کراچی کی سٹی کورٹ نے کارساز میں گاڑی کی ٹکر سے باپ اور بیٹی کی موت کے مقدمے میں ناقابل ضمانت دفعات کے اندراج کے بعد ملزمہ کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ہے۔
عدالت میں بدھ کو ملزمہ نتاشا کو چہرہ کپڑے سے ڈھانپ کر پیش کیا گیا جبکہ حادثے میں زخمی ہونے والے شین الیگزینڈر بھی لاٹھی کے سہارے پیش ہوئے۔ کمرہ عدالت میں آدھے گھنٹے تک کیس کی سماعت جاری رہی۔
مقدمے کی سماعت کے دوران تفتیشی افسر نے عدالت سے ملزمہ کے 14 روزہ ریمانڈ کی استدعا کی۔ دوران سماعت تفتیشی افسر نے موقف اپنایا کہ مقدمے میں قتل بالسبب کی دفعہ 322 کا اضافہ کیا گیا ہے جو کہ ناقابل ضمانت ہے۔
وکیل مدعی بیرسٹر عزیز غوری نے عدالت سے استدعا کی کہ ’معلوم کیا جائے کہ خاتون نے کس قسم کا نشہ کر رکھا تھا کہ دو افراد کی جان لے لی‘۔ اس موقع پر عدالت نے ملزمہ سے ان کے شوہر کا نام پوچھا جس پر ملزمہ نے بتایا کہ ان کے شوہر کا نام دانش ہے۔
عدالت نے استفسار کیا کہ ’پولیس نے آپ پر کوئی تشدد تو نہیں کیا جس پر ملزمہ نے بتایا کہ ان پر کوئی تشدد نہیں کیا گیا۔‘
بعد ازاں عدالت نے آئندہ سماعت پر تفتیشی افسر کو چالان پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے ملزمہ کو 14 روزہ عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
مدعی کے وکیل بیرسٹر عزیز غوری نے مقدمے کی سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ’میڈیکل رپورٹ کے بعد واضح ہو جائے گا کہ ملزمہ نتاشہ نشے کی حالت میں تھیں، سوال یہ بھی پیدا ہوتا ہے کہ اگر خاتون کی دماغی حالت درست نہیں تھی تو انہیں گاڑی کیوں دی گئی۔‘
اسی کے ساتھ مدعی امتیاز عارف نے بھی بیان دیا کہ ’معاشرہ ایسے نہیں بنتا کہ لوگ نشہ کر کے اندھا دھند گاڑیاں چلائیں اور معصوم لوگوں کی جانیں لیں۔‘
دوسری جانب کراچی کے جناح ہسپتال جہاں ملزمہ نتاشا زیر علاج تھیں، سے انہیں ڈسچارج کر دیا گیا ہے۔
جناح ہسپتال کے نفسیاتی وارڈ کے سربراہ ڈاکٹر چنی لال کے مطابق ’19 اگست کو جب ملزمہ کو ہسپتال لایا گیا تو ان کی ظاہری حالت ٹھیک نہیں تھی۔ ملزمہ کے اہل خانہ نے بتایا کہ وہ ’ذہنی مریضہ‘ ہیں۔ تاہم اس حوالے سے اہل خانہ کوئی ریکارڈ پیش نہیں کر سکے۔ ملزمہ کی دماغی حالت بالکل ٹھیک ہے خود کشی کرنے کے امکانات کم ہیں۔‘
پیر کو کارساز کے قریب سروس روڈ پر خاتون ڈرائیور نتاشا سے ٹویوٹا لینڈ کروزر بے قابو ہو گئی جس کے نتیجے میں انہوں نے آگے جانے والی دو موٹر سائیکلوں کو ٹکر ماری، جس کے بعد ان کی گاڑی ایک کار سے ٹکرائی اور پھر الٹ گئی۔
اس ٹکر سے موٹر سائیکل سوار 62 سالہ عمران عارف اور ان کی بیٹی 23 سالہ آمنہ جان کی بازی ہار گئے، جبکہ 55 سالہ عبد السلام ولد اسحاق سمیت پانچ افراد زخمی ہو گئے تھے۔