دنیا کی سب سے معمر انسان 117 سال کی عمر میں چل بسیں

دو عالمی جنگوں، سپین کی خانہ جنگی، 1918 کی فلو وبا، بچپن میں والد کی موت اور قوت سماعت کھونے اور کرونا وبا کا سامنا کرنے والی ماریا نے 19 اگست کو آخری سانسیں لیں۔

ماریا نے آخری 20 سال سپین نرسنگ ہوم میں گزارے (ماریا برانیاس موررا/ایکس اکاؤنٹ)

موجودہ دور میں دنیا کی سب سے معمر انسان، ماریا برانیاس موررا کے اہلخانہ نے منگل کو اطلاع دی کہ ہے وہ 117 سال اور 168 دن کی عمر میں سپین کے کیتلونیا خطے میں انتقال کر گئی ہیں۔

ماریا 1907 میں امریکہ کے شہر سان فرانسسکو میں پیدا ہوئیں، انہوں نے دو عالمی جنگیں، سپین کی خانہ جنگی اور 1918 کی فلو وبا کا سامنا کیا اور اپنے ابتدائی برسوں میں بہت سی ذاتی مشکلات برداشت کیں، جن میں سپین ہجرت کے دوران ان کے والد کا انتقال اور بچپن میں قوت سماعت کھونا شامل ہیں۔

ان کی قابل ذکر طویل عمر کو جرونٹولوجی ریسرچ گروپ اور گنیز ورلڈ ریکارڈز دونوں نے تسلیم کیا تھا جب کہ وہ بڑھاپے کے باوجود 113 سال کی عمر میں کرونا وبا سے بچ کر استقامت کی علامت بن گئیں۔

ان کے اہلخانہ نے ایکس پر لکھا کہ ’ماریا برانیاس ہمیں چھوڑ گئی ہیں۔ ان کی موت ویسے ہی ہوئی جیسا کہ وہ چاہتی تھیں یعنی نیند کے دوران، پرسکون اور بغیر کسی تکلیف کے۔ ماریا کا انتقال 19 اگست کو ہوا۔ ہم انہیں ان کی نصیحت اور رحم دلی کی وجہ سے ہمیشہ یاد رکھیں گے۔‘

کیتلونیا کے صدر سالوادور ایلا نے پوسٹ کو دوبارہ شیئر کیا اور خاندان کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا۔

انہوں نے لکھا: ’ماریا برانیاس کیتلونیا کی گرینڈ مادر اور موجود دور میں دنیا کی سب سے عمر رسیدہ انسان، ہمیں چھوڑ گئیں ہیں۔ ہم  نے ایک پیاری خاتون کو کھو دیا ہے، جنہوں نے ہمیں زندگی کی قدر اور برسوں کی حکمت سکھائی ہے۔‘

ماریا نے آخری 20 سال سپین کے شمال مشرقی علاقے اولوٹ میں سانتا ماریا ڈیل تورا نرسنگ ہوم میں گزارے تھے، انہوں  نے منگل کو ایک پوسٹ میں بتایا کہ وہ ’کمزور‘ محسوس کر رہی ہیں۔

ان کا اکاؤنٹ ان کے خاندان نے چلایا تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے مزید کہا کہ ’وقت قریب ہے، براہ کرم روئیں مت، مجھے آنسو پسند نہیں۔ اور سب سے بڑھ کر، میرے بارے میں فکر نہ کریں۔ میں جہاں بھی جاؤں گی، خوش رہوں گی۔‘

جنوری 2023 میں گنیز ورلڈ ریکارڈز نے فرانس کی راہبہ لوسیل رینڈن کے 118 سال کی عمر میں انتقال کے بعد ماریا برانیاس موررا کو دنیا کی سب سے عمر رسیدہ انسان کے طور پر تسلیم کیا تھا۔

جرونٹولوجی ریسرچ گروپ کے مطابق سپین ہجرت کے دوران گر کر برانیاس موررا کے کان کا پردہ زخمی ہو گیا تھا جس کے نتیجے میں وہ دائمی طور پر ایک کان سے قوت سماعت سے محروم ہو گئی تھیں۔

اس کا کہنا ہے کہ ’سفر کے آخر میں ماریا برانیاس موررا کے والد جوزف برانیاس جولیا 37 سال کی عمر میں پھیپھڑوں میں ٹی بی کی بیماری سے انتقال کر گئے، جس کے باعث ماریا کی والدہ کو پانچ افراد پر مشتمل خاندان کو اکیلے پالنا پڑا۔‘

ماریا کا کووڈ ٹیسٹ اپریل 2020 میں مثبت آیا لیکن وہ اس سے صحت یاب ہو گئیں، اس وقت وہ اس بیماری سے بچ جانے والے سب سے عمر رسیدہ فرد بن گئیں۔

دا آبزرور کے ساتھ ایک انٹرویو میں انہوں نے بزرگوں کے بہتر علاج پر زور دیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ’ اس وبا نے ظاہر کیا ہے کہ ہمارے معاشرے میں بزرگوں کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے پوری زندگی جدوجہد کی ہے، آج کے معیار زندگی کے لیے وقت اور اپنے خواب قربان کیے۔ وہ اس طرح دنیا چھوڑنے کے مستحق نہیں۔‘

ماریا نے 1931 میں ڈاکٹر جوان موریٹ سے شادی کی اور ان کی دو بیٹیاں اور ایک بیٹا تھا۔ ان کے شوہر 1976 میں چل بسے تھے۔

اگست 2019 میں یہ اطلاع دی گئی کہ ماریا کے 11 پوتے اور 11 پڑپوتے تھے۔

ایکس پر انہوں نے خود کو’ Soc vella, molt vella, però no idiota‘ کے طور پر بیان کیا، جس کا کیتالان زبان میں مطلب ہے کہ ’میں بوڑھی ہوں، بہت بوڑھی ہوں، لیکن احمق نہیں ہوں۔‘

وہ اکثر اپنے سوشل میڈیا پر کیتالان میں پوسٹ کرتی تھیں، زندگی پر اپنے خیالات، ماضی سے یادوں اور یہاں تک کہ سپین کی مشہور ڈش پیلا کے لیے ترکیبیں بھی شیئر کرتی تھیں۔

گذشتہ سال فروری میں امریکی دستاویزی فلم ساز سیم گرین اپنی فلم ’دے اولڈسٹ پرسن ان دا ورلڈ‘ کی شوٹنگ کے دوران ماریا کے پاس گئے تھے۔

دستاویزی فلم، جس کی شوٹنگ 2015 میں شروع ہوئی، میں دنیا کے سب سے عمر رسیدہ افراد کے ساتھ انٹرویوز دکھائے گئے ہیں۔

فلم سازوں کا منصوبہ ہر دہائی میں ایک ’پریمیئر‘ کا انعقاد کرنا ہے، ایک ایسی تقریب جس میں ماریا برانیاس موررا شرکت کرنے کا ارادہ رکھتی تھیں۔ انہوں نے ایکس میں لکھا ’میں پریمیئر میں ہوں گی۔‘

گنیز ورلڈ ریکارڈز کے مطابق انہوں نے ’نظم و ضبط، اطمینان، خاندان اور دوستوں کے ساتھ اچھا تعلق، فطرت کے ساتھ رشتہ، جذباتی استحکام، بے فکری، پریشانیوں سے آزادی، بہت زیادہ مثبت سوچ، اور برے لوگوں سے دور رہنے‘ کو اپنی لمبی عمر کا سبب بتایا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’میرا خیال ہے کہ لمبی عمر بھی قسمت کا کھیل ہے۔ قسمت اور اچھی جینیات۔‘

سی بی ایس نیوز کے مطابق ان کی سب سے چھوٹی بیٹی روز موریٹ نے ایک بار اپنی ماں کی لمبی عمر کی وجہ ’جینیات‘ بتائی تھی۔

روز موریٹ نے 2023 میں علاقائی کیتالان ٹیلی ویژن کو بتایا کہ ’وہ کبھی ہسپتال نہیں گئیں، کبھی ان کی کوئی ہڈی نہیں ٹوٹی، وہ ٹھیک ہیں، انہیں کوئی درد نہیں ہے۔‘

ماریا برانیاس موررا کے انتقال کے بعد دنیا کی سب سے عمر رسیدہ زندہ شخص کا اعزاز جاپان کی تومیکو ایتوکا کے پاس چلا گیا ہے جن کی عمر 116 سال ہے۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی یورپ