اضافہ اور خواتین کے لیے نئے ساحل مخصوص کرنا شامل ہے۔

دبئی حکومت کے انسانی وسائل کے شعبے کے ڈائریکٹر جنرل عبداللہ الفلاسی نے کہا: ’ہمارا مقصد ملازمین کا معیارِ زندگی بہتر بنانا اور سرکاری وسائل کی پائیداری کو بڑھانا ہے، جس سے دبئی کی رہائش اور کام کرنے کے لیے ایک پسندیدہ شہر کے طور پر عالمی پوزیشن مضبوط کرنے میں مدد ملتی ہے، ہم معیار زندگی کے عناصر یکجا کرکے ایک ماڈل کا تجربہ کر رہے ہیں۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا